بھابھی آپ نے کتنا کچھ منگوالیا ہے۔۔۔۔یہ سب کون کھاٸیں گا۔۔۔۔
میری بہو کا پہلا دن ہے تھوڑا اہتمام تو کرنا تھا۔۔۔۔میں لوگوں کو بولنے کا موقع نہیں دوں گی۔۔کہ تاٸی ساس بن کر بدل گی۔۔۔۔
آپ تو کبھی نہیں بدل سکتی یہ میری گارنٹی ہے۔۔۔۔
تم نےاچھا نہیں کیا رات کو۔۔۔۔۔ہادی بیڈ پر سے اترتا اسکے پاس آیا۔۔۔۔جو ابھی ابھی نہا کر نکلی تھی۔۔۔۔
تم نے بڑا اچھا کام کیا اماں کو بھیجا تم خود بھی کہہ سکتے تھے۔۔۔۔حور ڈریسر پر کھڑی اپنےبال سلجھاتے ہوۓ اس سے الجھ رہی تھی۔۔۔
حور کیا سوچا تھا میں نے اور تم دن کی شروعات کیسے کررہی ہو۔۔۔۔۔شروع تم نے کیا ہے۔۔۔۔۔
ٹھک ٹھک ٹھک۔۔۔۔دروازہ بجنے لگا اور ہادی حور کو دیکھنے لگا۔۔۔۔اب دیکھ کیا رہے ہو کھولو۔۔۔
کیا ہے۔۔۔۔احمر کو سامنے دیکھ کر اسے تپ چڑھ گی۔۔۔ارے یہ کیا طریقہ ہے اپنے چھوٹے ےےےے بھاٸی سے بات کرنے کا۔۔۔وہ چھوٹے کو کھنچتا ہوا اندر جانے لگا۔۔۔
اوہ کہاں اب میں شادی شدہ ہوں تو ایسے نہیں آسکتا کمرے میں۔۔۔۔کیوں روک رہے ہوں میرے بھاٸی کو۔۔۔تم اندر آٶ احمر وہ حور ہادی کا ہاتھ دروازے سے ہٹا کر احمر کو آنے کا کہنے لگی۔۔۔۔
اور احمر منہ چڑھاتا ہادی کو حور کے ساتھ پکچر دیکھنے لگا۔۔۔اور ہادی باتھ روم میں گھس گیا۔۔۔
جب ہادی باہر آیا تب بھی حور احمر کے ساتھ اپنی شادی کی پکچر دیکھ رہی ہے۔۔۔۔
حور تم اب تک تیار نہیں ہوٸی ہو سب انتظار کر رہے ہیں نیچے۔۔۔۔۔
ہادی پکچر کتنی اچھی آٸی ہیں دیکھو نا۔۔
احمر نیچے چلو۔۔۔۔وہ حور کی بات اگنور کرتا احمر کو کہتا باہر نکل گیا۔۔۔۔بھاٸی غصے میں ہیں تم بھی تیار ہوکر باہر آجاٶ۔۔۔۔۔
ہممم۔۔۔۔کھڑوس صحیح کہتی ہوں میں احمر کا لحاظ بھی نہیں کیا۔۔۔۔۔میں نے بھی بہت تنگ کیا ہے ابھی نیچے جاکر منا لوں گی۔۔۔وہ سوچتی تیار ہوکر نیچے چلی گی۔۔۔۔
چلو تم سب بیٹھو کھانا لگاتی ہوں۔۔۔۔آمنہ بیگم سب کو ناشتہ دینے میں مصروف تھی بھابھی ان کا اپنا گھر ہے آپ کیوں ہلکان ہورہی ہیں۔۔۔۔ سب لے لیں گے آپ بیٹھے۔۔۔صبا اسکا بیٹھاتی کہنے لگی۔۔
چلو بچو پیٹ بھر کر کھانا۔۔۔۔احمر نے بھی بولنا اپنا فرض سمجھا۔۔۔
ناشتے کے بعد سب ٹی وی لانج میں بیٹھے ہوۓ تھے کے آمنہ بیگم نے کہا۔۔۔۔ہادی حور کو پالر لے جاٶ اور پھر تم بھی اسے لے کر ہال میں پہنچ جانا۔۔۔
ماما احمر ہے نہ وہ لے بھی جاۓ گا اور واپس بھی لے آۓ گا ہال۔۔۔
میں اپنے دوستوں کے ساتھ آٶں گا۔۔۔
کیوں بھٸی شادی ہماری بچی سے کی ہے دوستوں سے۔۔۔اشفاق صاحب حور کو خود سے لگاتے۔۔۔بولنے لگے۔۔۔
ہاں ہادی چلے جانا۔۔۔۔اورجلدی کرو دیر ہو رہی ہے۔۔۔جاٶ حور اپنا ضرورت کا سارا سامان لے لو۔۔۔
