"موم آپ ابھی سے چیک کرلیں اگر کسی چیز کی کوئی کمی بیشی ہے تو میں ابھی آپ کو وہ چیز لا دیتا ہوں ۔۔۔۔پھر آپ ایسے کریں اپنی جو لسٹ بنائی تھی وہ چیک کر لیں تمام چیزیں پوری ہیں کہ نہیں ہیں۔۔۔😐
کیونکہ وہاں پر جا کے آپ نے مجھے ہی دوش دینا ہوتا ہے کہ میں فلاں چیز بھول گیا اور فلاں ۔۔۔
فضول میں آپ نے سب کے سامنے میری کتے والی کر دینی ہے ۔
پہلی دفعہ میں پاکستان جا رہا ہوں۔۔😁😁 کبھی ان سے ملاقات نہیں ہو اور آپ ان کے سامنے میری عزت کا فالودہ بنا دیں گی تو یہ اچھی بات نہیں ہے نہ ان کے سامنے میرا کیا امپریشن رہ جائے گا ۔۔۔😥😥😥"
ابتسام نے اپنا رونا روتے ہوئے کہا ۔۔۔
" یہ آج کل تمھیں زیادہ ہی نہیں باتیں بنانے آگئی ۔۔۔
کس کی صحبت کا اثر ہو رہا ہے 🙄🙄
زین تو اچھا بچہ ہے وہ ایسی باتیں تو نہیں کرتا۔۔۔
تو تم کیوں ہر ٹائم اپنا ہی رونا رونے کی عادت پڑی رہتی ہے ۔۔۔
کب بلا وجہ میں نے تمہاری دوسروں کے سامنے عزت افزائی کی ۔۔۔
ہمیشہ تمہارا قصور ہوتا ہے تب ہی میں تمہیں ڈانٹتی ہو ۔۔۔
تاکہ تم اس سے کچھ سیکھو تمہیں یاد رہے کہ سب کے سامنے میری تھوڑی بہت عزت افزائی ہوئی تھی اور نیکسٹ ایسی کوئی حرکت نہ کر سکو ۔۔۔"
راحیلہ بیگم نے ڈانٹ کر کہا ۔۔۔
" بس کریں موم ۔۔۔
اتنی اچھی پرسنیلٹی ہے میری ۔۔۔
پر صرف آپ کی وجہ سے میرا برا امپریشن پڑتا ہے ۔۔۔۔
آپ کو کیا پتا ۔۔۔ . میری گرے آنکھوں پر کتنی لڑکیاں مرتی ہیں ۔۔۔۔
یونیورسٹی میں اور اپنی کلاس میں۔۔ میں ہیرو تھا سب کا کرش تھا مجھ پر 😍😍😁🙊۔۔۔
پر یہ بات آپ کو پتہ نہیں کیوں نہیں نظر آتی آپ کو ہمیشہ مجھ میں خامیاں ہی نظر آتی ہیں کبھی کوئی خوبی دو آپ نے دیکھی تک نہیں 😥😥😥
That's nit fair 😑😑"
تامی نے اپنے یونیورسٹی کی باتوں میں سے ایک بات بتاتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
" ہاہاہاہا ۔۔۔
جی جی بیٹا ۔۔۔
میں سمجھ سکتی ہوں آپ کے جذبات ۔۔۔
جن کو کوئی دیکھتا نا ہو گا ان لڑکیوں کا ہی کرش ہوگا تم پر 😂😂😂..."
راحیلہ بیگم نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا ۔۔۔
" جی نہیں موم ۔۔۔۔
وہ کہتے ہیں نہ گھر کی مرغی دال برابر ۔۔۔
یہاں وہ مثال بالکل فٹ آتی ہے ۔۔۔۔
آپ کو میری ذرا سی بھی قدر ہی نہیں ہے جا کر دوسروں سے پوچھیں ۔۔۔
وہ اپنے بچوں کو میری مثال دیتے ہیں ۔۔۔
کتنی امپریس پرسنلٹی ہے میری اور آپ بولتی ہیں کہ میں کسی کام کآ نہیں ۔۔😐😐🙄"
تامی نے اپنی تعریف خود کرتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
'" او ۔۔۔
اپنے منہ میاں مٹھو بن رہے ہیں لوگ ۔۔😂😂۔۔
چلو اب تو ہمارا تو نہ ختم ہوگیا ہو تو ہم کام کی باتیں کرلیں کچھ ۔۔۔
یہ میرے پاس لسٹ تھی جو میں نے بنائی۔۔۔
سارا سامان چیک کر لو کی لسٹ کے مطابق پورا ہے یا نہیں اگر کچھ رہتا ہے تو جاکے ابھی تم بازار سے لے آؤ ۔۔۔
اور فلائٹ کی ٹائمنگ کیا ہے ٹکٹ لے لی تھی تم نے ؟؟"
راحیلہ بیگ نے ہنستے ہوئے کہا ۔۔۔
" نہیں آج لینے جانا ہے ابھی میں نے بازار جانا ہے تو آتے ہوئے وہاں سے لیتا آؤں گا ۔۔۔"
تامی نے لسٹ ہاتھ میں پکڑے ہوے بیگ کھول کھول کر چیزیں پوری کرتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
########
"بابا ۔۔۔
آپ کو پتا ہے رامے نے آج مجھے داد ابو دادی امی اور باقی سب کی پکس دکھانی ہے ۔۔۔"
مانو نے پرجوش لہجے میں کہا ۔۔۔
" ارے واہ ۔۔
رامین بیٹا تمہارے پاس ہیں تصویریں سب کی ؟؟
سب مل کر بیٹھ کر دیکھ لیں گے پھر ساتھ بتاتا جاؤں گا اور سب کا تعارف بھی ہو جائے گا ۔۔۔"
ارشد خان نے کھانا کھاتے ہوئے مسکرا کر کہا ۔۔
" ہاں یہ بھی ٹھیک ہے میں بھی دیکھ لوں گی سب کیسے ہیں ۔۔۔
اب تو کافی چہرے بدل گئے ہوں گے ۔۔۔"
زاہدہ نے بھی کہا ۔۔
" چلو ٹھیک ہے پھر ڈن ہوگیا ۔۔
سب لوگ 10:00 ٹی وی لاؤنج میں جمع ہو جائیں ۔۔۔"
مانو نے اناؤنسمنٹ کرتے ہوئے کہا ۔۔۔
رامین اور اس کے ساتھ ساتھ ارشد اور زاہدہ بیگم بھی مسکرا دیئے ۔۔۔
اور سب نے اثبات میں سر ہلا دیئے ۔۔۔
#########
" مون بھیا!!!
