آسمان پر سورج کی کرنیں اپنی مکمل آب و تاب کے ساتھ بکھری ہوئی تھیں-موسم گرما کا بسیرا تھا-
ہر کوئی گرمی کی شدت سے بیزار تھا- لیکن شاہ مینشن کے وسیع اور کشادہ کمرے میں اے سی کی خنکی اور روشنی گل ہونے کے باعث حوریہ شاہ مزے سے گدھے گھوڑے بیچ کر پوری دنیا سے بے نیاز سو رہی تھی-
اسی لمحے " منحل شاہ" " حوریہ شاہ " کو جگانے کیلئے آ تی ہے۔
" حوریہ میں آ خری مرتبہ تمہیں جگانے کیلئے آ ءی ہوں-" " ورنہ اب تم سے لاڈ کرنے کیلئے امی کی فلائنگ چپل ہی آ ےگی-"
حوریہ امی کی فلائنگ چپل تصور میں لانے سے قبل ہی شرافت سے اٹھ جاتی ہےاور تیار ہونے کیلئے جھٹ واش روم کی طرف بھاگتی ہے- 😂
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
ڈائننگ ٹیبل بھرپور لوازمات کے ساتھ سجی ہوئی ہے-
" منحل شاہ " داخل ہونے والی اکھڑ، بدمزاج اور نفاست پسند شخصیت کو دیکھتی ہے-
" غزلان شاہ " منحل کے عین سامنے کرسی پر براجمان ہوتا ہے-
6 فٹ سے نکلتا ہوا قد، چورے شانے، کسرتی بازو اور گہری سنجیدہ آنکھیں لیے اپنی مکمل وجاہت لیے موجود ہے-
منحل غزلان شاہ کو دیکھ کر ایسا منہ بناتی ہے جیسے اس نے کڑوا بادام کھا لیا ہو- 😏
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
شاہ مینشن کو احمد شاہ نے دن دگنی رات چوگنی محنت کے بل بوتے پر تعمیر کیا-
جہاں ان کی وفات کے بعد اب ان کی اولاد زندگی بسر کر رہی ہے-
احمد شاہ کے بیٹے بلاول شاہ اور ان کی اہلیہ رخسانہ بیگم ہیں-
جن کی اکلوتی اولاد غزلان شاہ ہے-دوسرے نمبر پر وقار شاہ اور ان کی اہلیہ نفیسہ بیگم ہے-
جن کی دو لاڈلیاں منحل شاہ اور حوریہ شاہ ہیں-
تیسرے نمبر پر عائشہ بیگم اپنے شوہر کی وفات کے بعد بھائیوں کے اصرار پر اپنے اکلوتے لاڈلے اور شرارتی بیٹے کے ساتھ رہتی ہیں - جس کا نام " خازن آفریدی" ہے-
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
" حوریہ چیختی ہوئی آتی ہے امی مجھے نشا کی برتھ ڈے کے لیے گفٹ لینے جانا ہے" نفیسہ بیگم لاونج میں موجود ہوتی ہیں-
" ڈرائیور کو بھی آج چھٹی پر جانا تھا" کوفت سے ادھر ادھر دیکھتی ہے-
اسی لمحے خازن الادین کے چراغ کی طرح حاضر ہوتا ہے-
" میں مانتا ہوں ،مائی ڈیر ! تمہاری اوپر والی سٹوری خالی ہے مگر کیوں کے ممانی جان کہ دماغ کی دہی بنا رہی ہو"شرارت سے اس کی طرف دیکھا -
حوریہ نےبھی اسے گھوری سے نوازنا اپنا فرض سمجھا-
" تم ، تم اپنی کارٹون جیسی شکل لیے یہاں سے دفعان ہو جاؤ" غصے سے اس کی طرف دیکھا-
حوریہ کیا تم، تم لگا رکھی ہے ؟ شرم کرو اور بھائی کہا کرو کرو بڑا ہے تم سے" نفیسہ بیگم نے بھی اسے خازن کے سامنے جھاڑ پلادی-
حوریہ منہ کھول کر امی کی طرف دیکھتی ہے اور دل ہی دل میں سوچتی ہے اتنی عزت افزائی کا باعث کارٹون کے سامنے بندر کہیں کا-
خادم کیسے پیچھے رہ سکتا تھا تھا اس نے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے کہا-
" حوریہ مائی ڈیر کزن ! منہ بند کرلو ورنہ مکھی گھس جائیگی" اور شرارت پیچھے ہٹ کر حوریہ کو آنکھ ماری-
اتنے میں ہمیشہ کی طرح ان کی لڑائی شروع ہو گئی-
آخرکار ممانی جان کے خاطر اس آفت کی پرکالہ کو ساتھ لیے شاپنگ مال کی لیجانے کیلئے پر راضی ہوا---