یار کوئی مجھے بھی تیار کر دو خود کی ہی لیپا پوتی کیے جا رہی ہو
سکون سے بیٹھ جاؤ جب فری ہوں گے تو کر دیں گھر میں تیار ہونے کا آئیڈیا تمہارا ہی تھا ۔ہم نے تو کہا تھا پالر چلے جاتے ہیں۔ سمائرہ نے اسے گھرکا ۔ ان سب نے تقریب کے لیے ایک جیسے ہی سرخ پاؤں تک آتے فراک اور چوڑی دارپاجامے بنوائے تھے ۔افق نے کہا کہ تیار ہونے کے لیے اس کے سیلون چلتے ہیں مگر میشا نے بچت کے اصول پر عمل کرتے ہوئے گھر پر ہی تیار ہونے کا آئیڈیا دیا اور نہ صرف آئیڈیا دیا بلکہ نہایت ڈھٹائی سے اس پر ثابت قدم بھی رہی ،تو مجبوراً ان سب کو ہامی بھرنا پڑی
جب پالر والی گھر میں موجود ہے تو کیا ضرورت ہے خوامخواہ پیسے ضائع کرنے کی ۔لڑکی کچھ بچت کرنا بھی سیکھو ، جتنے تمہارے خرچے ہیں ،تم تو ۔بیچارے ساحل بھائی کو کچھ ہی دنوں میں سڑک پر لے آؤ گی ۔ ہاتھ میں کشکول تھما کر بھیک منگواؤ گی
گھر میں جو پالر والی ہے وہ صرف دلہن کو سروسز دے گی یہ میں پہلے ہی کلیر کر چکی ہوں ۔ فضہ کو تیار کرتی افق نے ہری جھنڈی دکھائی
تو دلہن کی بہن کو بھی تیار کر دو نہ ،گاؤں میں عموما پالر والیاں دلہن کی بہن یا سہیلی کو فری میں تیار کر دیتی ہیں ۔میں تو پھر بھی کوئی پانچ دس کا سکہ دے دوں گی
اوہ ہیلو میں کوئی عام پالر والی نہیں ہوں ۔میرا ایک سٹینڈرڈ ہے
ہاں جانتی ہوں تمہارے سٹینڈرڈ کو ۔میرا دماغ مت گھوماؤ ورنہ میں نے تمہارے اسی دوٹکے کے سٹینڈرڈ پر جوتے مارنے ہیں۔ جلدی کرو اور پھر مجھے بھی تیار کرو
بلکل بھی نہیں میں نے ابھی خود بھی تیار ہونا ہے سمائرہ تم اسے کر دو
میں نہیں کر رہی ابھی میرے خود کے بال بنانے والے رہتے ہیں ۔ویسے بھی یہ عفریت میرے بس کی نہیں ہے
تم نہ سب کی سب بھاڑ میں جاؤ ۔۔ اللہ کرے فائنل ٹچ دیتے ہوئے تم سب کا میک خراب ہو جائے ۔۔سارا میک اپ پگھل کر بہہ جائے اور لوگوں تمہارا اصلی چہرہ دیکھنے کو ملے ۔۔ اللہ کرے مر جاؤ تمہاری قبروں میں کیڑے پڑیں ، منحوس ماریاں اکھٹی ہوئی پڑی ہیں موٹی عمر رسیدہ عورتیں ۔ ایک ہی سانس میں اتنی ساری بدعائیں دے کر پیر پٹختی باہر نکل گئی۔ پیچھے وہ ہکا بکا ایک دوسرے کا منہ دیکھ کر رہی گئیں
کیا چیز ہے یار ۔افق نے جھرجھری لی
موحد کیا کر رہے ہو۔ وہ سیدھی نیچے کھڑے موحد کے پاس گئی جو سٹیج پر کام کروا رہا تھا
کیوں تمہیں کوئی کام ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے پالر جانا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پالر کیوں جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو تمہیں جانے کی کیا ضرورت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
