٭
بچپن کا زمانہ تھا
تتلی کے رنگوں
سے لکھا فسانہ تھا
٭
چمبیلی کی کلیاں تھیں
اپنی جوانی تھی
او رشہر کی گلیاں تھیں
٭
مستی ہے ہواؤں میں
رات کی رانی کی
خوشبو ہے فضاؤں میں
٭
مرجھائے ۔درختوں کو
دیں گی بہاریں کیا
ہم ۔۔سوختہ بختوں کو
٭
پت جھڑ کی ہوائیں تھیں
سہمے پرندوں کے
ہونٹوں پہ دعائیں تھیں
٭
٭
چلنے ۔کو ۔ترستے۔ ہیں
منزل گم ہے کہیں
بکھرے ہوئے رستے ہیں
٭
سورج ہو کہ خود توُ ہو
رات کے سینے میں
کوئی ۔۔ تِیر تراز و۔ ہو
٭
حالات کے دھارے سے
آن لگے آخر
ہم اپنے کنارے سے
٭