( ان ماؤں کے نام جن کے بچے
جنم لینے سے پہلے بچھڑ جاتے ہیں)
میں نے دیکھا تو نہیں ہے تیرااُجلا چہرہ
پھر بھی آنکھوں میں تصور تیرا
اس طرح ٹھہرا ہوا رہتا ہے
جس طرح کوئی شبِ ظلمت میں
چاند کے خواب دکھائے خود کو
سچ کے آداب سکھائے خود کو
تجھ کو سوچوں تو مہکتی ہے وفا کی خوشبو
اور ہونٹوں پہ سلگتا ہے دعا کا جادو
تیرے ہر قطرۂ خوں کے صدقے
حرف و معنی کے صنم خانے میں
ایک تنویرِ فسوں زندہ ہے
ایک تصویرِ جنوں زندہ ہے
ایک تحریرِ سکوں زندہ ہے
میں نے دیکھا تو نہیںہے تیرااُجلا چہرہ !
٭٭٭٭