بھئی مجھے تیار ہونا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی فائدہ نہیں جتنا بھی کر لو جیسے ہی تم نے اپنا منہ کھولنا ہے سب کو تمہاری اصلیت پتہ چل جانی ہے تو محنت کرنے کا کیا فائدہ
تم مجھے لے کہ جا رہے ہو یا نہیں
بلکل بھی نہیں اتنا فری نہیں ہوں ہر ایرے غیرے اورخاص طور پر تمہارے لیے تو بلکل بھی میرے پاس ٹائم نہیں ہے
موحد میں تمہاری کزن ہوں نہ ۔۔میشا نے چہرے پر معصومیت سجائی
ایسی منہ پھٹ ، بدتمیز اور عقل سے فارغ کزن مجھے نہیں چایئے
اچھا میری گاڑی راحم لے گیا ہے تم مجھے اپنی گاڑی دے دو میں خود ہی چلی جاؤں گی
اور تمہیں ایسی خوش فہمی کیوں کر ہوئی کہ میں تمہیں اپنی گاڑی دوں گا ۔موحد نے مسکراہٹ دبائی مطلب صیح اونٹ پہاڑ کے نیچے آیا تھا
ہم ۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ مت کہنا کہ ہم کزنز ہیں کیوں کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ مجھے ایسی کزن نہیں چایئے جسکی ماشاءاللہ سے ڈیڑھ دو گز کی زبان ہو اور طوفانی رفتار سے چلتی ہو
کیا تم مجھے بار بار منہ پھٹ کہہ رہے ہو ۔اللہ کرے تمہاری ہونے والی کی مجھ سے بھی زیادہ لمبی زبان ہو مجھ سے زیادہ منہ پھٹ بدتمیز اور جاہل ہو ۔ اس نے جب دیکھا کہ بات نہیں بن رہی تو معصومیت کو ایک سائیڈ پر پھینکتے ہوئے ہو اپنے اصلی روپ میں آئی
ایک بات بتاؤ۔ موحد مسکراتے ہوئے اس کی طرف جھکا
کہیں مجھ پر دل تو نہیں آ گیا کیوں کہ یہ ساری خصوصیات تو تم میں ہی بدرجہ اتم موجود ہیں اگر ایسی کوئی بات ہے تو ویسے ہی بتا دو یوں بدعائیں تو نہیں دو
تم ۔۔تم بھاڑ میں جاؤ ،جہنم میں جاؤ ۔۔بڑبڑاتی ہوئی وہ گھر کی پچھلی جانب چل دی
سنو تو بتا دو شرماؤ نہیں ۔موحد نے پیچھے سے آواز لگائی
شکل دیکھی ہے اپنی ، تمہیں لگتا ہے میرا تم جیسے ،تم جیسے لنگور پر دل آئے گا ۔ ارے تم سے دل لگانے سے بہتر ہے میں کچھ کھا کہ مر جاؤں ۔آیا بڑا۔۔۔۔۔۔۔ ہنہ۔۔۔۔۔ میشا اسکی بات پر وہ پلٹ کر آئی ۔ اسکا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ اس کا سر پھاڑ دیتی
تومر جاؤ نہ ۔۔ تمہارے قلوں کے چاول تو کھانے کو مل جائیں گے ۔ بہت دن ہوں گے، بریانی نہیں کھائی اور پھر جب اس احساس کے ساتھ کھاؤں گا کہ یہ تمہارے مرنے کے چاول ہیں تو ٹیسٹ ہی الگ ہو گا مجھے تو سوچ کر ہی مزہ آ رہا ہے یار ۔ موحد نے باقاعدہ چٹخارہ لیتے ہوئے اسے چڑایا
