گئے موسم کے لَودیتے ہوئے دُکھ
جب رَگِ جاں میں دہک اٹھیں
گھروندے خواہشوںکے، خواب کے مسمار ہوجائیں
اور اندھی روشنی کی دُھول رستہ بھی نہ دے
تب جان لیناتم
تمہارے واسطے دنیا میں اک میری محبت ہی
حقیقی روشنی ہے
اور باقی جھوٹ،
جھوٹی منزلیں ا ور تیرگی کے شہر ہیں
تب آزما کر دیکھ بھی لینا
خلوصِ دل سے جب مجھ کو
بلانے کا ارادہ ہی کروگی
اپنی شہ رگ سے بھی تم نزدیک پاؤ گی مجھے!