نوشابہ خاتون کے افسانوں کا مجموعہ ”بالا دست“اپنے موضوعات کے لحاظ سے میرے لیے خاصی دلچسپی کا موجب بناہے۔کچی عمروں کے نیک پاک احساسات سے لے کر رومانوی جذبات تک پھیلی ہوئی جو کہانیاں ہیںان میں ایک خاص نوع کی اور خواتین سے مخصوص رومانی کیفیت تو ملنا ہی تھی۔تاہم نوشابہ خاتون نے ان موضوعات سے آگے بڑھ کر کئی اہم سماجی و اخلاقی مسائل پر بھی اپنے انداز میں بات کی ہے۔انہوں نے جھونپڑی کے باسیوں کی زندگی بھی قریب سے دکھائی ہے اور حویلیوں کے اندر بھی جھانکا ہے۔گھریلو زندگیوں میں آنے والے اتار چڑھاؤاور دکھ کی حالت میں امید کا دامن تھام کر آگے بڑھنا ،ان کی کہانیوں کا خاصہ ہے۔تاہم کہیں کہیں ان کی کہانیوں کا کوئی کرداراپنے دکھ سے ہار کر خود کشی بھی کر جاتا ہے۔عملی زندگی میں بھی تو ایسا ہی ہوتا ہے ۔ اس لحاظ سے نوشابہ خاتون کی کہانیاں زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی بھی کرتی ہیں اور ایک مثالی زندگی کا احساس بھی دلاتی ہیں۔
سماجی مسائل میں نوجوان بیوہ کی شادی اور اس سے متعلق دنیا والوں کی باتیں نوشابہ نے اچھے پیرائے میں بیان کی ہیں۔یہاں اخلاقی مسائل سے بچنے کی احسن صورت ہے تو ایک اور طرف نانا جان کی نوجوان لڑکی سے شادی کے نتیجہ میں ”دور کے رشتہ میں نواسے “کے ساتھ اخلاقی مسئلہ کو بھی بڑی دلیری کے ساتھ بیان کر دیا گیا ہے۔
امارت اور غربت کے بڑھتے ہوئے فرق کو بھی نوشابہ خاتون نے اپنے انداز سے دیکھا اور دکھایا ہے۔غریبوں کے باہمی تنازعات کی اس وقت آخری حد آجاتی ہے جب دو گداگر بھیک مانگنے کے لیے زمین کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے پر قبضہ کرنے کے لیے گتھم گتھا ہو جاتے ہیں۔ایک گداگر اپنی بیٹی کو جہیز میں دینے کے لیے بھیک مانگنے کااڈہ دینا چاہتا ہے تاکہ پھر وہاں اس کا داماد اپنا بھیک مانگنے کا کاروبار جاری رکھ سکے۔ہے نا مزے کی بات!
تو نوشابہ خاتون کی کہانیوں میں ایسی مزے مزے کی باتیں بھی موجود ہیں۔
کچے پکے جذبات و احساسات اور رومانوی دنیا سے گزرتے ہوئے نوشابہ خاتون نے عملی زندگی کے مختلف النوع حقائق کو اپنے اظہار کا موضوع بنایا ہے۔اس ایک مجموعے میں ان کی افسانہ نگاری کے سفر کا یہ مرحلہ پورا ہو گیا ہے۔
نوشابہ خاتون کے اس مجموعہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے میں اس امید کا اظہار کرتا ہوں کہ ادبی دنیا میں ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔اور یقین رکھتا ہوں کہ ان کا اگلا افسانوی مجموعہ اپنے اظہار کی پختگی کے ساتھ زندگی کے مزید موضوعات کو اپنے دامن میں لیے ہوئے ہوگا۔موضوعات کے حوالے سے مجھے کوئی مشورہ نہیں دینا کہ اس کے چناؤمیں نوشابہ خاتون بذاتِ خودنہ صرف بہتر صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ خوب سے خوب تر کی طرف گامزن ہیں۔
میں ان کی ادبی کامیابیوں کے دعا گو ہوں!
(افسانوی مجموعہ”بالادست“ میں شامل تاثرات)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