(افسانے)
عبداللہ جاوید سینئر لکھنے والے اور درویش صفت انسان ہیں۔ان کے تین شعری مجموعے چھپ چکے ہیں۔”بیادِ اقبال“کے نام سے مضامین کا مجموعہ چھپ چکا ہے،بچوں کے لیے کہانیوں کی دو کتابیں چھپ چکی ہیں ۔ اخباروں میں ان کے کالم بھی چھپتے رہتے ہیں۔ تھوڑا لکھیں یا زیادہ،لیکن ان کی تحریر کا ایک معیار ہمیشہ قائم رہتا ہے، یہ ایسی خوبی ہے جو کئی لکھنے والوں کو زندگی بھر نصیب نہیں ہو پاتی۔”بھاگتے لمحے“عبداللہ جاوید کے افسانوں کا پہلا مجموعہ ہے۔اس میں ان کے بیس افسانے شامل ہیں۔اصلاً عبداللہ جاوید کی افسانہ نگاری چالیس کی دہائی کے آخر میں شروع ہوئی تھی۔اس دوران ان کے متعدد افسانے ادبی رسائل میں شائع ہوتے رہے۔لیکن اپنے بکھرے ہوئے کام کو سمیٹنے کا کام انہوں نے عمر کے اس حصے میں آکر کیا ہے۔اس مجموعہ کا ہر افسانہ اہم ہے اور عبداللہ جاوید کی افسانہ نگاری کے فن پر گرفت کا مظہر ہے۔تاہم ”میر ی بیوی“اور”آگہی کا سفر“جیسے افسانوں کو ان کے فن کا کمال قرار دیا جا سکتا ہے۔
”بھاگتے لمحے“میں تقسیم برصغیر کے زمانے سے بعد کے انڈیا اورپاکستان اور آج کے کینیڈا تک کی زندگی سانس لیتی دکھائی دیتی ہے۔یقین ہے کہ یہ مجموعہ اردو افسانے میں اپنی اہمیت کا احساس کا دلائے گا۔خوشی کی بات ہو گی کہ عبداللہ جاوید اپنے باقی سارے نئے،پرانے افسانے بھی شائع کارائیں۔اس طرح افسانہ نگاری میں ان کے ارتقائی سفر کو زیادہ بہتر طور پر دیکھا اور سمجھا جا سکے گا۔
(مطبوعہ جدید ادب جرمنی۔شمارہ ۱۷۔جولائی تا دسمبر۲۰۱۱ء)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