تم سے کس نے کہا
میرے پیچھے چلو۔۔۔
میں ذرا رہنمائی کے قابل نہیں
اور یہ بھی نہیں
میرے آگے چلو۔۔۔۔
کیونکہ ممکن ہے معیارتقلید پر
لڑکھڑا جاوں میں
تم سے ممکن ہو تو
صرف اتنا کرو
میرے کاندھے سے کاندھا
قدم سے قدم کو ملا کر چلو
چاہ میں جاہ میں
میرے ہمراہ میں
زیست کی ہر الجھتی سلجھتی ہوئی راہ میں
جب رفیقِ حیات سراسر ہو تم
میں کہیں کا ، کہیں سے بھی ہوں اس سے کیا
تم کہیں کی ، کہیں سے بھی ہو سن رکھو
اے مری جان_ جاناں
وہ ہو دشتِ محن یا ہو کارِ چمن
میری ہمسر ہو میرے برابر ہو تم
مرد کو سانس کے تار سے باندھ کر
گم اندھیروں سے اک دودھیا راہ پر
کھینچ کر
اس پہ تن من لٹانے کو خوش قسمتی کہنے والی سنو
تم برابر نہیں۔۔۔۔۔
مجھ سے بہتر ہو تم!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