جی آپ کی گاڑی کو کیا ہوا ابھی لاسٹ ویک تو اپنے لی ہے ۔۔۔
اور اب میں کیآ سن رہی ہوں کے آپ اسے بیچ کر کوئی اور گاڑی لے رہے ہیں ۔۔۔
اگر آپ نے اسے بیچنا ہی تھا تو لی کیوں "
مہر غصے میں کھڑی بات کر رہی تھی ۔۔۔
" ہاں گڑیا ۔۔۔
بس اب دل بھر گیا اس ماڈل ۔۔۔
اس لیے اب وہ بیچ کے ایک نیو ماڈل آیا ہے وہ لے رہا ہوں ۔۔۔
تم اتنا کیوں غصہ کر رہی ہو🤔🤔
کہی تمہآری نظر میری گاڑی پر تو نہیں تھی۔۔۔"
رومان نے لیپ ٹاپ پر کام کرتے ہوئے مصروف انداز میں کہا ۔۔۔
" ہاں تو مجھے مسئلہ ہے مجھے گاڑی کا ماڈل اتنا پسند آیا تھا وہ بھی پہلی دفعہ ۔۔۔۔
اور آپ اسے ہی بیچ رہے ہیں ۔۔۔
نا انصافی ہے بھیا یہ تو ۔۔۔
آپ اسے کھڑا رہنے دے میرے لئے ۔۔😁😁اور آپ نیو گاڑی لے لیں اتنا ہی شوق ہے تو ۔۔۔"
مہر اصل بات پر آئی۔۔۔
" ہاہاہاہا ۔۔۔
تو ٹھیک سے کیوں نہیں بول رہی کہ تمہیں یہ گاڑی چاہیے ایسے بات گھما کر کیوں کر رہی ہو ۔۔۔
چندا۔۔۔
اسے بیچ کر ہی میں نے دوسرا ماڈل لینا ہے ۔۔۔
آپا تو آج کل پتا نہیں کہاں بیزی ہے ان کے پاس ہمارے لیے فرصت ہی نہیں ہوتی ۔۔۔
اس لیے ان سے بات ہی نہیں ہوئی اور انہوں نے مجھے پیسے نہیں دیئے۔۔۔۔نا میرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کروائے ۔۔۔
باقی جو رقم ہے میرے اکاؤنٹ میں وہ اس نیو ماڈل کو لینے کے لئے کافی نہیں ہے اس لیے مجھے اسے بیچ کر کچھ پیسے یہاں سے ڈالنے ہیں اور باقی رقم اکاؤنٹ سے لینی ہے اور پھر نیو گاڑی لینی ہے ۔۔۔۔"
رومان نے لیپ ٹاپ سائڈ پر رکھتے ہوئے پیار سے سمجھاتے ہوئے کہا ۔۔
" ہاں ویسے بھی آپ بول تو سہی رہے ہیں ۔۔۔۔
پاپا آج کل بہت زیادہ مصروف ہوگئے ہیں اور ماما ان کو تو سوشل ورک کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آتا ۔۔۔
باقی میری کلاس فیلو ہیں ان کے ماما پاپا ان کو باہر لے کے جاتے ہیں اؤ ٹنگ پر لیکن ہمارے تو ماما بابا کو ٹائم نہیں ملتا ۔۔۔۔😑😑
کیا خیال ہے اس دفعہ کوئی پروگرام رکھیں پاپا اور ماما کو ہم منا لینگے زبردستی کر کے۔۔۔۔ چلو تھوڑی دیر کیلئے مل کر تو بیٹھیں گے اتنے عرصہ ہوگیا کبھی مل کر کوئی پارٹی نہیں کی نہ کہیں گھومنے گئے ہیں ۔۔۔😥😥"
مہر نےافسردہ شکل بنا کر کہا ۔۔۔
" اف ۔۔
اتنی پیاری سی گڑیا سیڈ کیوں ہو رہی ہے ۔؟؟
تمہارا بھیا ہے نہ تمہیں گھمانے کے لئے پھر کیوں تم دوسروں کی پرواہ کرتی ہو ۔۔۔
فضول میں چھوٹی چھوٹی باتوں کو دل پر مت لیا کرو ۔۔۔۔
ماما پاپا کی تو بات ہی ناراضگی ہے انہوں نے کبھی ہمیں ٹائم دیا ہے پہلے جو اب دیں گے ۔۔۔
خیر چھوڑو تمہیں گاڑی چاہیے نا چلو تم رکھ لو ۔۔۔
لیکن شکل نا بنایا کرو بالکل کدو کی طرح لگتی ہو چڑیل کہیں کی۔۔۔😡😡😡🖐"
رومان نے مہر کو ڈانٹتے ہوئے کہا ۔۔۔
" آپ سچ کہہ رہے ہیں نہ ؟؟
بعد میں اپنی بات سے پھرنا نہیں پھر آپ نے ۔۔۔😁"
مہر نے خوش ہوتے ہوئے کہا ۔۔
" اتنا بڑا مذاق ہوتا ہے بھلا ۔۔۔۔
ہاں اگر تمہیں مذاق لگتا ہے تو چلو ٹھیک ہے پھر سے مذاق نہیں سمجھ لو "
رومان ہنستے کہا ۔۔۔
" تھینک یو بھیا ۔۔۔
You are so so sweet ....
