غموں سے دوستی کر لو
بسر بس زندگی کر لو
رکھو مطلب سے تم مطلب
محبت مطلبی کر لو
جو پوچھا خودکشی کر لوں؟
تو بولے عاشقی کر لو!
محبت کون کرتا ہے؟
ارے بس دل لگی کر لو
اٹھی ہیں آج وہ پلکیں
ہے موقع میکشی کر لو
ملے ہیں زخم کچھ تازہ
چلو کچھ شاعری کر لو
تری باتیں ہیں زہریلی
ہے بہتر خامشی کر لو
٭٭٭٭