" موم مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہھے ۔۔
اگر آپ فری ہیں تو میں آ سکتا روم میں ؟؟۔"
رومان نے کمرے کے دروازے پر رک کر پوچھا . ۔۔
" ہاں بسس ۔۔۔
مون بیٹا ۔۔ 5 منٹ ویٹ ۔۔
تم یہاں بیٹھ جاؤ ۔۔
میں کام کر لو ۔۔"
فریحہ نے لیپ ٹاپ پر انگلیاں چلاتے کہا ۔۔۔
رومان خاموشی سے بیٹھ گیا ۔۔۔
5 منٹ بعد ۔۔۔۔۔
" بولو ۔۔۔
کیا بات ہھے ۔۔؟؟
پیسے چاہیے ؟؟
یا پھر کوئی اسٹڈی کا مسلہ ہھے ۔۔"
فریحہ نے رومان سے پوچھا ۔۔۔
ماں کی بات سن کر رومان کو بہت دکھ ہوا ۔۔۔
" نہیں موم ۔۔
مجھے یونی میں ایک لڑکی پسند ائی ہھے ۔۔۔
اور میں چاہتا ہوں ۔۔
آپ اور پاپا وہاں ان کے گھر جایں ۔۔"
رومان نے اپنی بات پوری کر کے فریحہ کی طرف دیکھا ۔۔۔
" ہممم ۔۔۔
کون ہھے لڑکی ۔۔۔؟؟
کہاں سے ہھے ۔۔
سٹیٹس ؟؟
ڈیٹیل سے بتاؤ ۔۔۔"
فریحہ نے کہا ۔۔۔
" رامین ۔۔۔
آپ اس سے مل چکی ہیں ۔۔۔"
رومان نے کہا ۔۔
" وہ راحیلہ کی بھتیجی ۔۔۔؟؟"
فریحہ نے کہا ۔۔۔
" جی موم ۔۔۔"
رومان نے سر جھکا کر کہا ۔۔۔
" آوکے ۔۔۔
تمھآرے پاپا سے بات کروں گی ۔۔۔
Don't worry ...
Just chill ...."
فریحہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔۔
" thanks you Mom ..😘"
رومان سن کر خوشی سے فریحہ کے گلے لگ گیا ۔۔۔
" چلو اب سو جاؤ ۔۔۔
مجھے کام ہھے ۔۔"
فریحہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
رومان گڈ نائٹ بولتا اپنے کمرے میں آ گیا ۔۔۔۔
#########
" زاہدہ ۔۔۔
میں کچھ سوچ رہا ۔۔۔"
ارشد نے زاہدہ کو پاس بیٹھا کر کہا ۔۔
" واہ ۔۔
آپ بھی سوچنے لگ گے ۔۔😂"
زاہدہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
" ہاں کیا کروں ۔۔
اتنی خوبصورت بیوی ہو تو بندے کی سوچنے سمجھنے کی صلآ حیت کہاں کام کرے گی ۔۔"
ارشد خان نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
" ہاہا ۔۔
مزاق اچھا تھا ۔۔
بتایں کیا سوچا آپ نے ۔۔""
زاہدہ نے کہا ۔۔
" ابتسام ہماری مانو کے لیے کیسا رهے گا ۔۔"
ارشد نے کہا ۔۔
" دیکھ لیں ۔۔
انگلینڈ سے آیا ہھے ۔۔
وہاں کے ماحول میں پلا بڑھا ہھے ۔۔۔"
زاہدہ نے اپنا خدشہ بتایا ۔۔
" نہیں ۔۔
راحیلہ نے اس کی تربیت بہت اچھی کی ہھے ۔۔
اور میرے خیال میں ابتسام ایک سلجھا ہوا بچا ہو ۔۔
اور مجھے تو بچپن سے ہی بہت عزیز رہا ہھے ۔۔"
ارشد نے ایک مان اور پیار سے کہا ۔۔
" ٹھیک ہھے ۔۔
لیکن ہو گا وہی جو مانو چاہے گی ۔۔
اس کی مرضی کے خلاف تو ہم نہیں جا سکتے ۔۔"
زاہدہ نے کہا ۔۔
" ہاں وہ تو ہھے ۔۔
مانو کی مرضی سے ہی ہم کریں گے ۔۔
بے فکر رہو ۔۔"
ارشد نے زاہدہ کو تسلی دی ۔۔۔
########
" ارے واہ ۔۔۔