There is no one as like my cute + handsome bro 😍😍😘😘"
مہر نے خوش ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔
" چلو بس اب زیادہ ہوگیا ہے۔۔۔😂 جاؤ اب اپنا ٹیسٹ کی تیاری کرو مجھے کام ہے کچھ ۔۔۔"
رومان نے مہر کے سر پر پیار سے ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا
اور پھر سے اپنے لیپ ٹاپ کو گور میں رکھ کر کام کی طرف متوجہ ہو گیا ۔۔۔۔
######
رات کے دو بجنے والے تھے لیکن ابھی تک تصویریں ختم نہیں ہوئی تھی /۔۔۔۔
ارشد صاحب بار بار ریورس کر کے تصویروں کو زوم کر کے دیکھ رہا تھا ۔۔۔
اتنے سالوں بعد اس نے اپنے خاندان کی تصویریں دیکھی تھی ۔۔۔
اتنا کچھ بدل چکا تھا وہاں کا ماحول ۔۔۔
سب کا رہن سہن۔۔۔
اردگرد کی چیزیں۔۔۔
لوگوں کے رہنے کا انداز ۔۔۔۔
آخری تصویریں دیکھ کر جب ارشد نے ٹی وی آف کیا تو اپنے اردگرد کی طرف توجہ کی تو دیکھا سارے وہیں پر لیٹے سو رہے تھے ۔۔۔۔
زاہدہ بیگم بی ارشد کے ساتھ بیٹھی تصویریں دیکھ رہی تھی ۔۔
جبکہ باقی مانو اور رامین کب کی سو چکی تھی ۔۔۔
" تصویریں دیکھتے ہوئے ٹائم کا پتہ ہی نہیں چلا اور دو بج گے ۔۔۔
او بچوں کو بھی تو دیکھو 😍تم لوگ اٹھ کے چلو روم میں چلے جاتے لیکن نہیں وہ یہیں پر لیٹی سو گئی اور مجھے بھی پتہ نہیں چلا ۔۔۔"
ارشد خان نے زاہدہ بیگم کی طرف دیکھ کر مسکرا کر کہا ۔۔۔۔
" چلے رات کافی ہو گئی ہے اب آپ ریسٹ کرلیں ۔۔۔ صبح پھر اپنے آفس بھی جانا ہوتا ہے ۔۔۔"
زاہدہ بیگم نے کہا ۔۔۔۔
" چلو کمرے میں چلتے ہیں ۔۔۔۔
"
ارشد خان نے رامین اور مانو پر چادر دیتے ہوئے کہا ۔۔۔
اور ٹی وی لانچ کی لائٹ آف کر کے اپنے روم کی طرف چلے گئے ۔۔۔۔
$######
تا می اور راحیلہ دونوں اس وقت ایئرپورٹ پر کھڑے تھے ۔۔۔
" تا می جب ہم لوگ یہاں پر آئے تھے تو یہاں پر یہ ساری چیزیں نہیں تھی ۔۔۔۔
اب تو یہاں پر کافی سہولیات آگئے ہیں لیکن تب یہاں پر یہ ساری چیزیں موجود نہیں تھی سب کو اپنا سامان خود اپنے سر پر لے کر جانا پڑتا تھا 😂"
راحیلہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
تا می نے بھی مسکرا کر اردگرد دیکھا ۔۔۔
" لیکن موم آپ کے ماموں والوں کو نہیں بتایا تھا؟؟؟
ہمارے آنے کا۔۔۔
ہمیں کوئی بھی نہیں لینے آیا دیکھیں۔۔۔۔۔"
تامی نے دوسرے لوگوں کی طرف دیکھ کر کہا جن کو ان کے گھر والے لینے آئے ہوئے تھے۔۔۔
" ہاں میں نے ارشد کو نہیں بتایا کیونکہ میں سرپرائز دینا چاہتی ہوں آخر اتنے میں سالوں بعد آ رہی ہوں کچھ تو سرپرائز بنتا ہے نہ ۔۔۔"
رحیلہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
" دیکھ لیں سرپرائز دیتے ہم لوگ خود سرپرائزڈ ھی نا ہو جائیں ۔۔۔
میں تو یہاں پر فرسٹ ٹائم آیا ہوں کچھ پتہ بھی نہیں ہے ۔۔۔
اگر راستہ بھٹک گیے ۔۔۔۔ ٹیکسی والا کہیں اور لے گیا تو ۔۔۔
اور ایسے بھی میں نے تو یہاں کے حالات بھی کافی نازک سنے ہیں 😁😁"
تامی نے بتاتے ہوئے مذاق اڑانے والے انداز میں کہا ۔۔۔
" فضول باتیں نہ کرو چپ کرکے میرے پیچھے اؤ ۔۔۔ اتنی بھی گزری ہوں ۔۔۔😡😡 مجھے پتا ہے ان کے گھر کا ایڈریس اور یہاں سے ہی گی ہو بیشک کچھ بدل گیا ہے لیکن پھر بھی کچھ نہ کچھ تو وہی ہے ۔۔۔"
