رُدھالی!سن
مجھے رونا نہیں آتا
میں اپنے سب سے پیارے خواب کے
مرنے پہ رونا چاہتا ہوں؍اور مجھے رونا نہیں آتا
ردھالی!
تجھ کو رونے کی کمی کب ہے
تری زنبیل میں کیا کیا نہیں ہے
آنسوئوں کی کہکشاں ہے، درد میں ڈوبی ہوئی
سسکار کا جادو، صفاتِ گریہ سے لب ریز لفظوں
کے سبک آہُو اور اُس پر ایک وحشت سے
بھری بے ربط سر گم کی فُسوں کاری
ردھالی!
تیرے سینے کی اتھاہ زنبیل میں ہرغم کا نم ہے
تُو تو سخیوں کی سخی ہے
اے سخی!؍صرف ایک آنسو؍ایک سسکی
اور اک وحشت بھری آواز کی بے ربط سرگم کی فسوں کاری
مرے اس خواب کی میّت کے پہلو میں سخن کردو
مجھے رونا نہیں آتا