بڑے لوگ آۓ ہیں ۔۔
کوئی مٹھائی بنتی ہھے اب تو ۔۔"
ارشد نے رحمان کو اپنے گھر میں دیکھ کر خوشی سے کہا ۔۔۔
" ایسے بول کے شرمندہ کیوں کر رهے ہو ۔۔
میں تم سے اور راحیلہ سے معافی مانگنے آیا ہوں ۔۔"
رحمان نے دکھی لہجے میں کہا ۔۔۔
" ارے لالہ ۔۔۔
آپ کب آۓ ۔۔۔"
راحیلہ رحمان کی آواز سن کر باہر ای ۔۔
" ہاں بسس ابھی آیا ہوں ۔۔
کیسی ہو تم ۔۔۔"
رحمان نے پوچھا ۔۔
" میں ٹھیک ہوں ۔۔۔
آپ کیسے ہیں۔
بی جان کو بھی لے اتے ۔۔"
راحیلہ نے رحمان کو مسکرا کر دیکھ کر کہآ ۔۔۔
" میں ٹھیک نہیں ہوں ۔۔۔
مجھے معاف کر دو ۔۔
میں نے بہت برا کیا ہھے ۔۔۔"
رحمان نے راحیلہ کے سامنے ہاتھ جوڑ کر کہا ۔۔
" یہ کیا کر رهے ۔۔
بھائی ہو میرے ۔۔
بھائی جیسے بھی ہوں بہن کے لیے وہ کبھی بھی برے نہیں ہوتے ۔۔ "
راحیلہ نے رحمان کے گلے لگ کر روتے ہوئے کہا ۔۔۔
پھر کافی دیر یونہی معافی تلافی ہوتی رہی ۔۔۔
پرانی باتیں یاد کرتے رهے ۔۔
کیوں کہ اب نفرت کو زوال آ گیا تھا ۔۔۔
اور نفرت جتنی بھی زیادہ ہو ایک نا ایک دن وہ پیار محبت کے اگے گھٹنے ٹیک دیتی ہھے ۔۔۔
########
" السلام عليكم ۔۔۔
کیسی ہو راحیلہ ۔۔۔"
فریحہ ارشد کے گھر ڈرائنگ روم میں بیٹھی تھی ۔۔
راحیلہ کو اتے دیکھ کر مسکرا کر بولی ۔۔۔
" میں ٹھیک تم سناؤ ۔۔
آج کیسے یہاں کی یاد آ گئی ۔۔"
راحیلہ نے مسکرا کر کہا ۔۔
" بس دیکھ لو ۔۔۔
قسمت خود ہی تمھآرے دروازے پر لے ای ہھے ۔۔"
فریحہ نے کہا ۔۔۔
" یہ میرے ہسبنڈ عباس ۔۔۔
اور عبّاس یہ میری یونی فیلو اور بہت اچھی دوست راحیلہ ۔۔ "
فریحہ نے کہا ۔۔
" راحیلہ تم ؟؟"
عباس نے راحیلہ کو دیکھ کر حیرت سے کہا ۔۔
جب کہ راحیلہ پر سکون تھی ۔۔ کیوں کہ وو جانتی تھی ۔۔
" کیا مطلب آپ جانتے ہیں راحیلہ کو ؟؟"
فریحہ نے پوچھا ۔۔
" فریحہ ۔۔۔
یہ حسا م کی بیوی ہھے ۔۔۔
میرے چھوٹے بھائی کی بیوی ۔۔"
عباس نے کہا ۔۔
یہ سن کر فریحہ بھی شاک میں آ گئی ۔۔
" ہمیں اس عورت سے کوئی رشتہ نہیں جوڑنا ۔۔۔
چلو ۔۔۔"
عباس نے غصّے سے کہا ۔۔
" لیکن آپ بات تو سنیں ۔۔
پرانی باتوں کو بھول جایں ۔۔
جو ہوا ۔۔سو ہو گیا ۔۔۔
اب پھر سے ہم مل کر رہیں گے ۔۔"
فریحہ نے کہا ۔۔
" فریحہ کس کو۔ سمجھا رہی ہو ۔۔۔
پتھر سے سر پھوڑ رہی ہو کوئی فائدہ نہیں ۔۔۔"
راحیلہ نے آنکھوں کی نمی۔ کو صاف کر کے کہا ۔۔۔
" یہ اور آن کے والد کو رشتوں کی۔ قدر ہی نہیں ہھے ۔۔۔
جو بندہ اپنے بیٹے کی موت پر بھی دل صاف نا کرے ۔۔۔
وہ پتھر سے بھی زیادہ سخت ہھے ۔۔۔
اس میں احساس ہی نہیں ہھے ۔۔"
راحیلہ نے روتے ہوے کہا ۔۔۔
" حسام کی ڈیتھ ۔۔۔
نہیں ایسا نہیں ہو۔ سکتا ۔۔۔
حسام اتنی جلدی مر کیسے سکتا ہھے ۔۔"