راحیلہ بیگم نے ایک سائیڈ اوپر دیکھتے ہوئے کہا ۔۔۔
جہاں پر ایک پرانی طرز کی عمارت ابھی بھی قائم تھی ۔۔۔
" ہاں یہ بلڈنگ جب ہم لوگ آئے تھے تب بھی موجود تھی اور بھی ہے ۔۔
اور بھی کافی چیزیں ہوں گی جو پرانی ہیں اور اب بھی موجود ہیں ۔۔۔"
راحیلہ نے فاتحانہ انداز میں کہا ۔۔۔۔
" اوکے ابھی آپ کھڑی ہوں میں کسی ٹیکسی والے سے بات کرتا ہوں ۔۔۔"
سمیر حیلہ سے کہا اور ایک سائیڈ کی جانب چل پڑا جہاں پر ٹیکسی والے کھڑے تھے اور آنے جانے والوں سے پوچھ رہے تھے ۔۔۔
پندرہ منٹ بعد تامی کی واپسی ہوئی ۔۔۔
اس کے ساتھ ایک ٹیکسی والا بھی تھا ۔۔۔
"موم میں نے بات کر لی ہے ۔۔۔ آپ راستہ بتا دینا تو یہ ہمیں وہاں پر لے جائے گا "
تامی نے ماں کی طرف مسکرا کر کہا ۔۔۔
دھانو ٹیکسی میں سوار ہوئے اور سامان وغیرہ ٹیکسی ڈرائیور نے رکھا اور اپنی منزل کی طرف چل پڑے ۔۔۔۔
" موم ۔۔
یہاں کی گلیاں اتنی تنگ ہے نا ۔۔
اور لائٹنگ کا بھی مناسب بندوبست نہیں کیا ہوا ۔😑😑
وہ انگلینڈ میں تو ساری ساری رات اتنی لائٹنگ ہوتی ہیں لیکن جہاں پر تو دیکھیں ابھی 3:00 بھی نہیں ہوئے اور لائٹنگ اف ہوچکی ہیں ۔۔۔۔"
تا می نے آس پاس کی روشنی کو دیکھ کر کہا ۔۔۔۔
" بیٹا یہ پاکستان ہے اور پاکستان ابی ڈویلپ کنٹری نہیں بنا ابھی یہ ترقی پذیر ہے ۔۔۔
اور تم ہر بات پر نقطہ چینی نہ کرو ۔۔۔
یہ یہاں پر ہے وہاں پر نہیں ہے چپ کرو فضول میں اپنا منہ نا کھولو ۔۔۔۔
یہاں کی چیز دیکھو یہاں پر اور بھی بہت کچھ ہے جو انگلینڈ میں نہیں تھا لیکن یہاں پر ہے اس لیے اب بھی خاموشی سے سفر انجوائے کرو ۔۔۔"
راحیلہ ڈانٹتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
" اچھا موم۔۔۔
جیسے آپ کا حکم 😑😑
اب وہاں اور یہاں کا ڈیفر نس تو بتا سکتا ہے۔۔۔۔ نہ اپنے اظہار خیالات تو بتا سکتا ہے ۔۔۔
لیکن آپ نے تو اس پر بھی پابندی لگا رکھی ہے ۔۔۔
یہاں پر آئے پہلی دفعہ آیا ہوں اس لئے مجھے کچھ چیزیں عجیب لگے گی تو میں بات تو کروں گا ہی نا😑😑
آپ کو چاہیے آپ اس کو وضاحت سے کریں بجائے اس کے۔۔۔ کہ آپ میری ہی بےعزتی کر رہی ہیں 😑😑😑 "
تامی نے منہ بناتے ہوئے کہا ۔۔۔
" دنیا میں ویسے ہی پاکستان کوبدنام کر کے رکھا ہوا ہے جب کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے یہاں پر لوگ مل جل کر رہتے ہیں ۔۔۔
جب یہاں پر رہوگے اور آس پاس گھوموگے دیکھو گے تو تمہیں پتہ چلے گا کہ انگلینڈ اور پاکستان میں کتنا زیادہ فرق ہے یہاں کے رہنے سہنے یہاں کے لوگوں کے طور طریقے اور ملنے جلنے کے انداز ان سب سے بہت زیادہ مختلف ہیں ۔۔۔۔
وہاں پر صرف پیسہ کمانے کی ایک مشین ہوتے ہیں۔۔۔۔ دوسروں کے لئے تو وقت ہی نہیں ہوتا لیکن یہاں پاکستان میں تمہیں وہ سب کچھ اس کے بالکل متضاد ملے گا ۔۔۔۔
یہاں پر لوگ موسٹلی مل جل کر رہتے ہیں دکھ درد بانٹ دیتے ہیں ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں ۔۔۔۔"
راحیلہ بیگم نم آنکھوں سے باہر کی طرف دیکھتے ہوئے سمجھایا . .
