یہ کتبچہ )بروشر( نفسیاتی معلومات والے منصوبے کے تحت جمہوریہ سلووینیا میں جنسی تشدد کے بارے میں انفارمیشن اور مدد دیئے جانے کی حاطر بنایا گیا ہے۔ اس کتبچہ )بروشر( کے بنائے جانے کے اخراجات اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر، سلووینیا کے ریڈ کراس، اور تشدد کا شکار بننے والے افراد کے لئے ای ایم ایم اے انسٹیٹیوٹ کی طرف سے اٹھائے گئے ہیں۔مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی ایجنسی) UNHCR( کو اختیار حاصل ہے، کہ وہ مہاجرین کی بین الاقوامی حفاظت کرے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی ایجنسی دوسرے ممبر ملکوں کے ساتھ مل کر ان مہاجرین افراد کی حفاظت کرتی ہے، جن افراد کو جماع )مجامعت( کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
جماع )مجامعت( کرنے پر مجبور کئے جانے کا معنی یہ ہوتا ہے، کہ جب
جماع )مجامعت( کرنے والے افراد طاقت کے لحاظ سے برابر نہیں ہوتے ہیں۔ جماع )مجامعت( کرنے پر مجبور کئے جانے کی بہت سی قسمیں ہوتی ہیں، جیسے: فیملی میں تشدد، جماع )مجامعت( کرنا، جماع )مجامعت( کرنے پر مجبور کرنا، چھیڑنا یا تنگ کرنا، کام کی جگہ پر ڈرانا، انسانی تجارت یا خرید و فروخت کرنا اور جسم فروشی پر مجبور کرنا، وغیرہ۔ ایسے شکار کا نشانہ کوئی بھی بن سکتا ہے، یعنی عورتیں، مرد، لڑکے، لڑکیاں ۔ لیکن زیادہ تر ایسے شکار کا نشانہ عورتیں اور لڑکیاں بنتی ہیں، اور ان پر ایسی قسم کا تشدد اور ظلم و ستم کیا جاتا ہے۔
عورتیں اور لڑکیاں پر تشدد اور ظلم و ستم ہونے کا مطلب صرف ان اکیلیوں پر تشدد ہی نہیں ہے، بلکہ یہ ساری سوسائٹی اور کلچر کا مسلہ ہوتا ہے، جیس سب دوسرے )معاشی، میڈیکل ،سوشل، سیاسی( مسلے ہوتے ہیں۔
عورتوں پر تشدد ۔ عورتوں پر جنسی تشدد سوسائٹی میں مردوں اور عورتوں کے حقوق برابر نہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اصل میں مردوں اور عورتوں کے حقوق برابر نہ ہونے کی وجہ کلچر، سماج، تعلیم، مذہت اور سوسائٹی کے رسم و رواج کی وجہ سے ہوتی ہے۔صرف عورتیں ہی نہیں، بلکہ مرد بھی ایسے تشدد کا نشانہ بن سکتے ہیں، لیکن ایسا کم ہوتا ہے۔ ایسے تشدد کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا ہے، اور ایسا تشدد ایک جرم برائے سزا ہوتا ہے۔
تشدد کے خلاف عمل ہر قسم کے عمل کے ساتھ کیا جا سکتا ہے، جس عمل کے ساتھ سوسائٹی اور کلچر میں ایسے تشدد کا خیال رکھا جائے، اور اسے روکنے کی کوشش کی جائے، اور عورتووں اور مردوں کے حقوق )جنسی حقوق( کو برابر بنایا جائے۔