جتنے منہ ہیں اتنی باتیں
لوگ ہیں چلتی پھرتی باتیں
جس کو دکھ ہے اسکی سن لو
روک دو کچھ پل اپنی باتیں
یار مجھے افسوس ہوا تھا
خود جب سن لیں تیری باتیں
مجھ کو رونا پڑ جائے گا
بس! اب مت کر اچھی باتیں
اس سے بڑھ کر کیا اچھا ہو
جھوٹا کر لے سچی باتیں
دیکھ لے میرے ہاتھ جڑے ہیں
قہر خدا کا، اتنی باتیں
میری باتیں تب سمجھو گے
جھیلو گے جب کڑوی باتیں
آگے ہجر مہینوں کا ہے
آجا کرلیں تھوڑی باتیں
کام بتاؤ کر دیتا ہوں
چھوڑو یار یہ میٹھی باتیں