" لیکن میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا اگر لوگ مل جل کر رہتے ہیں ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں تو پھر آپ کے ساتھ اتنا برا کیوں کیا آپ کی فیملی والوں نے ۔۔۔؟؟
کیوں۔۔۔۔
اپنی پسند سے شادی کرنا اسلام میں بھی اس چیز کی اجازت دی گئی ہے تو پھر آپ کے پاپا نے اور بھائی نے اس کی مخالفت کیوں کی ؟؟؟
کیوں وہ آپ کی خوشیوں میں شریک نہیں ہوئے اور نہ ہی جب بابا کی ڈیتھ ہوئی تو آپ کے غم میں شریک ہوئے ۔۔۔۔
یہ سراسر کہنے کی باتیں ہیں آج کل کے دور میں ہر کوئی پیسے بنانے کی مشین بنا ہوا ہے ۔۔۔
دوسروں کے لئے خاص طور پر اپنے لوگوں کے لئے تو کسی کے پاس وقت ہی نہیں ہے اور میں یہ دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ یہاں پر بھی وہی حالات ہیں جو انگلینڈ میں تھے ۔ ۔ ۔
پتہ نہیں موم آپ کون سے زمانے میں رہ رہی ہیں اتنا کچھ ہوجانے کے باوجود بھی آپ وہیں کھڑی ہیں "
تامی نے اپنے دل کی بھڑاس نکالی۔۔
جو اس نے ایک ہفتے سے اپنے دل میں دبا کر رکھی ہوئی تھی ۔۔۔۔
اس سے بہت زیادہ دکھ ہوا تھا راحیلہ اور اپنے بابا احسان کی کہانی سن کر ۔۔
اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ لوگ اتنی سخت دل ہو سکتے ہیں ۔۔۔۔
اپنے ھی خون سے نظریں پھیر دیتے ہیں کبھی حال تو دور بات بھی نہیں کر سکتے۔۔
خاص طور پر اسے زیادہ غصہ اپنے دادا پر آیا تھا جس نے حسام سے کبھی بات بھی نہیں کی اور حتیٰ کہ موت کا سن کر ایک دفعہ بھی نہیں آئے ۔۔۔۔
تامی سوچتا تھا کیسا باپ تھا وہ جس نے اپنے بیٹے کی موت کی خبر سن کر بھی اپنے دل کو نرم نہیں کیا ۔۔۔۔
راحیلہ بیگم کا کہنا تھا کہ وہ جب پاکستان جائیں گے تو اسکے دادا سے بھی مل کر آئیں گے تاکہ ان کو بھی پتہ چلے کہ ان کا پوتا اتنا بڑا ہو چکا ہے ان کے بیٹے کی آخری نشانی ۔۔۔۔
کیا پتا پوتے کو دیکھ کر ان کا دل نرم ہو جائے ۔۔۔
لیکن تامی کے دل میں اگر اپنے دادا ابو کے لئے نفرت نہیں تھی تو پیار بھی نہیں تھا۔۔۔
اس کے دل میں ان کے لئے کوئی جذبات نہیں تھے۔۔۔۔۔
" ارے کیا سوچ رہے ہو ۔۔۔
دیکھو بیٹا پاکستان بہت اچھا ملک ہے بس کچھ وجوہات کی وجہ سے سب لوگوں نے اسے بد نام کر کے رکھا ہوا ہے لیکن تم جب یہاں پر ہوں گے یہاں کئی لوگوں سے ملو گے تمہیں پتہ چل جائے گا کہ یہاں پر حالات کیسے ہیں ۔۔۔
تمہیں یہاں پر کمفرٹیبل محسوس ہوگا ۔۔۔"
راحیلہ بیگم نے تامی کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کہا ۔
جو اپنی ہی سوچوں میں گم تھا ۔۔۔رحیلہ بیگم کی بات سن کر چونک کر اپنے مام کی طرف دیکھا ۔۔۔
"ہاں ٹھیک کہہ رہی ہیں آپ شاید میرے نظریات غلط ہو یہ تو وقت ہی بتائے گا /۔۔
"
تامی نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
" اچھا وہ دیکھو ۔۔۔
سامنے مینار پاکستان ہے ۔۔۔
یہ تاریخی جگہ ہے ۔۔۔
تمہیں اس کے بارے میں کافی معلومات ہوگی ۔۔۔
پتا ہے جب تم چھوٹے سے تھے چار سال کے۔۔۔ تو تمہارے پاپا تمہیں مینار پاکستان بادشاہی مسجد اور اسی طرح دوسری ط جگہ ان کی تصویریں دکھاتے تھے ان کے بارے میں کافی معلومات دیتے تھے ۔۔۔
ان کو بہت شوق تھا کہ ان کا بیٹا بڑا ہو کار واپس اپنے ملک پاکستان جائے ۔۔۔
وہاں کے لوگوں سے ملے ۔۔۔
مگر قدرت کے بھی فیصلے ہوتے ہیں تو کچھ ۔۔۔۔
بعض اوقات ہم بہت کچھ سوچتے ہیں لیکن ۔۔وہ لازمی نہیں کہ ہر بات ہماری پوری ہوسکے ہماری ہر خواہش پوری ہو۔۔۔۔"
راحیلہ بیگم نے اپنے آنسو صاف کرتے ہوئے مسکرا کر کہا ۔۔۔
" ہمم ۔۔۔
Amazing Mom ...
