رومیسہ ارمان کے پیچھے جا چکی تھی
مگر وہ چھت پر گئی تھی اپنے آنسو بہانے
آج ارمان اس کے لیے کھڑا ہوا سب کے سامنے
ایک بیوی کے لیے یہ ہی سب سے بڑی بات ہوتی ہے کہ اسکا شوہر ہر قدم پر اسکا ساتھ دے
اس کے لیے لوگوں سے لڑ جائے
وہ چاہتا تو اپنی پھوپھی کی باتوں میں آکے اسے غلط سمجھتا مگر اسنے اس کے لیے ایک لفظ نہیں سنا
۔۔۔۔۔
میاں بیوی ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں کون کیسا ہے مگر کافی لوگ دوسروں کی باتوں میں آکے گھر خراب کرلیتے ہیں
اور بعد میں پچھتاوے کے علاوہ کچھ نہیں بچتا
۔۔۔۔۔۔آج رومیسہ کو احساس ہوا تھا ایک ساتھ دینے والا شوہر کتنی بڑی نعمت ہے
۔۔۔۔۔۔
وہ ایک چئیر پر بیٹھی رو رہی تھی جب ارمان نے آکے بولا
مسسز ارمان میں نے آپکو کیا بولا تھا آپکی آنکھوں میں آنسو نہ آئیں
اور وہ اٹھ کر ارمان کے سینے سے لگی دل ہلکا کر رہی تھی
بس کرو اب رومیسہ
مجھے ایسے ہی رہنے دیں ارمان
جو سکون آپ کے سینے پر سر رکھ کے ملتا ہے وہ کہیں نہیں ملتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلیں روم میں جس پر رومیسہ نے صرف ہمممممم بولا
مگر آج اٹھا کے لے کے جاؤں گا
اب وہ رومیسہ کو گود میں اٹھائے سیڑھیاں اتررہا تھا
میری بیوی کا تو وزن ہی پھول جتنا ہے وہ رومیسہ کی ناک سے اپنی ناک لگا کے بولا
۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کو موٹا
کرنا ہے مجھے
۔۔۔۔۔۔۔
ہاں مگر وہ والا موٹا کرنا ہے وہ اسکو بیڈ پر بیٹھاتا ہوا بولا
وہ والا کون سا ہوتا ہے؟
جس میں کٹھا میٹھا کھانے کو دل کرتا ہے
اور رومیسہ نے اپنا ڈوپٹہ منہہ پر رکھ کے منہہ چھپا لیا
۔۔۔۔
ڈوپٹہ تو ہٹاؤ
میں دیکھوں تو سہی ارمان ڈوپٹہ ہٹاتے ہوئے بولا
اور رومیسہ کو خود سے قریب کرلیا
آج رومیسہ نے خود کو ارمان کے حوالے کردیا تھا سونپ دیا تھا خود کو
۔۔۔۔۔
بانہوں میں آ ہوجائیں گے شکوے سبھی خود فنا
ہونٹوں سے میں تجھ کو سنوں آنکھوں سے تو کچھ سنا
تو وقت ہے میں آئینہ پھر کیا ہے سوچنا
ایک دوسرے میں کھو کے ہے
ایک دوسرے کو پانا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج ٹینا کی مہندی تھی
مہندی کی رسم شروع ہونے والی تھی
مہندی لگاؤں گی میں سجنا کے نام کی
کچھ نہ خبر مجھے اب صبح شام کی
میں سن رہی ہوں یہ کیسی صدائیں
سپنوں کا ساجن مجھ کو بلائے
چاہے جو بھی ہو
پرواہ نہیں ہے مجھے کسی انجام کی
مہندی لگاؤں گی میں سجنا کے نام کی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان رومی آجاؤ رسم کرو صفیہ بیگم نے دونوں کو آواز دی جو مہمانوں کے ساتھ باتوں میں مگن تھے
احسن ٹینا دونوں بہت خوش تھے
ارمان نے ٹینا کے سر پر ہاتھ رکھ کے دعا دی تو
احسن بولا ارمان کا رتبہ بڑا ہوگیا ہے ارمان کی شادی پہلے ہو چکی ہے
نزیر صاحب اس بات پر مسکرائے بنا نہیں رہ سکے
وہ خوش تھے
انکو دونوں داماد اچھے ملے تھے
۔۔۔
حاشر بھی سلطانہ کے ساتھ ٹینا کی شادی پر آیا تھا
رومیسہ کو دیکھا مگر بولا کچھ نہیں
ارمان کہاں ہیں آپ رخصتی کا ٹائم ہوگیا
رومیسہ فون پر ارمان سے بات کررہی تھی
بس میری جاں قریب ہی ہوں احسن اور ٹینا کے لیے ہوٹل کا روم بک کروایا ہے ریسیپشن ہر ہوں
اوپر آرہا ہوں
۔۔۔۔۔
رخصتی کے وقت ٹینا سب سے مل کے تو روئی مگر ارمان کے گلے لگ کے بھی روئی تھی
۔۔۔۔۔
جس ہوٹل میں شادی تھی اسی میں ارمان نے دونوں کے لیے روم بک کروا دیا تھا