جی تاٸی امی وہ اوپر اپنے کمرے میں پہنچ کر اپنا سامان رکھنے لگی جب ہادی کمرے میں آیا۔۔۔
ہادی سنو۔۔۔حور بیگ بند کرتی ہادی کی طرف متوجہ ہوٸی۔۔۔
میں نیچے ہوں آجاٶ۔۔۔۔ہادی یار سنو۔۔وہ بیگ اٹھاتا باہر نکل گیا۔۔۔
ارے عجیب ہے فضول میں ہی نخرے دیکھا رہا ہے۔۔۔۔وہ خود سے ہم کلام تھی مگر صبا اسکی بات سن چکی تھی۔۔۔۔
حور۔۔۔۔جی ماما لڑاٸی ہوٸی ہے تمھاری ہادی سے۔۔۔اور حور نظریں جھکا گی۔۔۔
بتاٶ کیا ہوا ہے۔۔۔
ارے اس نے مجھے کچھ نہیں کہا تھا حور۔۔۔ میں تمھاری ماں ہوں تمھیں سمجھانا میرا کام ہے۔۔۔وہ کیوں کہے گا۔۔۔
اللہ ماما میں نے اسکی بات ہی نہیں سنی۔۔۔۔حور میری جان لڑاٸی ہر رشتے میں ہوتی ہے مگر اسے اناکا مسلہ نہیں بنانا چاہیے ہمیں۔۔۔ہمیں بیٹھ کر ان غلطیوں کو سلجھانا چاہیے۔۔۔
جی ماما ایم سوری میں ہادی کو بھی منا لوگی۔۔۔یہ تو مجھے پتا ہے تم منا ہی لو گی۔۔۔چلو جاٶ میں تمھیں ہال میں ملتی ہوں۔۔۔
**********
وہ گاڑی کا دروازہ کھولتی بیٹھ گی۔۔۔اور ہادی گاڑی بھاگا لے گیا۔۔۔
ہادی سنو نا۔۔۔۔وہ اسکے کندے کو ہلاتی اسے اپنی طرف متوجہ کر رہی تھی۔۔۔
مگر وہ ہر چیز کو اگنور کرتا صرف گاڑی چلانے میں مصروف تھا۔۔۔ہادی لاسٹ ٹاٸم بلا رہی ہوں۔۔۔میں پھر نہیں مناٶں گی۔۔سوری کہہ تو رہی ہوں اب جان لو گے۔۔۔
اور اچانک سے گاڑی روکی۔۔۔اور ہادی گاڑی سے اترتا حور کا سامان نکالتا باہر کھڑا ہوگیا اور حور اسکی اس حرکت پر حیران ہوتی باہر نکل آٸی۔۔۔اور ہادی گاڑی میں بیٹھ کر نکل گیا۔۔۔۔
عجیب حرکتیں کر رہا ہے۔۔۔۔اتنے وعدے کیا تھے سب بھول گیا۔۔۔ماما کہتی ہے منا لیا کرو۔۔۔سامنے والا بات بھی تو سنے۔۔۔۔وہ پالر کے ویٹینگ روم میں بیٹھی خود سے باتیں کرہی تھی کہ فون جا۔۔۔۔
*********
ہادی نے کچھ دور جاکر گاڑی روکی اور باہر نکلتا ڈگی کھولی۔۔۔اور اس میں سے احمر نکلا اور ہادی ہاتھ باندھے اسے دیکھنے لگا۔۔۔
وہ بھاٸی۔۔۔۔باہر نکل۔۔۔تم لوگوں کو کیا لگتا ہے میں ظلم کرتا ہوں۔۔۔۔جو چوکیداری کے لیے پیچھے پیچھے آجاتا ہے۔۔۔آپ کا کیا بھروسہ کب غصہ آجاۓ اورمیری بہن کو ڈانٹ دو ویسے بھاٸی آپ کو پتہ کیسے چلا۔۔۔۔
بھاٸی ہوں میں تیرا وہ بھی بڑا۔۔۔۔اب بھاٸی کے بہن ذرا کال ملا تو ہم بھی دیکھے کیا سوچ رہی ہے اسپیکر پر رکھ۔۔۔۔
ہاں احمر۔۔۔تم رو رہی ہو حور۔۔اسکی آواز واضح تھی کے وہ رو رہی ہے۔۔۔۔ہادی کو خود پر غصہ بھی آنے لگا اتنا نہیں کرنا تھا۔۔۔۔نہیں احمر تم بتاٶ۔۔۔۔
اپنے بھاٸی کو نہیں بتاٶگی۔۔اور وہ اسپیکر آف کرتا گاڑی سے نکل گیا۔۔۔۔
