وہ کوگ ابھی کمرے میں آئے تھے جب ارمان جینج کرنے اور فریش ہونے واشروم چلا گیا
رومیسہ چینج کرنے جانے لگی تب دروازہ ناک ہوا ارمان نے ردوازہ کھول کے دیکھا تو سامنے فرحین کھڑی تھیں
پھوپھو آپ خیریت؟
اس وقت
ہاں سارا دن تم لوگ انجوأئے کرتے ہو بات کرنے کا موقع کب ملتا ہے وہ طنز کرتے ہوئے بولی
جی بتائیں کیا بات ہے؟
رومیسہ کاؤچ پر بیٹھی ہوئی تھی فرحین بیٹھتے ہوئے بولیں
تم جانتے ہو ارمان تمہارے پھوپھا کا کاروبار باقی تھوڑا بچا ہے بوبی سے تو سمبھلا نہیں میں چاہتی ہوں تم بوبی کو اپنے ساتھ اپنی کمپنی میں رکھو
ارمان رومیسہ کو دیکھتے ہوئے بولا بات یہ نہیں پھوپھو کہ میں بوبی کو ساتھ رکھ لوں
بات یہ ہے کہ جب اس نے بنا بنایا بزنس نہیں دیکھا اسکی قدر نہیں کی تو اب وہ میرے ساتھ میری کمپنی میں رہ کہ کیسے جاب کرے گا؟
بیٹا تم نے ہی سمبھالنا ہے اسے چھوٹا بھائی ہے تمہارا
میں اس کے لیے کچھ اور سوچوں گا پھوپھو پھر آپ کو بتاؤں گا
ارمان نہیں چاہتا تھا کہ بوبی کو اپنے ساتھ رکھے وہ انکی فطرت سے واقف تھا۔۔۔۔
ٹھیک ہے پھر میں چلتی ہوں تم سوچ کے بتا دینا
جی بہتر۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ چینج کر کے آئی تو ارمان بیڈ پر بیٹھا فون دیکھ رہا تھا
رومیسہ دوسری سائڈ سے بیڈ پر آکے ارمان کے ساتھ بیٹھ گئی
کیا،دیکھا جا رہا ہے؟
اپکو دیکھ رہا ہوں سویٹ ہارٹ
اور موبائل رومیسہ کے سامنے کردیا،وہ واقعی رومیسہ کی تصویر تھی
جب رومیسہ یونی جاتی تھی تب کی۔۔۔۔
تو آپ جناب چھپ کے میری تصویر لیا کرتے تھے
چھپ کے تو نہیں لی،لی تو سامنے تھی مگر مسسز آپکو پتہ نہیں لگا
بہت تیز ہیں آپ۔۔۔۔۔
رومیسہ مسنوعی غصہ دیکھاتے ہوئے بولی
اب ارمان رومیسہ کی گود میں سر رکھ کے لیٹ چکا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ میں ہمیشہ سے چاہتا تھا کہ میں ایسے ہی گود میں سر رکھ کے لیٹوں اور تم میرے بالوں میں انگلیاں پھیرو
یہ خواب میں اکثر دیکھا کرتا ہے
تو اس خواب کو حقیقت بنا دیتے ہیں
رومیسہ شرارت سے بولی اور ارمان کے بالوں میں انگلیاں پھیرتی رہی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اووووو یہ تو سوگئے
اسنے ارمان کو جگایا نہیں خود بھی بیڈ کی ٹیک پر پیلو رکھ کے سر رکھ لیا اس طرح کہ ارمان کی نیند نہ خراب ہو
آنکھ کھلی تب 4 بج رہے تھے ارمان اسی طرح سو رہا تھا
رومیسہ نے سوچا کہ ارمان کو جگا کہ بولے اپنے تکیے پر لیٹ جائیں ابھی وہ کچھ بولتی ارمان خود اٹھ کے سیدھا ہوگیا
اور رومیسہ کو کھینچ کے خود کے قریب کرلیا
۔۔۔۔۔۔۔
اٹھ جائں ارمان 8 بج رہے ہیں
رومیسہ نہا کے بال سکھا رہی تھی
اٹھ گیا بس
اب جا کہ فریش ہوجائیں
اوکے باس
بولتا واشروم میں چلا گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج ناشتے کی ٹیبل پر خوب ہنسی مزاق ہوا
ناشتہ کر کے بیٹھے تھے جب ارمان نزیر صاحب سے بولا
پاپا ٹینا کی شادی کے بعد آپ ہمارے ساتھ رہیں
وہاں آپ دونوں اکیلے کیا کریں گے ؟
نزیر صاحب مان نہیں رہے تھے مگر رومیسہ اور ارمان نے انکو منا لیا
ٹینا کی شادی میں دس دن رہتے تھے
۔۔۔۔۔۔
۔۔
صفیہ بیگم شگفتہ اور ٹینا کو بولیں شام کی تیاری ٹائم سے
کرلینا 5 بجے نکلنا ہے
جی مما سب تیاری ہے
۔۔۔۔۔
ارمان نے آج تھری پیس بلیک کلر پہنا تھا اور رومیسہ کا ڈریس میکسی تھی پرپل اور اسکن کلر کے کمبینشن میں
رومیسہ نے آج اپنا میک اپ خود کیا تھا
۔۔۔۔۔۔
آج ارمان کا سارا آفس انوائٹڈ تھا
رومیسہ اسٹیج پر اکیلی تھی جب تارا اس کے پاس آئی
رومیسہ کو دیکھتی ہوئی بولی
تم جانتی ہو جس جگہ تم آج ہو وہ جگہ میری تھی
ارمان اور میرا پیار اتنا تھا کہ لوگ کہتے تھے انکی جوڑی لاکھوں میں ایک ہے