It's wonderful ....😍...
I'll visit it soon 😋"
تامی نے مینار پاکستان کی طرف دیکھ کر پرجوش لہجے میں کہا ۔۔۔
یہ سن کر راحیلہ بیگم مسکرا دیں ۔۔۔
###########
" موم کتنی دیر ہے لاسٹ 20 منٹس سے ہم لوگ ٹیکسی میں بیٹھے ہوئے ہیں /۔۔۔
اوپر سے یہاں پر گرمی بھی ہے ۔۔۔۔
اور ٹیکسی میں کوئی کسی قسم کیا اے _سی بھی نہیں پروائڈ کیا ہوا ۔۔۔۔"
تامی نے جھنجلاہٹ سے کہا ۔۔
کیونکہ اسے اتنی گرمی کی عادت نہیں تھی ۔۔۔
اور پاکستان کی ٹیکسیاں ان کی حالات تو آپ کو پتہ ہی ہیں 😂😂۔۔۔
" میں تو کہتی ہو جہاز وہیں پہ ہم اتار لیتے ۔۔۔
تمہارے ماموں کی گھر کی چھت پر ۔۔۔
صبر بھی کوئی چیز ہوتی ہے جو کہ تم میں آج کل بالکل بھی نہیں ہے کیونکہ خاموشی سے بیٹھو بس پہنچنے والے ہیں پانچ منٹ میں ۔۔۔۔
باہر کے منظر دیکھو کتنے پیارے دلکش ہے لیکن نہیں تمہیں تو پتا نہیں کون سی چیز ہے جو سکون نہیں لینے دیتی ۔۔۔"
رحیلہ بیگم نے ڈپٹ کر کہا ۔۔۔۔
یہ سن کر سکتا میں خاموشی سے سیٹ سے ٹیک لگا کر بیٹھ گیا ۔۔
اور پانچ منٹ گزرنے کا انتظار کرنے لگا ۔۔۔
جو پچھلے 20 منٹ سے ابھی تک پورے نہیں ہو رہے تھے ۔۔۔۔
########
" زاہدہ ۔۔۔۔
پتہ نہیں کیوں آج رحیلہ کی بہت یاد آرہی ہے ۔۔۔۔"
ارشد خان نے زاہدہ سے مخاطب ہوکر کہا ۔۔۔
"تو اس میں کیا بڑی بات ہے آپ کال کرکے حال چال پوچھ لیں ۔۔۔۔"
زاہدہ نے کہا ۔۔۔۔
" کال تو کر لوں لیکن اس ٹائم وہ سو رہی ہوں گی یا کسی کام میں بزی ہوں گی اچھا نہیں لگتا اس طرح ڈسٹرب کرنا ۔۔۔
صبح ہوتے ہی کال کروں گا ۔۔۔۔"
ارشد خان نے کچھ سوچتے ہوئے کہا ۔۔۔
اور پھر سونے کے لئے آنکھیں موند لی ۔۔۔۔
###########
" چلو اٹھو ۔۔۔
تمہارے ماموں کا گھر آگیا 😍😍"
راحیلہ بیگم نے تامی اٹھاتے ہوئے کہا ۔۔۔
جس کی تھکن کے باعث آنکھ لگ گئی تھی ۔۔۔
" سچ میں ۔۔۔آپ مذاق تو نہیں کریں نا ۔۔۔
یہ خواب تو نہیں دیکھ رہا ۔۔۔"
تامی نے شکر کرتے ہوئے مذاق کرتے ہوئے۔۔۔
کہا
" تامی کے بچے اٹھو جلدی ۔۔۔
اور سامان وغیرہ اٹھاؤ ۔۔۔"
راحیلہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
پھر تا می نے ڈرائیور کے ساتھ مل کر سامان ٹیکسی سے نکالا ۔۔۔
اور ٹیکسی کا کرایہ ادا کیا ۔۔۔
اور پھر دونوں ماں بیٹا گھر کی طرف چل پڑے ۔۔۔۔
" کافی بڑا گھر ہے ماموں کا ۔۔۔۔
انگلینڈ میں تو اتنی سی جگہ پر سینکڑوں فلیٹ بنے ہوتے ہیں ۔۔۔😂"
تا می نے گھر پر نظر دوڑاتے ہوئے کہا ۔۔۔
راحیلہ نے گھنٹی بجائی ۔۔
کافی دفعہ گھنٹی جانے کے بعد ایک بوڑھا سا بعد میں نکلا جو کہ یونیفارم کے لحاظ سے سکیورٹی گارڈ معلوم ہوتا تھا ۔۔۔
" جی آپ کو کس سے ملنا ہے ۔۔۔"
سکیورٹی گارڈ نے دونوں کی طرف دیکھ کر حیرت سے پوچھا ۔۔۔۔
" یہ ارشد خان کا گھر ہی ہے نا ۔۔۔؟؟"
راحیلہ نے پوچھا ۔۔
" جی ارشد صاحب کا ہی گھر ہے ۔۔
لیکن اس ٹائم آپ کون ہو اور کیوں ملنا ہے۔۔۔"