آؤ پہلے تمہارا تو بندوبست کروں ۔ میشا جوتا اتار کر اس کے پیچھے بھاگی تو وہ ہنستا ہوا ایک ہی چھلانگ میں گیٹ پار کر گیا وہ وہیں کیاریوں میں لگے پھولوں کے پاس بیٹھ گئی ۔حنان جو اسے موحد کے ساتھ بات کرتا اور غصے سے جاتا دیکھ رہا تھا اس کے پیچھے گیا تو وہ گھٹنوں پر سر رکھے بیٹھی تھی وہ بھی وہیں اس کے ساتھ ہی جا بیٹھا
کیا بات ہے باربی ڈول ایسے کیوں بیٹھی ہو
ہے سنو نہ کیا ہوا ۔اس کی طرف سے کوئی جواب نہ پا کر دوبارہ پوچھا
کچھ نہیں ہوا ۔۔۔
تو ایسے کیوں بیٹھی ہو اور تیار بھی نہیں ہوئی فنکشن کا ٹائم ہونے والا ہے
سمی اور افق نے مجھے تیار کرنے سے منع کر دیا میری گاڑی راحم اور عیشا لے گئے ہیں ۔موحد سے بولا کہ مجھے پالر لے جاؤ وہ کہتا ہے کہ وہ مجھ جیسی منہ پھٹ اور بدتمیز لڑکی کو نہیں لے جائے گا ۔ منہ بسور کر بولتی وہ سیدھا اسکے دل میں اتر رہی تھی ،وہ بے ساختہ مسکرایا
تمہیں اس سے کہنے کیا ضرورت تھی مجھے کہتی میں لے جاتا ۔
مجھے پتہ ہے تم نے بھی یہی کہنا تھا
نہیں بلکل بھی میں ایسا کیوں کہتا ۔تم اٹھو ہم چلتے ہیں
رہنے دو اب ٹائم نہیں ایسے ہی ٹھیک ہوں
ارے ایسے کیسے چلو ، ہم لوگ بس دس پندرہ منٹ میں آجائیں گے۔ تیار ہو کر وہ پالر سے نکلی تو حنان کو منتظر پایا
تم ابھی تک یہیں ہو مجھے تو لگا چھوڑ کر جا چکے ہو گے
ایسا ممکن ہے بھلا کہ میں تمہیں چھوڑ کر چلا جاؤں
کیسی لگ رہی ہوں ۔۔۔۔ اس کے سامنے دوپٹہ لہراتے ہوئے پوچھا
بہت پیاری لگ رہی ہو بلکل باربی ڈول کی طرح
سچی ۔۔۔ اس نے آنکھیں پھیلائیں
بلکل مچی ۔اس کے لیے گاڑی کا دروازہ کھولتا حنان مسکرایا
وہ لنگور موحد کہہ رہا تھا کہ جو بھی کر لو کوئی فرق نہیں پڑنا
ویسے تم لوگوں کا بھی کوئی حال نہیں بچوں کی طرح لڑتے ہو
میں کہاں لڑتی ہوں وہ خود ہی لڑائی شروع کرتا ہے ۔ابھی مجھے کہہ رہا تھا کہ میرا اس پر دل آگیا ہے
اچھا تو تم نے کیا کہا۔حنان نے پوچھا
میں نے بھی کہہ دیا کہ اس سے دل لگانے سے بہتر ہے میں مر جاؤں
اللہ نہ کرے ۔حنان نے بے ساختہ اسے ٹوکا
ہاہاہا فکر مت کرو اتنی جلدی نہیں مرنے والی ۔وہ دونوں جیسے ہی گھر میں داخل ہوئے سمائرہ اور افق اسے گھورتی ہوئیں اس کے پاس آئیں
بڑی ہی کوئی بے وفا لڑکی ہو ہمیں گھر کا کہہ کر خود پالر دفعہ ہو گئ ۔افق نے اس کی کمر میں دھموکا جڑا۔ ان دونوں کے ساتھ رہ رہ کر افق اور سمائرہ کا بی ہیور بھی انہی کی طرح ہوتا جا رہا تھا
میں نے کہا تھا مجھے بھی تیار کر دو مگر کسی نے میری سنی تو میں حنان کے ساتھ چلی گئی
