کیا سمجھتا ہے بچھڑ کر رابطہ رہ جائے گا
اس طرح چھوڑوں گا میں تو دیکھتا رہ جائے گا
تیرے ہونے سے یہاں موجودگی موجود ہے
تو نہیں ہوگا تو باقی اور کیا رہ جائے گا
کوئی بھی آباد کر سکتا نہیں اس شہر کو
یہ ہمارے بعد بھی خالی پڑا رہ جائے گا
تیرے ہاتھوں میں کسی کے ھاتھ آجایں گے اور
کوئی تیرے بارے میں بس سوچتا رہ جائے گا
جانتا ہوں بے خیالی میں چھوا تم نے مجھے
دیر تک میرا بدن توکانپتا رہ جائے گا
جا چکا ہے تو امان اللہ اسے جانے ہی دے
تو بھی کب تک اس کے پیچھے بھاگتا رہ جائے گا