وہ مری شاعری میں رہتی ہے
میں نے اس پہ شاعری کی۔
نظمیں کہیں
لیکن تم مری شاعری میں
اسے تلاش نہ کر سکو گے۔
وہ عام سے لفظوں کے جزدان میں رکھی ہے۔
حسن کے اظہار کا کوئی لفظ
اس کے لیئے نہیں برتا گیا۔
کسی نظم کا عنوان اسکی طرف اشارہ نہیں کرتا۔
جو شعر اسکے لیے کہے
میں بھی شاید نہ بتا سکوں۔
ہاں میں اپنی شاعری سناتے سناتے
جس شعر پہ رک جاوں
ٹک جاوں
یا میری آواز بھر ائے
وہ وہاں
اس شعر کی شال اوڑھے بیٹھی ہو گی
٭٭٭