اور تم نے جیسے ہی کہا ہوگا اس نے فرمابرداری کے سارے ریکارڈ توڑتے ہوئے فورا ہامی بھر لی ہوگی ہے نہ۔ سمائرہ نے کھا جانے والی نظروں سے حنان کو دیکھا
اس بیچارے کو کیوں گھور رہی ہو ہر کسی کو اپنے جیسا سمجھ رکھا ہے کیا
اوہ تو یہ بیچارہ ہوگیا ہے سمائرہ نے آنکھیں گھمائیں
ہاں تو اتنا معصوم سا اتنا اچھا تو ہے میری ہر بات مانتا ہے
ہاں بھئی تمہاری نہیں مانے گا تو پھر کس کی مانے گا ۔سمائرہ بڑبڑائی
یہ منہ ہی منہ میں کیا گالیاں دے رہی ہو اونچی بولو نہ
ابھی تک تو نہیں دے رہی مگر تمہارے ساتھ رہ رہ کر انشاءاللہ وہ بھی سیکھ جائیں گے آلریڈی ہمارے لہجے اور اردو کا ستیاناس کر چکی ہوں ۔افق نے ایک اور دھموکا مارا
اوہ بی بی اپنے ہاتھوں کو قابو میں رکھو
ہم نے کبھی کہا ہے کہ اپنی زبان قابو میں رکھو۔ افق کی طرف سے فورا جواب آیا تھا
کہہ کر بھی کچھ حاصل نہیں ہوگا کونسا اس نے قابو کر لینی ہیں سمائرہ اس کے بال کھینچتی ہوئی بھاگ کر اس کی پہنچ سے دور ہوئی
میری یعنی میشا زینب کی طرف سے تم پر اور تمہارے اس سڑے ہوئے تھوبڑے پر لعنت ہو۔میشا نے بال سیٹ کرتے ہو منہ کے ساتھ ساتھ دونوں ہاتھوں سے بھی لعنت بھیجی
میری یعنی سمائرہ حسن کی طرف سے تم پر بے شمار لعنتیں ہوں۔ سمائرہ نے بھی جواب دینے میں منٹ نہین لگایا تھا ۔حنان منہ کھولے کبھی میشا کو دیکھتا تو کبھی سمائرہ کو
حنان بھائی آپ اتنا حیران کیوں کھڑے ہیں افق نے اسے منہ کھولے کھڑا دیکھ کر پوچھا
نہیں میشا کا تو پتہ ہے مگر میں تم دونوں اور خاص طور پر سمائرہ جیسی کم گو لڑکی کے رویے کو دیکھ کر حیران ہوں
پچھلے دو ماہ سے ہم اس کے ساتھ ہیں تو آپکو پتہ تو ہے چڑیلوں کے اثرات کتنی جلدی دوسروں پر ہوتے ہیں ۔میشا بالوں کی پینیں اتار کر سیٹ کر رہی تھی جو سمائرہ کے کھینچنے کی وجہ سے ڈھیلے ہو گئے تھے اس لیے کوئی جواب نہ دے سکی
لڑکیو تم یہاں کیا کر رہی ہوں چلو اندر فضہ اکیلی بیٹھی ہے ان سب کو گیٹ کے پاس کھڑا دیکھ کر خالدہ بیگم نے انہیں بلایا
منگنی کی رسم کے بعد وہ تینوں سٹیج پر فضہ کے ساتھ بیٹھی گپیں ہانک رہیں تھیں کہ اس کی نظر روما پر پڑی جو پنک کلر کے سلیولیس بلاؤز کے ساتھ سکن کلر کا سِلٹ لہنگا پہنے سونیا اور صائم کے پاس کھڑی تھی
میشو تم نے روما کا ڈریس دیکھا ہے
نہیں کیوں کیا ہوا
آجاؤ دیکھ کر آتے ہیں۔ فضہ اٹھ کھڑی ہوئی
خدا کو مانو لڑکی تمہاری منگنی ہے دلہن بنی بیٹھی ہو چین کر جاؤ ۔افق نے ماتھا پیٹا
ایسے پیٹنے سے کچھ نہیں ہوگا ۔کوئی سمینٹ کی اچھی سی پکی دیوار ڈھونڈو اور اس میں جا کر سر مارو ۔میشا نے اٹھتے ہوئے کہا