گارڈ نے راحیلہ کی طرف مشکوک انداز میں دیکھ کر کہا ۔۔
" ہم چور ڈاکو تو لگتے نہیں آپ کو شکل سے ۔۔۔😡😡
اور ہمارے ہاتھ میں سامان دیکھ کر بھی آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ ہم یہاں پر ملنے آئے ہیں۔۔۔ سہی بات ہیں اگر ملنے آئے ہیں تو ہمارا یہاں پر رہنے والوں کے ساتھ کوئی تعلق تو ہو گا نا ۔۔۔۔
ورنہ اس ٹائم اتنے اندھیرے میں ہمیں یہاں پر کوئی مارننگ واک کرنے کا شوق ہے نہیں ۔۔۔"
تامی نے غصے سے کہا ۔۔۔۔
تبھی اچانک اندر سے ایک اور ملازم باہر آیا
" غلام ۔۔۔
کون ہے اس ٹائم ۔۔"
اس نے کہا ۔۔۔
" پتہ نہیں ایک خاتون ہے اور ان کے ساتھ ایک جوان لڑکا ہے اور دونوں گھر میں آنے کی ضد کر رہے ہیں لیکن اس ٹائم ہم صاحب کی اجازت کے بغیر گھر میں کیسے داخل ہونے دے سکتے ہیں ۔۔۔۔"
سکیورٹی گارڈ نے پریشان ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔
" اچھا سائیڈ پہ ہو ۔۔ میں دیکھتا ہوں کون ہے "
اس نے کہا ۔۔
" ارے چھوٹی بی بی آپ ۔۔۔
آپ کب سے اور کتنی دیر سے باہر ہیں ۔۔۔ جلدی آئے اندر ۔۔۔
لائیں سامان مجھے پکڑا دے میں اٹھا کر لے کے آتا ہوں آپ اندر چلں ۔۔۔"
انور چچا نے خوش ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔
کیونکہ راحیلہ اور ارشد خان جب پڑھائی کے سلسلے میں لاہور میں گھر میں رہتے ہوتے تھے تو بابا سائیں نے ان کے لیے ایک ملازم کا بندوبست کیا تھا جو کہ انور چچا تھے ۔۔۔
پھر سب کچھ ہوجانے کے باوجود انور چچا ارشد کے ساتھ ہی رہے وہ واپس نہیں گئے ۔۔۔۔
" کیسے ہو انور چچا ۔۔۔۔
اور باقی گھر والے کیسے ہیں ۔۔۔"
رحیلہ نے مسکرا کر انور چاچا کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے پوچھا ۔۔۔
'"" چھوٹی بی بی سب ٹھیک ہے آپ کی دعاؤں سے ۔۔۔
اپنے آنے کی اطلاع تو دی ہوتی ہم خود جا کے آپ کو وہاں سے لے آتے آپ نے اتنا تکلف کیوں کیا ۔۔۔۔
بہت سال ہوگیا آپ کو دیکھے ہوئے ۔۔۔
آج آپ کو یوں دیکھ کر بہت اچھا لگ رہا ہے ۔۔
ماشاءاللہ آپ کا بیٹا بھی بہت بڑا ہوگیا ہے بلکل اپنے باپ کی طرح کا ہے ۔۔۔😍😍
لیکن مجھے بہت دکھ ہوا بیٹا حسام بیٹا کا سن کر ۔۔۔۔
لیکن ہم بھی کیا کر سکتے ہیں جو خدا کو منظور ۔۔۔۔"
انور چاچا نے رہیلا کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا ۔۔۔
اور پھر تا می کے ہمراہ اندر کی طرف چل پڑے ۔۔۔
##########
" ارے چاچا آپ جا کے آرام کریں ہم خود سب مینیج کر لیں گے ۔۔۔
اور آپ کسی کو مت بتانا کہ ہم لوگ آ گئے ہیں یہ سرپرائز ہے اور میں نے ارشد کو سرپرائز دینا ہے ۔۔۔۔"
راحیلہ نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
انور چاچا نے اثبات میں سر ہلایا اور سامان گیسٹ روم میں رکھوا دیا ۔۔۔۔
" بیٹا پھر آپ ایسے کرو آپ ٹی وی لاؤنج میں جاکر آرام کر لو ۔۔۔