تمھارا بھاٸی بہت برا ہے سنتا ہی نہیں کچھ۔۔۔تو تم رونے کی بجاۓ پاگل اسے منانے کا سوچو۔۔۔احمر میں اسے پورا راستہ کوشش کرتی رہی ہوں۔۔۔
اوہ میر پیاری حور تمھارا جن الگ ٹاٸپ کا ہےاوپر اوپر دیکھاتا ہے صرف ہے بہت اچھا۔۔۔۔
ہہہہہہممم میں سمجھ گی مجھے کیا کرنا ہے۔۔۔۔باۓ
کیا کہا حور نے۔۔۔احمر گاڑی میں آیا تھا ہادی نے پوچھا۔۔۔کچھ نہیں کہہ رہی تھی اس مینڈک جیسے جن کے لیے میں ہی کافی ہوں۔۔۔۔
ایسا کہا اسنے۔۔۔۔۔وہ منہ پر ہاتھ رکھتا ہنسنے لگا۔۔۔
ہاں چلیں اب آپکو بھی پالر لے جاتا ہوں۔۔۔۔۔
*********
ولیمے کی تقریب ذوروشور سے چل رہی تھی۔۔۔حور اور ہادی کے ساتھ اینٹری ہوٸی۔۔۔۔پکچر لی گی جس میں ہر پوز پر حور منع کردیتی بہت عجیب ہے مجھ سے نہیں ہورہا ہے۔۔۔۔
سب کھانے میں مصروف تھے۔۔۔۔حور رمشہ سے باتوں میں مشغول تھی ۔۔۔۔۔۔صبا اسکے پاس ہی سکندر سے بات کر رہی تھی۔۔۔۔جب وہاں ہادی آیا۔۔۔
چاچی جو بھی کہو سب سے پیاری آپ ہی لگ رہی ہیں۔۔۔۔سمپل اور گریس فل۔۔۔باقی سب تو پالر کا کمال ہے وہ بات صبا سے کر رہا تھا اور جتا حور کو رہا تھا۔۔۔۔
اوے شرم کر میرے سامنے میری بیوی سے فلرٹ کر رہا ہے۔۔۔۔چاچو اپنی بیوی سے فلرٹ کون کرتا ہے۔۔۔آپ بھی تو وہ تانیہ آنٹی سے کرتے تھے۔۔۔
سکندر صبا اسے گھورنے لگی۔۔۔ارے یار جھوٹ بول رہا ہے یہ۔۔۔۔ کیوں آگ لگانے والے کام کر رہا ہے مار کھاۓ گا۔۔۔۔
سوری سوری۔۔۔۔چلیں چاچی آپ کے ساتھ اک سیلفی لیتے ہیں وہ موباٸل نکالتا تصویر لینے لگا۔۔۔ حور بھی اب وہاں آگی تھی۔۔۔
میں تو اپنی پرنسس کے ساتھ لوں گا۔۔۔جی بابا اور وہ سکندر کے گلے لگی اور کھانے کے بعد سب گھر روانہ ہوگے۔۔۔
حور نے احمر کو کہہ کر روم سجوایا تھا بلکل کل کی طرح۔۔۔۔اور خود اپنے جوڑے کو بیڈ پر پھیلا کر بیٹھ گی۔۔۔۔اور گھونگھٹ ڈال دیا۔۔۔۔
اور احمرکو کہا کے اب بھیج دو۔۔۔۔ہادی کمرے آیا تو منظر دیکھ کر اسکےچہرے پر مسکراہٹ دوڑ گی۔۔۔۔
اور وہ چلتا ہوا بیڈ پر حور کے پاس آیا۔۔گھونگھٹ اٹھایا تو تو ڈر کر پیچھے ہوا۔۔۔۔حور یہ کیاہے۔۔۔حور اپنی آنکھیں ٹیرھی کر کے بیٹھی اچانک ہادی کے دیکھنے سے وہ ڈر گیا۔۔۔
اوہ اچھا نہ سوری سوری۔۔۔۔تم بھی نہ حور اچھے خاصے موڈ کا ستیاناس کردیتی ہو۔۔۔۔
اور ہادی اٹھ کر جانے لگا۔۔۔۔معاف کردینے سے خوشیاں بڑھتی ہیں اور ناراضگی سے انسان کو Anxiety or depression جیسی بیماریاں ہوجاتی ہیں ڈاکٹر صاحب۔۔۔
حور کا اسے ایسے ڈاکٹر صاحب کہنا ہادی کو بہت پسند آیا۔۔۔۔
اچھا میری وڈ بی ڈاکٹر صاحبہ۔۔۔۔اور دونوں کھل کر ہنسے۔۔
ارے کہاں میری منہ دیکھاٸی۔۔۔وہ اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے واپس بٹھاتی پوچھنے لگی۔۔۔۔