عباس نے حسام کی۔ موت کا سن کر حیرت سے کہا ۔۔۔
اور ساتھ ساتھ ان کے آنسو نکل رهے تھے ۔۔۔
ابتسام کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا ۔۔
جب گھر آیا تو دیکھا راحیلہ رو رہی تھی ۔۔
اور سامنے اس دن والی انٹی اور ساتھ کوئی آدمی کھڑا تھا ۔۔۔
" کیا ہوا مام ۔۔۔
آپ رو کیوں رہی ہیں ۔۔۔"
ابتسام نے پریشانی سے پوچھا ۔۔
" بس بیٹا ۔۔۔
جب اپنے لوگوں کا خون سفید ہو جاے تو رونا ہی پڑتا ہھے ۔۔
ین سے ملو یہ ہیں تمھآرے بڑے پاپا ۔۔۔ تمھآرے تایا ابو ۔۔۔"
راحیلہ نے کہا ۔۔۔
عباس اور ابتسام نے۔ حیرت سے ایک دوسرے کو۔ دیکھا ۔۔۔
" تم حسام کے بیٹے ہو ۔۔۔
اتنے بڑے ہو گے ۔۔۔"
عباس نے ابتسام کے پاس آ کر پیار سے کہا ۔۔
" ایکسکیوز می ۔۔۔
آپ مجھ سے دور رہیں ۔۔
آپ۔ وہی ہیں جنہوں نے کبھی بھائی کی۔ کوئی خبر نہیں لی ۔۔۔
میرے پاپا کی ڈیتھ ہو گئی پر آپ نہیں آۓ ۔۔۔تب یہ پیار کہا تھا آپ کا ۔۔
اس وقت یاد۔ نہیں ای ۔۔۔"
ابتسام نے ہاتھ سے عباس کو روکتے ہوے کہا ۔۔۔
" پر بیٹا ۔۔۔
مجھے نہیں پتا ۔۔۔
حسام کی ڈیتھ کب ہوئی ۔۔
ابھی راحیلہ نے بتایا ۔۔۔"
عباس نے دکھی ہوتے ہوے کہا ۔۔۔
" میں بھلا اتنا سخت دل کیسے بن سکتا ہوں ۔۔
اپنے بھائی ۔۔جس کو میں نے اتنے لاڈ سے پالا تھا ۔۔ اس کی موت کا سن کر بھی ناراض رہتا ۔۔۔"
عباس نے روتے ہوئے کہا ۔۔
جبکہ رومان راحیلہ کے ساتھ کھڑا بس نم آنکھوں کے ساتھ دیکھ رہا تھا ۔۔۔
" جو بھی ہوا سب کچھ انجانے میں ہوا ۔۔سب کچھ بھلا کر ہم نے مستقبل اور اپنے حال کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔۔۔میں مانتا ہوں مجھ سے غلطی ہوئی میں نے حسام کے بارے میں کبھی جاننے کی کوشش بھی نہیں کی اور کچھ اباجی کی وجہ سے بھی ۔۔۔
لیکن اب چونکہ وہ دونوں ہی نہیں رہے تو اب تم ان کی آخری نشانی ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ تم میرے ساتھ میرے گھر میں رہو تاکہ تم اپنا حصہ جو کہ حسام کا بنتا تھا وہ تم سنبھالو ۔۔۔
میری غلطیوں کو معاف کردو ۔۔"
عباس صاحب نے روتے ہوئے کہا ۔۔۔
اور ابتسام کی طرف اپنی بآہیں کھول دیں۔۔۔۔
ابتسام نے راحیلہ کی طرف دیکھا ۔۔
" جاؤ بیٹا پہلے ہی تم اپنوں سے بہت دور رہے ہو اور میں نہیں چاہتی کہ تم مزید محرومیوں میں زندگی بسر کرو اس لئے جاؤ اور سب کچھ بھول کر اپنے تایا جی کو گلے لگا لو ۔۔۔"
رحیلہ نے تامی کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر پیار سے کہا ۔۔۔
ماں کا اشارہ پاتے ہی ابتسام دوڑ کر اپنے تایا ابو کے گلے لگ گیا ۔۔۔
اور پھر کافی دیر اسی اسی طرح پرانے باتوں کو یاد کر کے روتے رہے ۔۔۔