میں تو کہتی ہوں پیٹنا ہی کیوں، پہلے ہی اس میں کچھ نہیں، جو تھوڑا بہت ہے وہ تم پیٹ پیٹ کر ختم کر دو گی ۔فضہ اپنی فراک سنبھالتی ہوئی سٹیج سے اتری اور افق کا واقعی ہی دل کیا وہ اپنا سر کسی دیوار میں دے مارے
چلو آؤ ہم بھی چلتے ہیں ۔ سمائرہ اٹھی تو افق بھی اس کے پیچھے چل دی
ہائے روما کیسی ہو
میں ٹھیک ہوں تم کیسی ہو ۔۔بہت پیاری لگ رہی ہو ۔ بائے دا و ے منگنی کی بہت بہت مبارک ہو ۔ روما نے خوشدلی سے سے مبارکباد دی
تھینک یو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تیرے کو پتہ ہے تو بھی بہت پیاری لگ رہی ہے ۔ میشا نے خلوص دل سے اس کی تعریف کی تو اس نے حیرانگی سے دیکھا کہ تعریف کر کون رہا ہے۔
مگر یہ سائیڈ سے تیرا لہنگا کیوں پھٹا ہوا ہے کیا کتوں نے پھاڑا ہے ۔۔چچ چچ بہت افسوس ہوا یہ کتے بھی نہ، کہیں بھی اپنا کتا پن دکھانے سے باز نہیں آتے۔ ۔۔۔ اسکے ڈیزائنر ڈریس کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے آخر میں ریکارڈ توڑ ہمدردی دکھائی۔ سارے گروپ کا فلک شگاف قہقہ بلند ہوا ۔
واٹ ۔۔۔ یو ایڈیٹ، سٹوپڈ، جاہل لڑکی ۔
کیا ہوا تم لال پیلی کیوں ہو رہی ہو ۔تمہارا ڈریس میں نے تو نہیں پھاڑا اور نہ ہی وہ کتے میرے بھیجے ہوئے تھے ۔
میری بہن وہ کتے تھے کوئی غنڈے نہیں جو کسی کے بھیجنے سے چلے جاتے۔۔انکی اپنی مرضی ہوتی ہے کہ جب اور جس پر انکا دل چاہے اپنے اندر کا ابال نکال لیتے ہیں ۔ فضہ نے اپنی طرف سے سمجھداری دکھائی تو افق نے اسے کہنی ماری
بتاؤ نہ کتون نے پھاڑا ہے میشا نے اسے اکسایا
یو وچ۔۔۔۔۔۔
نا روما بی بی گالیاں نہیں دینی ۔۔۔ گالیاں دینی مجھے بھی آتی ہیں وہ بھی میری زبان میں ۔ تجھے ابھی پنجابی گالیوں کا پتہ نہیں ہے یقین کر دینے والے کے دل کو بڑی تسلی ہوتی ہے اور سننے والے کو سن کر آگ بھی بہت لگتی ہے
میشی چلو ۔ سمائرہ نے بات بڑھتی دیکھ کر اسے وہاں سے لے جانا چاہا ان سب کی وہاں موجودگی کی وجہ سے روما کا چہرہ غصے کی شدت سے تمتما اٹھا
ہاؤ ڈئیر یو ۔۔۔ روما نے اسے تھپڑ مارنے کے لیے ہاتھ اٹھایا جسے میشا نے راستے میں ہی روکا
یہ غلطی بھی مت کرنا ورنہ جواب میں اگر میرا ایک تھپڑ بھی پڑ گیا نہ تو تیرے بتیس کے بتیس ایک ہی جھٹکے میں باہر آجائیں گے ۔عمر اور وقت سے پہلے ہی نرم غذا کھانے پر مجبور ہو جاؤ گی ۔ اس لیے زرا سنبھل کر
تم ۔۔۔تم۔۔۔۔۔۔ اپنی اوقات دیکھی ہے بلڈی ایڈیٹ ۔۔ پینڈو۔۔