یہاں پر تو گرمی بھی ہے اور یہاں پر کمرے کی صفائی بھی نہیں ایک دو ہفتے سے اس لیے یہاں پر رہنا آپ کے لیے شعبہ نہیں دیتا ۔۔۔"
انہوں نے مسکرا کر کہا ۔۔۔
" ٹھیک ہے ۔۔"
راحیلہ نے جواب دیا جب کہ تا می خاموش کھڑا اردگرد کے ماحول کو سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔۔۔
اسے حیرت ہو رہی تھی اتنا پیارا اور اتنا بڑا اور ہر آرائش سے آراستہ سجا ہوا گھر دیکھ کر ۔۔۔۔
اس لیے وہ ہر چیز کو بہت غور وفکر سے دیکھ رہا تھا ۔۔۔
پھر دونوں ٹی وی لانچ کی طرف چلے گئے ۔۔۔۔
" دیکھو بیٹا سب کچھ ویسے کا ویسا ہی ہے جیسا میں چھوڑ کر گئی تھی ۔۔۔
ٹی وی لاؤنج باقی گھر کی تھوڑی بہت سیٹنگ میں فرق آیا ہے بس باقی سب کچھ و یسا ہی ہے ۔۔۔۔"
راحیلہ تامی کو بتا رہی تھی ۔۔۔
جب داخل ہوی تو دیکھا سامنے کوئی بڑے مزے سے صوفے پر سو رہا تھا ۔۔۔۔
تامی نے ہرت سے اپنی ماں کی طرف دیکھا ۔۔۔
جیسے پوچھ رہا ہوں یہاں پر ایسے ٹی وی لاؤنج میں سونے کا رواج بھی ہے ۔۔
" کوئی کام والی ہوگئی تھکن کے باعث سو گئی ہو گی ۔۔۔"
راحیلہ نے کہا ۔۔۔۔
" کام والی ہے تو جاکر اپنے کوارٹر میں سوئے یہاں پر سونے کا کیا تک بنتی ہے ۔۔۔
اور مجھے بہت نیند آرہی ہے پلیز آپ اس کو اٹھائیں اور یہاں سے بھیجیں ۔۔۔
یہ نہ ہو کہ نیند کے زیراثر میں یہاں پر گر جاؤ ۔۔۔"
تامی نے جھنجلاہٹ سے کہا ۔۔۔
شور کی آواز سن کر سوئے ہوئے فرد کی آنکھ کھُل گئی ۔۔۔
سامنے اجنبی لوگوں کو دیکھ کر اس کی چیخ نکل گئی ۔۔۔
اس سے پہلے کہ ایک اور چیخ نکلتی تامی نے آگے بڑھ کر جلدی سے اس کے منہ پر ہاتھ رکھ دیا ۔۔۔۔
" اف موم ۔۔۔
کیسی نوکرانی رکھی ہوئی ہیں یہاں پر ماموں نے ۔۔۔۔
اتنا ڈرپوک ہوتا ہے کوئی . . وہ اپنے ہی گھر میں ڈر جائے ۔۔۔"
تامی نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
اچانک تامی نے چیخنے والے فرد کی طرف دیکھا ۔۔۔۔
چہرے پر چادر ہونے کی وجہ سے اس کا چہرہ نہ دیکھ سکا لیکن آنکھیں اس کی نظر آرہی تھی جو کہ خوف اور ڈر کی وجہ سے پھیلی ہوئی تھی ۔۔۔۔۔
تامی کی ذہن میں ایک دھماکا ہوا اسے لگا اس نے یہ آنکھیں کہیں دیکھی ہوئی ہے ۔۔۔
نیند کے ذریعہ سر اس کا دماغ کام نہیں کر رہا تھا لیکن تھوڑا سا تمام زور دماغ پر زور ڈالنے پر ا سے یاد آیا یہ تو وہی آنکھیں ہیں جو اسے خواب ہی نظر آتی ہیں ۔۔حسیں چہرے ۔۔۔شہد رنگ کی آنکھیں ۔۔۔
ڈری سہمی نازک سی لڑکی ۔۔۔
ہاں وہ کیسے بھول سکتا تھا ان آنکھوں کو ۔۔۔
اس نے ہر خوا ب کے بعد ہزاروں تصویریں بنائی تھی اس چہرے کی ۔۔۔۔
اور اب وہی آنکھیں اس کے سامنے تھی ۔۔
ایک ٹرانس کی سی کیفیت میں تامی نے چادر کی طرف ہاتھ بڑھایا ۔۔۔
اس سے پہلے کہ تامی اس کے چہرے سے ساری چادر ہٹاتا ۔۔۔
اچانک لائٹ چلی گئی ۔۔۔۔
اور جب 5 منٹ بعد لائٹ آئے تو اس نے دیکھا کہ وہاں صوفے پر کوئی بھی نہیں تھا ۔۔۔۔۔