اور پھر ابتسام اور راحیلہ کو۔ ساتھ اپنے گھر لے گے ۔۔۔۔
رومان اور مہر بہت خوش ہوے ابتسام اور راحیلہ کو دیکھ کر ۔۔۔۔
اور یوں سب ایک ہیپی فیملی بن گئی ۔۔۔
#######
ابتسام کے جانے سے مانو بجھ سی گئی تھی ۔۔۔
ابتسام بھی روز صبح اپنے آفس جانے سے پھلے ارشد کے گھر سے ہو کر جاتا ۔۔۔
مانو سے بات کیے بغیر اس کی صبح جو نہیں ہوتی تھی ۔۔۔۔
یوں ہی وقت گزر رہا تھا ۔۔۔
مانو اور رامین کے 2 سیمسٹر ختم ہو گے ۔۔۔
اب ان کو۔ چھوٹی تھی ۔۔۔
تبھی سب نے مل کر گاؤں جانے کا پلان کیا ۔۔۔
اسی بہآنے خان سائیں اور بی جان سے بھی مل ہو جاتا ۔۔۔
تبھی سب نے وہاں جانے کی پلاننگ کی اور پھر سب فیملی وہاں کے لیے روانہ ہو گے ۔۔۔
۔
#####
وہاں گاؤں پہنچ کر ابتسام رامین رومان مہر مانو سب بہت خوش تھے ۔۔۔
کیوں کہ وہ پہلی دفع وہاں گے تھے ۔۔۔
سب بچوں نے مل کر گاؤں گھومنے کا فیصلہ کیا ۔۔
اور سب گروپ بن کر چل پرے ۔۔۔
رامین اور رومان کی اب کافی حد تک بات چیت ہو جاتی ۔۔۔
رامین کو نہر کے کنارے بیٹھنا اچھا لگتا تھا ۔۔۔
اور اس کے پیچھے رومان بھی وہاں ہی چل پڑا ۔۔
جب کہ مہر تتلیاں پکڑ رہی تھی ۔۔۔
اور مانو بی بی ام کے درخت دیکھ کر اس طرف بھاگ پڑی ۔۔۔
#########
مانم ! کیا کر رہی ہو ۔۔؟ "
ابتسام نے حیرت سے مانم کو دیکھتے ھوے پوچھا ۔۔۔
" مانا کہ آپ باہر سے پڑھ کر اے ہیں پر اتنا تو پتا ہو گا ناں میں کیا کر رہی ہوں ۔۔ . یا پھر نظر خراب ہے 😜 ۔ میرے پاس گلاسسز بھی ہیں ۔"
مانو نے تن کر کہا ۔۔۔
اور پھر سے اپنے کام میں مصروف ہو گئی ۔۔۔
" مانو ! ! بڑوں کی بات مانتے ہیں اور مجھے کہتی میں اتار دیتا تمھیں ۔۔ایسے بندر والی حرکت کیوں کی ۔۔۔"
ابتسام نے بمشکل ہنسی کو روک کر کہا ۔۔۔
مانم نے گھور کر دیکھا اور پھر سے مصروف ہو گئی ۔۔۔
" مانم ! مان بھی جاؤ ۔۔آ جاؤ نیچے ۔۔شاباش ۔۔چوٹ لگ جاے گی ۔۔۔"
ابتسام نے منت کرتے ہوے کہا ۔۔۔
" اوکے !! پر ایک شرط پر👀 ۔۔۔"
مانو نے دانتوں تلے زبان دیتے ہوے کہا ۔۔۔
" مجھ غریب کو ہر شرط منظور ہے ۔۔
بسس تم نیچے اترو ۔۔۔😕"
ابتسام نے ہاتھ جوڑ کر کہا ۔۔
" مجھے وہ 😋وہ والا آم🍋 ُاتار کر دیں ۔۔۔"
مانو نے آم کے پیڑ پر ایک اوپر والی ٹہنی پر لگے آم کی طرف انگلی سے اشارہ کرتے ہوے کہا ۔۔۔
ابتسام نے جب مانو کی انگلی کی سیدھ میں دیکھا تو اس کے تو طوطے اڑ گے ۔۔۔۔
" مانو ! آپ اچھی۔ بچی ہو ۔۔
وہ دیکھو وہ آم🍋 بھی کتنا کیوٹ ہے😍 ۔۔۔
میرے خیال میں زیادہ مزے کا بھی ہونا ۔۔۔"
ابتسام نے ایک اور آم کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہا ۔
جو نچلی ٹہنی پر لگا ہوا تھا ۔۔۔
" نہیں !
