یہ احسان کسی پر جتایا نہیں
کسی کو کہیں بھی ستایا نہیں
قسم ہے تری چاہتوں کی مجھے
کہ دل یوں کسی کا دکھایا نہیں
کہو کون ہے چوٹ جس نے نہ دی
کوئی ایسا جس نے رُلایا نہیں
مری جاں بھلا دے تو مجھ کو مگر
کسی پل بھی تجھ کو بھلایا نہیں
خدا کے علاوہ کہیں پر سکوں
کبھی دل کا عاقل ہے پایا نہیں