اگلے دن رومیسہ اور ارمان ٹینا سے ملنے روم میں پہنچے تو ٹینا بڑی نکھری نکھری تھی
ارے واہ کیا بات ہے ٹینا لگتا ہے منہہ دیکھائی میں کوئی اچھی چیز ملی ہے
منہہ دکھائی میں رنگ ملی ہے ٹینا رومیسہ کو دیکھاتے ہوئے بولی
شام میں ولیمے کے فنکشن کے لیے میک اپ آڑٹیسٹ 4 بجے آجائے گا رومیسہ ٹینا کو بتا رہی تھی
اچھاااا
۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا رومی چپ چپ ہو
ہاں تمہیں مس کیا بہت ٹینا کل گھر میں اس لیے
اور یہ محترمہ ہمیں ایک رات میں بھول گئیں
۔۔۔۔
رومیسہ منہ بنا کے بولی
جس پر ٹینا اس کے گلے لگ گئی
۔۔۔
چلیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ارمان نے رومیسہ سے پوچھا
جی چلیں
۔۔۔۔۔۔
گھر پہنچ کے شام کے فنکشن کے لیے تیاری کی
رومیسہ بال سیٹ کر رہی تھی جب ارمان نے اس کے پاس جا کے بولا
لگتا ہے بہن کی شادی میں ہمیں بھول گیئں ہیں
کوئی لفٹ ہی نہیں وہ رومینٹک موڈ میں بولا
۔۔۔۔
جی کیسی لفٹ چاہیئے آپکو؟
رومیسہ دونوں ہاتھ ارمان کی گردن میں ڈال کے بولی
وہ ابھی نیچے جھک ہی رہا تھا جب رومیسہ بولی
فنکشن شروع ہوجائے گا جناب
میرا میک اپ خراب کرنے کا ارادہ ہے کیااااا
چلیں جناب ہم آپ سے واپس آکے حساب لیں گے اتنے دن کا
ارمان شرارت سے بولا
رومیسہ اسکو دیکھتی رہ گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج سے رومیسہ نے ہاسپٹل جوائن کرلیا تھا
ارمان صبح آفس جاتے ہوئے ڈراپ کرتا اور آف ٹائم پر ڈرائیور کی ڈیوٹی تھی اسکو پک کرنے کی
مگر وہ یہ نہیں جانتی تھی کہ روز اس پر نظر رکھی جارہی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ لو رومیسہ
یہ کیا ہے؟ ارمان رومیسہ کو ڈراپ کرنے پارکنگ میں رکا تھا
مگر ارمان میرے پاس ہیں پیسے
اور کریڈٹ کارڈ کی مجھے کیا ضرورت؟
بیویاں تو جھٹ سے پیسے پکڑ لیتیں ہیں ایک میری بیوی ہے
ارمان رومیسہ کی ناک چھو کے بولا
آپ میری ذمہ داری ہیں مسسز ارمان
میں جانتا ہوں میری بیوی ڈاکٹر ہے
مگر آپ اپنے پیسے استعمال نہیں کریں گی
ہمارے پیسے استعمال کریں گی
اب یہ رکھ لیں
رومیسہ نے مزید کچھ کہے کارڈ پرس میں رکھ لیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کار کا دروازہ کھول کے اترنے لگی تو ارمان نے اسکا
ہاتھ پکڑلیا
آپ کچھ بھول رہی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کبھی کبھی بھولنا چاہیے
رومیسہ ارمان کے قریب ہوتے ہوئے بولی
اور گال پر اپنے خوبصورت ہونٹ رکھ دیے
آج یہاں نہیں یہاں چاہیے سی آف کس
۔۔۔۔۔۔
ارمان ہونٹ آگے کر کے بولا
ہم شاید کار میں ہیں اور یہ پارکنگ ایریا ہے
اور مسسز ارمان آپ کو یہ تو پتہ ہے
آپ میری بیوی ہیں کسی کو کیا،اعتراض ہے
میں اپنی بیوی کو گھر مین پیار کروں یا کار میں
ارماااااااااااااااان
آپ بھی نا۔۔۔۔۔۔
اب وہ ارمان کی فرمائش پوری کر چکی تھی
لنچ ٹائم پر رومیسہ نے ارمان کو کال کی
آج بابر کو بولیے گا 3 بجے آجائے شام کو ٹینا کی طرف ڈنر ہے اسکی کال آئی ہے
اور آپ 5 بجے تک آجائے گا گھر
جو حکم اپکا ارمان نے جواب دیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان میٹینگ میں تھا جب ارمان کے فون پر رنگ ہوئی
بابر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کالنگ
ارمان کال ریسیو کرنے روم سے باہر آگیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