آپ مجھے وہی اتار کر دیں بس🤐 ۔۔۔
مجھے وہی کھانا ہے ۔۔۔"
مانم نے ضد کرتے ہوئے کہا ۔۔۔
اب ابتسام بیچارہ کبھی اوپر دیکھتا تو کبھی مانم کو ۔۔۔۔
کیونکہ جس ماحول سے وہ آیا تھا وہاں اس نے ان سب کی ٹریننگ نہیں لی تھی ۔۔۔😜😜😜🙈۔۔۔۔۔
بیچارہ اتنی مشکل سے آم پر چرھآ ۔۔۔
اور وہ آم جس کی طرف مانو نے اشارہ کیا تھا ۔۔ اس کو توڑنے کی کوشش کرنے لگا ۔۔۔😂
مگر یہ سب اس کے لیے نیا تھا ۔۔
ابتسام کا پاؤں سلپ ہو گیا ۔۔
اور بیچارہ نیچے گر گیا ۔۔۔
مانو بھاگ کر اس کے پاس ای ۔۔۔
" تامی ۔۔۔
تم ٹھیک ہو ؟؟
تامی ۔۔۔"
مانو۔ نے پاس بیٹھ کر پوچھا ۔۔
مگر کوئی جواب نا آیا ۔۔
" تامی ۔۔
پلیز مزاق نہیں کرو ۔۔۔
اٹھو بھی ۔۔۔"
مانو نے ہلا کر کہا ۔۔
مگر ابتسام نے کوئی جواب نا دیا ۔۔۔
" تامی ۔۔۔
پلیز ۔۔۔
دیکھو ایسے تنگ نہیں کرو اٹھ جاؤ 😥😥پلیز ۔۔"
مانو نے روتے ہوئے تامی کی دھڑکن چیک کرتے ہوے کہا ۔۔۔
تامی نے مانو۔ کو اتنے پاس دیکھ کر جلدی سے مانو کے گرد اپنے بازو پھلا دے ۔۔۔
" جی تامی کی جان ۔۔۔
آپ حکم کریں اور ہم نا اٹھیں ۔۔
یہ کیسے ہو۔ سکتا ۔۔۔"
ابتسام نے مانو کی آنکھوں میں دیکھ کر کہا ۔۔
" تامی ۔۔۔
دفعہ ہو جاؤ ۔۔
مجھے بات نہیں کرنی بسس ۔۔۔
ایسے کوئی تنگ کرتا ہھے بھلا ۔۔۔
اگر مجھے ہارٹ اٹیک آ جاتا تو ؟؟"
مانو نے نم آنکھوں سے کہا ۔۔
مانو کے اس طرح شکوہ کرنے کے انداز سے ابتسام کے اندر جذبات کا طوفان برپا کر رہا تھا ۔۔۔
اسے خود پر قابو رکھنا مشکل ہو رہا تھا ۔۔۔
" مانو ۔۔۔"
تامی نے مانو کے منہ پر ای لٹ کو۔ سائیڈ پر کرتے ہوے پیار سے کہا ۔۔۔
" I LovE You ...