تم چاہ رہی ہو میں روز تمھیں دیکھ کر گفٹ دوں۔۔۔ویسے خیال اچھا ہے۔۔۔۔
تم نے کل بھی کہا دیا تھا۔۔ حور منہ بنا کر بولنے لگی۔۔۔
لیکن تم نے نکل تو لی تھی۔۔۔۔اللہ اپنی معصوم بیوی پر الزام لگاتے شرم نہیں آتی دیکھو وہی جہاں رکھی تھی۔۔۔۔
اور ہادی نے ڈرور کھولا تو کیس اسی میں تھا اور اس میں سے نازک سا بریسلٹ تھا جو ہادی نے حور کی کلاٸی پر پہنایا۔۔اور دونوں نے سوری کہہ کر سارے غلے شکوے ختم کردیے۔
جہاں ایک رشتے میں محبت کا اظہار ضروری ہے وہی اگر کسی رشتے میں غلطی ہو جاۓ تو معافی مانگ لینی چاہیے اس سے رشتے مضبوط ہوتے ہیں۔۔۔۔انا اور غلط فہمی رشتوں کو ختم کر دیتی ہے۔۔۔۔۔
چار سال بعد:
میں آپ سب کی شکر گزار ہوں۔۔جنہوں نے مجھے یہاں بولنے کا موقع دیا۔۔۔آج میں تمام لڑکیوں سے یہ کہنا چاہوں گی کے آپ کمزور نہیں ہیں آپ وہ سب کرسکتی ہیں جو ایک مرد کر سکتا ہے ہم عورتیں خود کو کمزور خود بناتی ہیں۔۔۔بے شک مرد کا درجہ بڑا ہے اور یہ مقام میرے رب نے دیا ہے۔۔۔
ہم لڑکیاں یہ سوچ لیتی ہیں شادی ہوجاۓ گی۔۔۔پھر کچھ کرنے کا ٹاٸم نہیں ملے گا۔۔۔فضول وجہ ہے میں نہیں مانتی اگر ہم چاہیے تو ہم اپنے گھر بچوں اور اپنے کرٸیر کو اپنے شوق کو ساتھ لے کر چل سکتیں ہیں۔۔۔بس تھوڑی سی ہمت کی ضرورت ہے۔۔۔
میں حوریں ہادی سکندر مرزا آج جس مقام پر ہوں اس میں سب سے پہلے اپنے رب کی شکر گزار ہوں۔۔۔کہ اسنے مجھے اس قابل سمجھا اسکے بعد میرے والدین میرے ان لوس میری پیاری بیٹی منت مرزا اور سب سے ذیادہ میرے ہسبنڈ جنھوں نے ہر پل میرا ساتھ دیا اور آج میرا نام یہاں ماہر ڈاکٹر کی لسٹ میں شمار کیا گیا ہے۔۔
وہ ماہر نفسیات کے ڈاکٹر کی اس مجلس میں پورے اعتماد کے ساتھ بول رہی تھی۔۔۔اور سامنے بیٹھی اسکی فیملی اسکے لیے فخر سے تالیاں بجا رہی تھی۔۔۔
آخر میں بس یہی کہنا چاہوں گی آپ سب سے کے اپنے ہنر کو پہچان کر اسکو اپنے لیے فخر کا باعث بناٸیں۔۔۔۔کچھ بننے کے لیے ضروری نہیں کے آپ بغاوت کریں۔۔۔اپنے گھر کے ماحول اپنی حدود میں رہ کر بھی اچھے کام کیا جاسکتے ہیں۔۔ جزاك اللهُ💕💕
بابا ماما کتنی پالی( پیاری) لگ رہی ہیں۔۔۔دو سال کی منت اپنی توتلی زبان سے بول رہی تھی۔۔۔
میری حور تو ہمیشہ ہی اتنی پیاری لگتی ہے۔۔۔۔
اسے کہنا محبت کا نہیں نعم البدل کوئی
اسے کہنا محبت کا نہیں ہے ہمشکل کوٸی
اسے کہنا محبت دل کے تالے توڑ دیتی ہے
اسے کہنا محبت دو دلوں کو جوڑ دیتی ہے
اسے کہنا محبت پر یقین کر لو میرے ہمدم
اسے کہنا محبت دل میں بھر لو میرے ہمدم❤
💕ختم شدہ💕