اور پھر تم آگئیں اور تم نے میرا ارمان مجھ سے چھین لیا
اس سے پہلے رومیسہ کوئی جواب دیتی اسٹیج پر ٹینا آگئی
تارا کو دیکھ کے بولی کیا کہہ رہی تھی یہ
کچھ نہیں جنگلی بلی بنی ہوئی ہے
کیاااااا؟
ٹینا نے حیرت سے پوچھا ہاں وائلڈ کیٹ رومیسہ نے سنجیدہ ہوکے بولا
گھر جا کے بتاؤنگی اس جنگلی بلی کو میں
رومیسہ تارا کو دیکھتے ہوئے بولی جو فرحین کے پاس بیٹھ چکی تھی
اچھا میں ایک اناؤسمینٹ کرنے والی ہوں
ٹینا نے مائک ہاتھ میں لیتے ہوئے بولا
رومیسہ پوچھتی کہ کیا ؟
ٹینا آناؤسمینٹ کر چکی تھی
جسے سن کے رومیسہ کو لگا ہوٹل کی چھت اس کے سر پر آگری۔۔۔۔۔
رومی کی آواز میں جادو ہے ہم چاہتے ہیں کہ ارمان بھائی کے لئے آپ کوئی گانا سنائیں
۔۔۔۔۔۔۔
اتنے سارے لوگ ہیں میں اور گانا ٹینا یار ۔۔۔۔۔۔
وہ بھی ٹینا تھی مائک پکڑا کے اسٹیج سے نیچے جا چکی تھی
ارمان سامنے کھڑا ٹینا کی یہ شرارت دیکھ چکا تھا اب وہ اسٹیج کے نزدیک آرہا تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شگفتہ آپی نے بھی رومیسہ کو اشارہ کیا گاؤ گانا سب دیکھ رہے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں جان یہ وار دوں
ہر جیت بھی ہار دوں
قیمت ہو کوئی تجھے
بے انتہا پیار دوں
ساری حدیں میری اب میں نے توڑ دیں
دے کر مجھے پتہ آوارگی بن گئے
ہاں ہنسی بن گئے
ہاں نمی بن گئے
تم میرے آسماں میری زمیں بن گئے
کیا خوب رب نے کیا
بن مانگے اتنا دیا
ورنہ ہے ملتا کہاں ہم کافروں کو خدا
حسرتیں اب میری
تم سے ہیں جا ملیں
تم دعا اب میری آخری بن گئے
ہاں ہنسی بن گئے
ہاں نمی بن گئے تم میرے آسماں
میری زمیں بن گئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان کو دیکھتے ہوئے رومیسہ نے جیسے ہی گانا ختم کیا
ہر طرف تالیوں کا شور تھا
ارمان اسٹیج پر آگیا تھا
دونوں کی جوڑی اور پیار دیکھ کے صفیہ بیگم نے نظر اتاری اور دعائیں دیں
تارا نے پاس بیٹھی فرحین کو بولا
ماما دل کرتا ہے اسکا منہ نوچ لوں
بوبی کی گندی نظر بھی رومیسہ پر جمی تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سر آپکی وائف بہت پیاری ہیں
ارمان کے افس کی کلرک اسٹیج پر رومیسہ سے ملنے آئی تو ارمان سے بولی
جس پر ارمان نے تھینکس کا جواب دیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارمان کی پرسنیلٹی پہلے ہی رعب دار تھی وہ اتنا ہی جواب دیتا تھا جتنی بات کی جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گھر آکے بیٹھے تھے کہ ماریہ سب کے لیے کافی بنا لائی
کافی پیتے ہوئے سلطانہ بولیں اب ولیمہ ہوگیا مجھے اجازت دیں
جا کے گھر دیکھوں اپنا
باجی صبح چلی جائے گا صفیہ بیگم نے کپ رکھتے ہوئے جواب دیا
رومیسہ کے زہن میں تارا والی بات چل رہی تھی
اس نے اسکا زکر ارمان سے نہیں کیا تھا
میری طرف سے کل پکنک ہے
طلحہ اور شگفتہ بیٹھتے ہوئے بولے
پھر سب کاموں میں بزی ہوجائیں گے تو ایک پکنک بھی ہوجائے
وہ ارمان سے پوچھ رہے تھے
ٹھیک ہے ڈن ارمان نے رومیسہ کو دیکھتے ہوئے بولا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاپا میں چاہتا ہوں ٹینا کی شادی اسی گھر سے ہو
ارمان نزیر صاحب اور صفیہ بیگم سے بولا
اس گھر کو رونق آپ لوگوں کی وجہ سے ملی ہے پتہ نہیں کتنے سالوں بعد
آپ لوگوں کو کوئی اعتراض تو نہیں ہے
بیٹا تم ٹینا کے بڑے بھائی ہو جیسے تمہارا دل کرے
تھینک یو پاپا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رومیسہ ٹیریس پر کھڑی تھی جب تارا اس کے پاس آئی
تارا کے ہاتھ میں ایک لفافہ تھا جو اسنے رومیسہ کو یہ کہتے ہوئے پکڑایا
اس میں میری اور ارمان کی محبت کا ثبوت ہے دیکھ لینا