پلیز کبھی مجھ سے دور نہیں جانا ۔۔۔
میں یہ صدمہ برداشت نہیں کر سکوں گا ۔۔۔"
ابتسام نے مانو کے چہرے پر انگلیآں پھیرتے ہوے کہا ۔۔۔
مانو نے اس طرح کھلے آظہآر پر آنکھیں جھکا لی ۔۔
" لیکن ۔۔۔"
مانو نے ابتسام کی طرف دیکھ کر کہا ۔۔۔
" لیکن کیا ؟؟"
ابتسام نے پریشان ہو کر پوچھا ۔۔۔
" میری کچھ شرط ہیں ۔۔"
مانو نے شرارت سے کہا ۔۔
" اور کیا شرط ہیں آپ کی ۔۔"
ابتسام نے مسکرا کر پوچھا ۔۔
" اگر تمھے مجھ سے شادی کرنی ہھے تو میری ایک اچھی سی پینٹنگ بناؤ ۔۔۔
ایک اچھا سا سونگ سناؤ ۔۔۔
اور کوکنگ بھی کر کے دکھاؤ ۔۔"
مانو نے تامی کے بال خراب کرتے ہوئے اٹھ کر کہا ۔۔۔
" ہاہا ۔۔
بسس ۔۔
اتنی سی بات ہھے ۔۔"
ابتسام نے ہنس کر کہا ۔۔۔
مانو نے گھور کر دیکھا ۔۔۔
" وکے تم ویٹ کرو میں اتا ابھی ۔۔۔"
ابتسام مانو۔ کو۔ وہاں چھوڑ کر ایک طرف چل دیا ۔۔۔
#######
" کتنا سکون ہھے ناں ۔۔۔
اور مجھے یہ سکون خاموشی بہت پسند ہھے ۔۔۔
بچپن سے ہی جب میں اداس ہوتی تو یہاں آ جاتی ۔۔"
رامین نے کہا ۔۔
" ہاں ۔۔۔
سکون ہھے یہاں ۔۔۔
اتنی بزی لائف میں ایک جگہ ایسی ہونی۔ چاہیے جہاں ہم سب کچھ بھول جایں ۔۔۔"
رومان نے بھی مسکرا کر کہا ۔۔۔
رامین نے نہر میں پاؤں لٹکا کر بیٹھے ہوئے تھی ۔۔۔
" رامین ۔۔
مجھے تم سے کچھ کہنا ہھے ۔۔"
رومان نے کہا ۔۔
" ہاں بولو ۔۔"
رامین نے کہا ۔۔
" میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں ۔۔
پلیز انکار مت کرنا ۔۔"
رومان نے آنکھیں نیچے کر کے کہا ۔۔۔
رامین نے حیرت سے رومان کو۔ دیکھا ۔۔۔
" میں ابھی ان سب کے لیے تیار نہیں ۔۔
اور جو۔ میرے بابا اور بی بی خانم کہیں گے ۔۔میں وہی کروں گئی ۔۔۔"
رامین نے کہا ۔۔
" رامین ۔۔
برا خواب سمجھ کر بھول جاؤ ۔۔
زندگی پھر سے سٹارٹ کرو ۔۔۔
کسی ایک کی وجہ سے زندگی رک نہیں جاتی ۔۔۔"
رومان نے کہا ۔۔
" تم ٹھیک ہو ۔۔۔
پر ۔۔"
رامین نے کہا ۔۔
" پر کیا ۔۔۔
دیکھو ۔۔۔
میں زیادہ واعدے نہیں کروں گا ۔۔
بس اتنا کہوں گا ۔۔ تم مجھ پر بھروسہ کر سکتی ہو ۔۔۔ میں کبھی تمہارا بھروسہ ٹوٹنے نی دوں گا ۔۔۔
تمہاری عزت کی حفاظت کروں گا ۔۔۔ چاہی کچھ بھی ہو جایے پر تمہارا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا ۔۔"
رومان نے آنکھوں میں پیار مان عزت لے کہا ۔۔
رامین نے رومان کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھوں میں کھو سی گئی ۔۔۔
" پلیز ۔۔
میری ساتھ کبھی نہیں چھوڑنا ۔۔
اب اور ہمت نہیں ہھے مجھ میں کچھ دیکھنے کی ۔۔۔"
رامین نے آنکھوں میں آنسو لیے رومان کے کند ھے پر سر رکھ دیا ۔۔۔
اور رومان نے رامین کا ہاتھ تھام لیا ۔۔۔
کبھی۔ نا چھوڑنے کے لے ۔۔۔
#######
زین ابتسام سے ملنے آیا ۔۔۔
تو پتا چلا کہ وہ گاؤں گیا ہوا ۔۔۔
وہ بھی پیچھے وہاں ہی چلا گیا ۔۔۔۔
" Heyy...
Pretty doll ..."
