بالکل ان کے جیسی ہیں
ایسے منہ پر ایسی آنکھیں
کیسا کیسا سپنا ٹوٹا
پھوٹی کیسی کیسی آنکھیں
ایسے ماتھے پہ رکھ لوں گا
جیسا منظر ویسی آنکھیں
پھیرو گی تو کر ڈالیں گی
دل کی ایسی تیسی آنکھیں
سب نے جیسے تیسے جھیلیں
میری ایسی ویسی آنکھیں
آنکھوں میں آنکھیں ہی آنکھیں
ننگی، بھوکی، پیاسی آنکھیں
مٹی کے دیسی چہرے پر
شیشے کی پردیسی آنکھیں
٭٭٭٭