رومیسہ انویلپ لے کے اپنے کمرے میں آگئی تھی جیسے اس نے انویلپ کھول کے دیکھا اس کو لگا پورا کمرا گھوم رہا ہے
درد کی ایک ٹیس سر میں
اٹھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کھانے کی ٹیبل پر تارا کی نظر رومیسہ پر تھی جو اس لفافے کا ری ایکشن دیکھنا چاہتی تھی جو اس نے رومیسہ کو دیا تھا مگر رومیسہ نارمل تھی
کل کہاں جانا ہے طلحہ بھائی؟
ٹینا نے پوچھا
جہاں رومی بولے گی
بتاؤ رومی؟
نیاگرا فال
واووووووو زبردست
ہم تو کافی ٹائم سے نہیں گئے شگفتہ آپی بولی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹینا کی شادی کے فنکشن میں 4 دن رہتے ہیں صفیہ بیگم رومیسہ کے پاس بیٹھ کے بولیں جو کسی سوچ میں گم تھی
مما سب تیاری پوری ہے
جو رہ جائے گی کل پکنک ہوجائے تو میں ارمان کے ساتھ جا کے کرلونگی
ہاسپٹل کی کتنی چھٹیاں ہیں رومی؟
رومی؟
طبیعت ٹھیک ہے؟ رومیسہ پھر کسی سوچ میں گم ہوگئ تھی
جی مما بس سر میں درد ہے نیند کی کمی کی وجہ سے
ٹینا کی شادی کے بعد جوائن کرونگی مما
۔۔۔۔۔۔۔۔
فرحین تارا اور بوبی اب تک یہ بات نہیں جانتے تھے کہ رومیسہ ڈاکٹر ہے انکو لگتا تھا رومیسہ زیادہ پڑھی لکھی نہیں ہے
اور یہ بات رومیسہ نے سب کو منع کی تھی کوئی انکو خود سے نہ بتائیے
وہ لوگ خود جان جائیں تو اور بات ہے
اسی وجہ سے کسی نے رومیسہ کے ڈاکٹر ہونے کا زکر نہیں کیا تھا
جب جانتے تھے فرحین اور اسکے بچوں کی نیت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان کمرےمیں آیا تو رومیسہ کو سوچ میں گم دیکھ کے پوچھا
کیا سوچا جا رہا ہے؟
کچھ بھی نہیں
ویسے ہی سر میں درد ہے
دوا لی؟
جی لے لی ہے
نیند جو پوری نہیں ہو رہی اور سارا دن بزی اسلیئے
جی شاید یہ ہی وجہ ہے
چلو یہاں آؤ میں سر دبا دوں
ارمان نے رومیسہ کا سر اپنی گود میں رکھا اور سر دبانے لگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ ارمان کو تارا والی بات بتا کے پریشان نہیں کرنا چاہتی تھی وہ جانتی تھی ارمان تارا کو کیا کسی بھی لڑکی میں انٹرسٹ لے ہی نہیں سکتا
اور فرحین کو ویسے بھی پسند نہیں کرتا تھا
۔۔۔۔۔رومیسہ کا زہن بار بار اس لفافے کی طرف جا رہا تھا
۔۔۔۔۔
مسسز ارمان آج ولیمہ ہوگیا
یہ بتائیں
آپکو کیسا لگا ارینج مینٹ؟ بہت اچھا وہ بولی
اور کوئی حکم؟
وہ اب ارمان کی گود سے اٹھ چکی تھی
حکم تو کوئی نہیں ایک بات ہے
بتائیں گے
بلکل پوچھو
۔۔۔۔
ارمان نے رومیسہ کا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کے بولا
کیا آپ کبھی تارا سے اکیلے میں ملے ہیں؟
نہیں تو ارمان نے رومیسہ کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے بولا
کبھی اس کے ساتھ کسی پارٹی میں گئے ہیں؟
نہیں میری جان
میں کیوں اس کے ساتھ جاؤں گا
تم یہ سب کیوں پوچھ رہی ہو
خیریت؟
رومیسہ ارمان کے کندھے پر سر رکھ کر بولی
ارمان وہ آپ سے شادی کرنا چاہتی تھی نا؟
وہ مجھ سے نہیں میرے بزنس اور میری دولت سے شادی کرنا چاہتی ہے
جب ڈیڈ زندہ تھے ڈیڈ نے بوبی کو الگ سے کاروبار سیٹ کر کے دیا پھوپھو کے بینک میں اچھی رقم سیو کروائی
مگر یہ لوگ سب کھا گئے ڈیڈ سے اپنی بہن کے لیے جتنا ہوا انہوں نے ہر ممکن طريقے سے سب کچھ کیا
مگر بہن بھی اس کو بناتی نا کہ اجاڑ کے پھر بھائی کے پاس آجاتیں
نا بوبی کو انہوں نے سمجھایا نہ تارا کو انکو ساری زندگی گود میں بیٹھا کے کھلایا
محنت کرواتیں تو وہ کرتے ماں کا کام ہے اولاد کی تربیت مگر پھوپھو نے کبھی یہ سوچا نہیں