میری اوقات کے بارے میں تُو نہ ہی جانے تو بہتر ہے۔ تیرے جیسیوں کو تو میں اپنی جتی پہ بھی نہیں لکھتی۔ میشا نے ناک سکوڑی
میشا چلو یہاں سے۔کیوں تماشا بنا رہی ہو ۔ سمائرہ اسے کھینچتی ہوئی وہاں سے لے گئی اتنے سارے لوگوں کے سامنے بےعزتی پر روما تلملا کر رہ گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حنان مجھے لگتا ہے تمہیں مام سے بات کر لینی چایئے
کس بارے میں
میشا کے بارے میں ، کل افق کہہ رہی تھی کہ وہ اور ممانی جان ایک دو دن میں خالہ سے بات کرنے والی ہیں میشا اور موحد کے رشتے کے بارے میں
اور موحد ۔۔۔۔۔۔
میشا پڑھی لکھی ہے خوبصورت ہے .ظاہری سی بات ہے اسے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ ٹھیک ہے ان دونوں کی آپس میں نہیں بنتی مگر بعد میں ٹھیک ہوجائیں گے
اوہ۔۔۔
کیا اوہ مجھے سمجھ نہیں آرہا تم نے ابھی تک میشا سے بات کیوں نہیں کی ۔سمائرہ جھنجھلائی
میں نے کوشش کی تھی مگر کہہ نہیں پایا
کوشش تم کوشش کہہ رہے ہو ۔ایک بات بتاؤ حنان تم میشا کو لے کر واقعی ہی سرئیس ہو نہ
اف کورس سمی یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے
تمہاری سستی کو دیکھتے ہوئے تو مجھے نہیں لگ رہا ہے ۔ایک بار مام سے بات کرو کہیں انہوں نے خالہ کو منع ہی نہ کر دیا ہو۔اگر تو وہ منع کر چکی ہیں تو بہت مشکل ہو جائے گی
یار میں شام میں دبئی جا رہا ہوں پندرہ دن کے لیے وہاں سے آ جاؤں تو بات کرتا ہوں
حنان یو آر امپوسیبل۔ سمائرہ نے خفگی سے سر جھٹکا
اچھا میں بات کر کہ جاؤں گا
اٹھو تم ابھی جاؤ سمائرہ نے اسے بازو سے کھینچ کر اٹھایا
مام مجھے آپ سے بات کرنی ہے ۔حنان نوشابہ بیگم کے روم میں داخل ہوتے ہوئے بولا
ہاں بولو
مام اس دن آپ کہہ رہی تھیں نہ کہ میں آپ کو اس لڑکی کے بارے میں بتاؤں
ہاں بولو ۔۔۔۔۔۔
مام وہ لڑکی ۔۔۔۔۔۔۔۔
ارے ہاں مجھے یاد آیا تمہارے بابا تمہیں سٹڈی میں بلا رہے تھے کہہ رہے تھے جیسے ہی تم آؤ ان کے پاس بجھوا دوں جاؤ انکی بات سن آؤ ۔۔خومخواہ غصہ کریں گے ۔ انہیں اچانک یاد آیا کہ حسن صاحب نے حنان کو بزنس ٹرپ کے لیے کچھ ہدایات دینی تھی
بٹ مام
اوہو بھئی جاؤ انکی بات سن آؤ میں یہی ہوں پھر آ کہ بات کرنا ۔نوشابہ بیگم نے کہا تو وہ اٹھ گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
موحد یہاں آؤ مجھے تم سے بات کرنی ہے۔ موحد جو اپنی دھن میں سیڑھیاں چڑھتا اپنے کمرے کی طرف جا رہا تھا کہ رافعہ بیگم نے اسے آواز دی
جی مام