زین نے ایک چھوٹی اور پیاری سے 19 سال کی لڑکی کو۔ دیکھ کر کہا ۔۔
کسی کی۔ آواز سن کر مہر نے پیچھے دیکھا تو کوئی لڑکا کھڑا تھا ۔۔۔
جس نے کندہھے پر سفری بیگ ڈالا ہوا تھا ۔۔
اپنے حلئیے سے وہ کوئی visitor لگ رہا تھا ۔۔۔
Personality بھی کافی اچھی تھی ۔۔۔
" یس"
مہر نے کہا ۔۔
" May I help you ...??"
زین نے تتلی کو۔ دیکھ کر کہا ۔۔۔
جسے پکڑنے کے لیے مہر اس کے پیچھے بھاگ رہی تھی ۔۔۔
" Hmmm
Sure ..."
مہر نے جواب دیا ۔۔
اور زین نے ایک ہی۔ جمپ سے پکڑ کر مہر کے ہاتھوں میں پکڑا دی ۔۔۔
" ویسے اتنے پیارے ہاتھوں میں تتلی کی۔ بھی۔ خوبصورتی کم ہو گئی ہے ۔۔۔"
زین نے مہر کے ہاتھ دیکھ کر کہا ۔۔۔
" جی ۔۔۔"
مہر نے حیرت سے دیکھا ۔۔۔
"میرا مطلب یہ تتلی بہت شرارتی ہو گی ۔۔۔
آپ چھوڑ دیں اسے ۔۔۔
اس کے ماما پاپا ویٹ کر رهے ہو گے ۔۔"
زین نے ہڑ بڑا کر کہا ۔۔۔
یہ سن کر مہر کی ہنسی نکل گئی ۔۔۔
اور زین تو بسس مہر کی ایک ہنسی پر 100 جینا کو بھی قربان کرنے کو تیار ہو گیا ۔۔۔
اور سائیڈ پر ہو کر گھر کال کر دی ۔۔۔
" مام ۔۔۔
جلدی سے تیاری کر لیں ۔۔
آپنی بہو کو لانے کے لیے ۔۔۔"
زین نے شرارت سے کہا ۔۔۔
اور پھر کال کٹ کر دی ۔۔۔
اور پھر مہر کی طرف آ گیا ۔۔۔۔
#########
سب بڑے صحن میں بیٹھے ہوے باتیں کر رهے تھے ۔۔۔
" ارشد میں ابتسام کے لیے مانو کا ہاتھ مانگنا چاہتی ہوں ۔۔۔"
راحیلہ نے کہا ۔۔۔
" راحیلہ 😱
ایک ہاتھ کا کیا کرنا تم نے ۔۔"
ارشد نے کہا ۔۔
یہ سن کر سب کی ہنسی نکل گئی ۔۔
" ارے ساری مانو چاہیے مجھے تو ۔۔۔
تمھں کوئی مسلہ تو نہیں . "
راحیلہ نے کہآ ۔۔۔
" نہیں ۔۔۔
مانو سے پوچھ کر میں جواب دوں گا ۔۔"
ارشد نے کہآ ۔۔۔
" بھائی صاحب ۔۔۔
ہم بھی رامین بیٹی کا ہاتھ اپنے رومان کے لیے مانگنا چاھتے ہیں ۔۔
رامین بیٹی ہمیں دے دیں ۔۔۔"
عباس نے بھی رحمان کو دیکھ کر کہا ۔۔۔
کچھ سوچ کر رحمان نے مسکرا کر دیکھا ۔۔۔
" ٹھیک ہھے ۔۔
میں رامین سے پوچھ لوں ۔۔
پھر آپ کو بتاؤں گا ۔۔۔"
رحمان نے کہا ۔۔۔
اور سب ہنسی خوشی باتیں کی ۔۔۔
مانو سے اس کی۔ مرضی پوچھی تو اس نے ہاں کہا اور اسی طرح رامین نے بھی ۔۔۔۔
اور پھر ایک ماہ کے بعد دونوں کی۔ شادی تہہ پائی ۔۔۔
########
" السلام عليكم ۔۔۔
May I come in ???"
