جناب عزیزالرحمن سلفی کا شعری مجموعہ ان کی زندگی بھر کی شعری کمائی ہے۔اس میں عزیزالرحمن سلفی صاحب کی زندگی کی ساری چہل پہل اور دکھ درد یکجا ہو کر دکھائی دیتے ہیں۔مسجد و مکتب سے اپنے گہرے تعلق کے باعث ان کی شاعری میں حمدو نعت کی ایک قابلِ ذکر تعداد ہونا ہی تھی۔تاہم ان کی شاعری کے اس حصہ میں حرمین شریفین سے لے کر ہند کی مساجد و مدارس تک کے حوالے سے بھی منظومات مل جاتی ہیں۔شاہ فیصل اور شاہ فہد کے حوالے سے ان کی نظموں کو دیکھ کر ان کے مسلک و فکری میلان کا آسانی سے اندازہ ہو جاتا ہے۔
عزیزالرحمن سلفی صاحب کی کتاب کے دوسرے حصہ میں اردو کے حوالے سے اور قومی و ملی نوعیت کی شاعری شامل ہے۔اپنے قریبی عزیزوں،دوستوں کی شادی کی تقریبات پر وہ فراخدلی سے اپنے خوشی سے لبریز نیک جذبات کا اظہار کرتے ہیں توبعض وفیات پر اپنے دکھ اور درد کا بھی برملا اظہار کر دیتے ہیں۔ کتاب کا تیسرا اورایک اہم حصہ ان کی ان قلبی کیفیات کا آئنہ دار ہے جو غزل کی روایت سے گہرا تعلق رکھتی ہیں۔ اس حصہ میں رباعیات اور نظموں کو بھی پیش کیا گیا ہے تاہم سلفی صاحب کا بنیادی مزاج غزل ہی کا ہے۔عزیزالرحمن سلفی صاحب غزل کی قدیم روایت کے امین ہیں۔اساتذہ کے بعد کے ادوار کی شاعری کی ہلکی ہلکی پرچھائیاں تو ان کے ہاں مل جاتی ہیں تاہم ان کا مزاج کلاسیکی روایت سے ہی زیادہ استفادہ کرتا ہے۔بظاہر وہ قدیم و جدید کے زمانی دوراہے پر کھڑے ہیں لیکن ان کا واضح جھکاؤقدیم کی طرف ہے۔یہ سب کچھ ان کے مزاج اور ان کی فطرت کا نتیجہ ہے۔
مجموعی طور پر عزیزالرحمن سلفی صاحب کی شاعری ان کی ذاتی زندگی کا عکس ہے۔وہ زندگی جس میں خدا اور رسول سے لے کر عام زندگی میں ملنے جلنے والے نمایاں کرداراور حالات و واقعات اور جذبات و کیفیات اپنی اپنی اہمیت کے مطابق موجود ہیں۔ایک بزرگ و محترم شاعرکی زندگی بھر کی اس شعری کمائی کو یکجا پیش کیے جانے پر اور کتابی صورت میں شائع کیے جانے پر میں اپنی دلی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ،اس مجموعہ کا خیر مقدم کرتا ہوں۔
(شعری مجموعہ”پرواز “میں شامل تاثرات)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