نبھانی ہے تجھ سے وفا زندگی بھر
بھروسہ تجھی پر کیا زندگی بھر
جو کرتا ہے انصاف اپنے قلم سے
میں دیتا ہوں اس کو دعا زندگی بھر
مِرے تو خیال و گماں میں نہیں تھا
رہوں گا یوں تجھ سے جدا زندگی بھر
خلوص و محبت نہیں اس جہاں میں
ملے گی تجھے بس رِیا زندگی بھر
تمہی نے تو عاقل کو شاعر بنایا
تمہیں شاد رکھے خدا زندگی بھر