ابتسام نے کہا ۔۔۔
مانو جو peech رنگ کے لہنگے میں بھآری جیولری پہنے ابتسام کا انتظار کر رہی تھی ۔۔
ابتسام کی آمد پر جلدی سے منہ بنا کر بیٹھ گئی ۔۔۔
" اف ۔۔۔
یہ حسن، یہ ادا، یہ نظر √
تیار ھے مقتول بھی قتل ہونے کو ۔۔۔۔
ابتسام۔ نے مانو۔ کی۔ طرف دیکھ کر اردو میں کہا ۔۔۔
" 😱😱 اردو آتی تھ ۔۔۔
بتایا کیوں۔ نہیں ۔۔۔
میں۔ پتا نہیں کیا کیا بولتی۔ رہی ۔۔😁😁"
مانو نے حیرت اور شرمندگی سے کہا ۔۔۔
" ہاہا ۔۔۔
Sweetheart ...😍😘..
پھر یہ آپ کے اتنے پیارے چہرے کو ایسے بنتا کیسے دیکھتا ۔۔۔"
ابتسام نے ہنس کر کہا ۔۔
" میں ناراض ۔۔
مجھ سے بات نہیں کریں ۔۔۔
کب سے ویٹ کر رہی ۔۔
کوئی۔ فکر نہیں ۔۔۔"
مانو۔ نے منہ بنا کر کہا ۔۔۔
" میری جنگلی بلی ۔۔۔😘😘
آج شادی ہوئی اور تم۔ ابھی سے ناراض ۔۔۔
بہت بری بات ہھے ۔۔۔
دیکھو تو میرے پاس ایک سرپرائز ہھے ۔۔۔"
ابتسام نے کہا ۔۔
اور پھر اٹھ کر الماری سے کچھ کاغذ لے کر آیا ۔۔
" یہ دیکھو میری سویٹ وائف 😘😘"
ابتسام نے پیار سے کاغذ کھول کر دیکھآے ۔۔۔
" یہ کب بنائی ۔۔۔
اتنی ساری ۔۔۔
واہ ۔۔
بہت زبردست ۔۔۔
امیزنگ ۔۔
آپ نے سب کچھ میرے لیے کیا ۔۔۔"
مانو نے اونی پینٹنگ دیکھ کر خوشی سے کہا ۔۔۔
" ہاں ناں میری جان ۔۔😘
یہ میں نے آج سے 5 سال پھلے بنائی تی ۔۔
اور یہ والی 3 سال پھلے ۔۔"
ابتسام بآری باری پینٹنگ کا بتا رہا تھا ۔۔۔
جب کہ مانو بس ابتسام کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔
جو اس وقت اسے بچہ لگ رہا تھا ۔۔۔
تبھی اچانک مانو ابتسام کے گلے لگ کر رونے لگ گئی ۔۔
" آپ بہت اچھے ہیں تامی ۔۔۔
کبھی مجھ سے دور نا جانا ۔۔۔
ہمیشہ ایسے ہی پیار کرو گے ناں ۔۔۔"
مانو نے روتے ہوے کہا ۔۔
" پگلی ۔۔😘😘
یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہھے ۔۔
اتنے سال سے تمھے دیکھتا آیا ۔۔
تم پیار نہیں عشق ہو میرا ۔۔۔
اور بھلا میں اپنی جان کے بغیر کیسے رہ سکتا ۔۔😘😘"
ابتسام نے مانو کو اپنی باہوں میں لے کر مدہوش ہوتے ہوے کہا ۔۔۔
" تامی ۔۔۔
پلیز ناں ۔۔"
مانو نے شرمآکر کہا ۔۔
" no Please ...
بہت انتظار کیا ہھے ۔۔۔
اس پل کے لیے ۔۔
جب تم میرے پاس میری باہوں میں ہو ۔۔
اور میں جی بھر کر پیار کروں ۔۔
اب روکو مت ۔۔۔"
ابتسام نے مانو کے گرد حصآ ر تنگ کرتے ہوے کان میں سر گو شی کی ۔۔۔
مانو نے آنکھیں جھکا لی ۔۔۔
" You Can never imangin ....
How much I love you ...my love ..😘😘😘
And now you are just mine forever and ever .....😘😘😘"
ابتسام مانو کے ہونٹوں پر جھک کر بولا ۔۔۔
مانو نے تامی کی شدتوں نے اگے خود کو تامی کے سپرد کر دیا ۔۔۔
اور یوں دو پیار کرنے والے اپنی منزل پر پہنچ گے ۔۔۔
اب ایک اچھی اور خوشیوں والی زندگی سب کا انتظار کر رہی۔ تھی ۔۔۔۔۔۔۔
ختم شد ۔۔۔۔۔💕💕