دیکھو بیٹا تم نے مجھ سے کہا کہ میں ٹریٹ منٹ کروا لوں تو تم میری بات مانو گے ، چھ ماہ ہوگئے ہیں مجھے علاج کرواتے ہوئے اب تو تھوڑا بہت چل بھی لیتی ہوں تو تم اپنا وعدہ پورا کرو
کونسا وعدہ
تم نے کہا تھا کہ میں جہاں چاہوں جس سے چاہوں تمہاری شادی کروا سکتی ہوں
ہاں تو میں اب بھی قائم ہوں اس بات پر
تو ٹھیک ہے میں اور افق کل جا رہے ہیں خالدہ کے ہاں تمہارا رشتہ لے کر
مام یار آپ کوئی اور لڑکی دیکھ لیں نہ ، عیشا بہت چھوٹی ہے مجھ سے
تم سے کس نے کہا کہ ہم عیشا کے لیے جا رہے ہیں ۔ ہم میشا اور تمہاری بات کر رہے ہیں
کیا۔۔۔۔۔۔۔ وہ بدتمیز منہ پھٹ لڑکی سے میرا رشتہ ۔۔ ہاؤ ازاٹ پوسیبل مام موحد اچھلا ہی تو تھا
کیا ہو گیا ہے بھائی کیسے بات کر رہے ہیں اتنی ڈیسنٹ اور پیاری لڑکی آپکو ال مینرڈ اور منہ پھٹ لگ رہی ہے ۔افق ناگواری سے بولی
ڈیسنٹ ۔۔۔۔ تم ڈیسنٹ کا مطلب بھی سمجھتی ہوں افق، پوری پٹاخہ ہے ۔ مجھے ہاتھ میں خودکش جیکٹ لے کر گھومنے کا کوئی شوق نہیں ہے ۔ میں صاف صاف کہہ رہا ہوں میری طرف سے انکار ہی سمجھیں
کیا ہو گیا موحد تم نے خود ہی کہا تھا کہ ہم جہاں مرضی کریں اور اب یوں انکار کر رہے ہو۔ رافعہ بیگم نے اسے گھرکا
ہاں تو میں نے یہ تو نہیں کہا تھا کہ آپ میشا سے ہی کر دیں آپ بس یہ بات ختم کریں ۔ موحد نے سر جھٹکا
دماغ ٹھیک ہے تمہارا ایسے کیسے بات ختم کروں کر دوں کتنی پیاری بچی ہے پڑھی لکھی اور دیکھی بھالی ہے ۔ جب بھی گھر میں آتی ہے رونق سی لگ جاتی ہے
مجھے سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ آپ دونوں کو اس میں نظر کیا آیا ہے ۔۔۔۔ موحد جھنجھلایا
بھائی کیا الٹا سیدھا بول رہے ہیں۔ آپکو پتہ نہیں کیا بیر ہے اس سے۔ اتنی اچھی لڑکی آپ کو کہیں بھی نہیں ملے گی ۔بات کرتی ہے تو دل کرتا ہے بندہ سنتا رہے، فدا ہونے کو تو اسکی ایک سمائل کہ کافی ہے ، اسکے سیاہ لمبے گھنے بال کسی آبشار کی مانند لہراتے ہیں ،اور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بس مجھے تمہارے قصیدے نہیں سننے ۔مام پلیز ٹرائی ٹو انڈرسٹینڈ وہ میرے ساتھ میچ نہیں کرتی
کون کسے میچ کرتا ہے مجھے تم سے زیادہ پتہ ہے۔ اب میں کوئی اعتراض نہیں سنوں گی۔اگر تم نے کچھ الٹا سیدھا کیا نہ میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی اور اب بات ختم کرو۔ اٹھو افق بھائی کے لیے کھانا گرم کرواؤ۔ ابکی بار رافعہ بیگم سختی سے بولیں
شکر ہے کھانے کا خیال آیا ورنہ مجھے تو لگا تھا آج قصیدوں سے ہی پیٹ بھرنا پڑے گا ۔موحد جل کر بولا
زینی کی بچی تمہیں تو میں دیکھ لوں گا ۔ وہ جلتا بھنتا اٹھ گیا