خدا کا لاکھ شکر ہے کہ سب نہاں نہیں رہے
جو آستیں کے سانپ تھے وہ اب یہاں نہیں رہے
اور ایک دن ہم آپ کی یہ دنیا چھوڑ جائیں گے
خبر ملے گی آپکو کہ ہم یہاں نہیں رہے
بہت دنوں کی بات ہے یہیں کہیں پہ زخم تھے
یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ اب نشاں نہیں رہے
نہ پہلے جیسی سرکشی ، نہ دل میں کوئی خواہشیں
کبھی کبھی تو لگتا کہ ہم جواں نہیں رہے
نکل کے تیرے دل سے ہم جو لا مکاں میں کھو گئے
تو سوچ کر ذرا بتا کہ اب کہاں نہیں رہے
ہمارے دل نے ا?ج بھی ہمیں کہا کہ بات سن
فلاں کو دفن کر دیا اور اب فلاں نہیں رہے