میں کڑوی بات کو سہتا نہیں تھا
جب اپنے آپ میں رہتا نہیں تھا
سبھی دکھ خود تلک رکھے ہوئے تھے
میں گھر والوں سے بھی کہتا نہیں تھا
تھا اتنا خود غرض میں نیکیاں تک
کوئی دے مفت بھی لیتا نہیں تھا
سہارے بوجھ لگتے تھے سو آسی
میں سر تکیے پہ بھی رکھتا نہیں تھا
کسی کو دان کر دی نیکیاں سب
کوئی دریا یہاں بہتا نہیں تھا