سب لڑکیاں شہناز آپی کے روم میں تھی اتنے میں ولید کی کال شہناز آپی کے موباٸل پر آنے لگی ۔
شہناز آپی نے کال یس کی ۔۔
دوسری طرف سے ولید نے اسلام و علیکم کے بعد کہا وہاں تو کوٸی پرس یا بیگ نہیں ہے ۔۔
شہناز آپی یہ سن کر تھوڑی پریشان ہوٸی اور جویریہ سے مخاطب ہوٸی جویریہ گاڑی میں کوٸی بیگ نہیں ہے ۔
ان لڑکیوں کی یہ چال ناکام رہی ۔
اچھا آپی چھوڑو رہنے دیں ۔
ہو سکتا ہے کسی لڑکی نے مزاق میں چھپا لیا ہو۔
شنہاز آپی نے کہا چلو لڑکیو ۔آدھے گھنٹے تک ہم نے باہر کھانا کھانے نکلنا ہے سب فریش ہو کے آ جاٶ ۔۔
اور آج جلدی سو جانا صبح فرسٹ ٹاٸم نکلنا ہے ۔
اوکے آپی۔۔ یہ بول کر سب لڑکیاں واپس اپنے اپنے رومز میں چلی گٸ۔۔
کچھ دیر بعد سب لڑکیاں باہر جمع ہوئی اور ناران کا رخ کر لیا ۔
شہناز آپی نے سب کو آدھا گھنٹا دیا جس نے جو جو چیز خریدنی ہے خرید کے سن رائز ریسٹورنٹ پر آدھے گھنٹے سے پہلے آ جائے۔
یار چلو ایک کپ کافی کا پی لیتے ہیں ۔ جویریہ نے عروہ سے کہا ۔
چلو عروہ اس کی بات مانتے ہوئے کافی والی شاپ پر گئے جو بلکل سامنے تھی ریسٹورنٹ کے ۔۔
بھائی دو کپ کافی کے دینا عروہ نے کافی بیچنے والے بھائی کو کہا۔ اور اپنے پرس سے پیسے نکالنے لگی ۔
عروہ عروہ ادھر دیکھو ۔جویریہ خوشی کے مارے رُک نہیں رہی تھی مسلسل عروہ کو محاطب کر رہی تھی ۔
یار صبر کر پیسے تو نکالنے دو ۔
کیا مسلئہ ہے کیوں شور مچا رکھا ہے ۔
عروہ غصے میں بولی اور اس طرف دیکھا جس طرف جویریہ نے انگلی کا اشارہ کیا ہوا ۔
یار یہ تو واقعی خوشی کی بات ہے ۔اور جلدی جلدی کافی لی اور پیسے دے کر فوراََ واپس پلٹی ۔۔
باجی باجی بقایا تو لے جائیں ۔
بھائی باقی تم رکھ لو ۔
جویریہ اور عروہ کو ولید نظر آیا جو اپنی گاڑی کو کپڑے سے صاف کر رہا تھا ۔
عروہ بغیر اِدھر اُدھر دیکھے تیز تیز قدموں کے ساتھ ولید کی جانب جا رہی تھی ۔
جویریہ بھی اس کے پیچھے پیچھے تھی ۔
یار عروہ تمہیں تو تمہارا یار مل گیا اب تو تمہاری عیاشی ہے ۔
عروہ یک دم رُکی اور جویریہ کی طرف دیکھتے ہوئے بولی شٹ اپ جویریہ ہر جگہ لَو نہیں ہوتا ۔ایسی بکواس نا کیا کرو مجھے بہت غصہ آتا ہے۔
اچھا سوری عروہ میں تو مزاق کر رہی تھی ۔
جویریہ نے عروہ سے سوری کی ۔
عروہ ولید کے پاس کچھ ہی فاصلے پر پہنچی تھی کہ پیچھے سے ایک آواز نے رُکنے پر مجبور کر دیا۔
جویریہ اور عروہ کے پاؤں ادھر ہی رُک گئے ۔
یہ آواز شہناز آپی کی تھی جنہوں نے دونوں لڑکیوں کو رُکنے کا بولا ۔
کدھر جا رہی ہو۔
شہناز آپی نے ان سے پوچھا۔
کک کک کہی کہیں نہیں ۔
بب بب بس اویں شاپنگ کر رہی تھی ۔
عروہ ججک ججک کے بول رہی تھی۔
کیا کک کک لگائی ہوئی ہے چلو ٹائم پورا ہو گیا ۔
شہناز آپی نے ان کو واپس آنے کو کہا ۔
کیا ٹائم پورا ہو گیا ابھی تو ہم نے کچھ خریدہ بھی نہیں ۔
جویریہ حیران و پریشان عروہ کی طرف دیکھ رہی تھی۔