ڈیڈ نے بھی انکو کافی بار الگ سے سمجھایا
بوبی کوئی کام کرتا تو میرا بچہ تھک گیا ہوگا
میرے بچے کو اتنی محنت کرنی ہوتی ہے اسکو ایسے بول کے اور بڑہاوا دیتی اور وہ نکما ہوتا گیا
اب انکی نظر ہے پاشمی امپائر اور باقی چیزوں پر وہ تارا کی شادی کر کے قبضہ کرنا چاہتی تھیں یہ کوشش
انکی ناکام ہوگئی
اس لیے انکا موڈ اور رویہ تم خود بھی دیکھ رہی ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم یہ سب کیوں پوچھ رہیں تھیں
تمہیں میں ایسا دیکھتا ہوں؟
نن نہیں تو رومیسہ نے کندھے سے سر اٹھا کے بولا
میں صرف رومیسہ کا ہوں اسی کا تھا اور اسی کا رہوں گا
آئی سمجھ ؟
اور یہ بول کے جھٹ سے ارمان کے ہونٹوں نے رومیسہ کے گال کو چھوا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب وہ مزید رومیسہ کے قریب آتا رومیسہ نے شرارت سے ارمان کے ہونٹوں پر اپنی انگلی رکھ دی
انگلی رکھتے ہی ارمان نازک سی انگلی چوم چکا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہ کتنی محبت ہے تم سے زرا پاس آکے تو دیکھو
کیا آگ ہے دھڑکنوں میں گلے سے لگا کے تو دیکھو
بتائی نہ جائے زباں سے یہ حالت
میرے جسم و جاں کو تمہاری ہے چاہت
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صبح رومیسہ کی انکھ کھلی تو فجر کا ٹائم تھا
وظو کر کے نماز پڑھی
نماز کے بعد اسنے وہ انویلپ نکالا جو تارا نے اسکو دیا تھا
اور ٹیرس پر جا کے کال کرنے لگی۔۔۔۔
جب وہ واپس کمرے میں آئی تو ارمان اب بھی سو رہا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ ارمان کے بالوں میں انگلیاں پھیر کے اسکو جگا رہی تھی
اٹھ جائیں ارمان نماز پڑھ لیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹینا آجائے گی پکنک کی تیاری بھی کرنی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بس اٹھ گیا یہ نیند کب پوری ہوگی؟
ارمان واشروم میں جاتے ہوئے کہنے لگا
رومیسہ جلدی سے بولی ہنی مون پر
۔۔۔۔۔۔
ارمان نے واش روم کے دوازے سے سر نکال کے پوچھا اور یہ ہنی مون کب ہوگا؟
ٹینا کی شادی کے بعد
جب تک انتظار کرنا ہوگا وہ اندر سے بولا۔۔۔۔۔
اب وہ بھی واشروم کے پاس آ چکی تھی
جی بلکل اب جائیں نہا لیں
۔۔۔۔۔
ارمان کے واشروم میں جاتے ہی رومیسہ مسکراتے ہوئے کاؤچ پر بیٹھ چکی تھی
میم میں ائی کم ان؟
ماریہ نے رومیسہ کے روم میں آنے کے لیے پوچھا
آو ماریہ
خیریت
میم آپسے ایک بات کرنی ہے
بولو ماریہ اب وہ بیڈ پر بیٹھ چکی تھی
بیٹھو کہو کیا بات ہے؟
میم وہ تارا میڈم اور انکی ماما
ماریہ جھجکتی ہوئی بولی
میم آپکو پتہ ہے میں یہاں 15 سال سے کام کررہی ہوں
بڑے سیٹھ صاحب نے نوکری دی تھی
میرے ہسبینڈ بھی صاحب کے ڈرائیور ہیں
میں جھوٹ نہیں بولوں گی میڈم
مجھے ارمان سر نے گھر تک خرید کے دیا ہے
انکا بہت احسان ہے میم ہم پر
کیا بات ہے ماریہ رومیسہ نے نرمی سے پوچھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میڈم فرحین جب بھی یہاں آتی رعب دیکھاتیں یہ گھر انکا ہے
سر کے بارے میں غلط باتیں بھی کرتے سنا
کبھی کوئی بات سر کو نہیں بتائی
مگر کل رات میم انکے کمرے میں چائے کے برتن لینے گئ تو انکو پلاننگ کرتے سنا
وہ باتیں میم میں نے اپنے فون میں ریکارڈ کی ہیں آپ سنیں خود
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ نے ریکارڈنگ سن کے وہ اپنے فون پر سینڈ کردی اور ماریہ کو تھینکس بولا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ سر پکڑے بیٹھی تھی جب ٹینا اس کے پاس آئی