کئی سالوں سے بنوں کے مختلف شعراء و ادباء سرگرم تھے کہ بنوں کے تمام شعراء و ادباء کے لیے ایک مشترکہ تنظیم بنائی جائے جس میں بنوں کی تمام ادبی (پشتو،اردو) تنظیموں کی رکنیت ہو لیکن حالات ساتھ نہیں دے رہے تھے ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی بنوں کے نوجوان شاعر کی موت نے بنوں کے تمام شعراء و ادباء کو اس پر مجبور کر دیا کہ ان کاایک یونین کی طرح ادبی اتحاد اب ناگزیر ہوچکا ہے تاکہ اس متفقہ پلیٹ فارم سے شعرا ء و ادباء کے جائز حقوق کے لیے آواز اٹھائی جا سکے کیونکہ آئے روز معاشرے کے اس با شعور طبقے کے ساتھ نا روا سلوک ہوتا رہتاہے۔اس مقصد کے لیے بنوں کے مشہور بزرگ شاعر و ادیب دلفراز پیرزادہ نے ایک ادبی پروگرام میں یہ بات چھیڑی اگر چہ یہی مشورہ ایک سال پہلے راقم الحروف ،امیر زمان امیر اور بیتاب عادلوی نے بنوں پریس کلب میں کیا تھا اور اس پر اتفاق بھی ہوا تھا بیتاب صاحب نے کہا تھاکہ جلد اس بارے میں بنوں پریس کلب میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا جس میں بنوں کی تمام ادبی تنظیموں کے صدور و سیکرٹریز یا سرپرست و چیئرمین کو شرکت کی دعوت دیںگے لیکن کچھ مصروفیات کے باعث یہ کام التوا کا شکار ہوا خیر دیر آید درست آید۔ دلفراز پیرزادہ اور بیتا ب عادلوی صاحب کی کوششوں سے اس بابت پہلا باقاعدہ اجلاس چوتھرام سکول چوک بازار بنوں میں دوپہر ۲ بجے بلایا گیا اور باقاعدہ طور پر بنوں اور ایف آر بنوں کی تمام ادبی تنظیموں سے دو دو ارکان کو شرکت کی دعوت دی گئی مقررہ وقت پر اجلاس شروع ہوا اور تقریباًبنوں کی ۲۵سے زائد ادبی تنظیموں کے صدور،سیکرٹریز ، چیئرمینز اور سرپرستوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ یہ مشترکہ تنظیم وقت کی اہم ضرورت ہے اتفاق کے بعد اس مشترکہ ادبی اتحا د کے لیے باقاعدہ مشورے سے ایک کمیٹی بنائی گئی تا کہ وہ اس اتحا دکے لیے آئین بنائیں اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے قوانین واضح کریں کمیٹی میں مشترکہ طور پر جناب بیتاب عادلوی،جناب تازہ گل،جناب جاوید احساس،جناب عاقل عَبید خیلوی اور جناب پروفیسر ڈاکٹر عمر قیاز قائل صاحب نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے اس ادبی اتحاد کے لیے قوانین مشترکہ طور پر بنائیں اوراس مشترکہ پلیٹ فارم کے لیے عاقل عبید خیلوی (راقم الحروف ) کے تجویزکردہ نام ادبی اتحاد بنوں(A.A.B) کو سب نے مشترکہ طور پر منتخب کیا ۔کمیٹی کے مذکورہ شخصیات نے باقاعدہ بنوں پریس کلب بنوں باقاعدہ دوبارہ ایک نشست کی جس میں فیصلہ ہوا کہ آئندہ کی اجلاس میں اب تمام ادبی تنظیموں کے ممبران شرکت کریں گے جس میں اس ادبی اتحاد کے لیے باقاعدہ ایک کابینہ جمہوری طریقے سے منتخب ہوگی اور اس بنائے گئے آئین اور قوانین پر بحث ہوگی ۔ آئندہ اجلاس میں تمام ادبی تنظیموں کے ممبران نے شرکت کی رکنیت کے فارم سب ممبران نے پر کئے اس کے بعد کابینہ کا انتخاب ہوا جو کچھ اس طرح ہوا ۔متفقہ طور پر جناب افتخار درانی ایڈووکیٹ کو اس مشترکہ پلیٹ فارم کا سرپرست چنا گیا۔صدارت کے لیے جناب پیر زادہ دلفراز جبکہ سیکرٹری کے لیے بیتاب عادلوی کے نام کا انتخاب ہوا۔اسی طرح نائب صدارت کے لیے پروفیسر جاوید احساس اور نائب سیکرٹری کے لیے پروفیسر ڈاکٹر عمر قیاز قائل کا انتخاب ہوا۔سیکرٹری اطلاعات اور نشر و اشاعت کے لیے راقم الحروف(عاقل عبیدخیلوی) منتخب ہوگئے۔کابینہ کے انتخاب کے بعد ادبی اتحاد بنوں کا آئین اور قوانین پیش کئے گئے جسے متفقہ طور پر کابینہ نے منظور کیا۔منتخب کابینہ نے تمام ارکان کے رکنیت کے فارموں کو منظور کرتے ہوئے ان پر دستخط کئے ۔
اغراض و مقاصد:اس مشترکہ ادبی اتحاد کا نام ادبی اتحاد بنوں(A.A.B) ہوگا ۔اس میں بنوں کی ہر ادبی تنظیم کے دو ارکان ممبر ان ہونگے جو اس ادبی پلیٹ فارم کے ساتھ منسلک ہونگے۔اس ادبی اتحاد میں شامل شدہ کسی بھی ادبی تنظیم کے کسی بھی شاعر یا ادیب کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقع پیش آئے تو یہ ادبی اتحاد اس شاعر و ادیب کے ساتھ ہر محاذ پر ساتھ ہوگا اور مسئلے کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا علاوہ ازیں ہر قسم کی مالی،قانونی اور قلمی تعاون سے دریغ نہیں کرے گا۔یہ ادبی اتحاد کسی بھی ادبی تنظیم کی ادبی پروگرامات میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کرے گاالبتہ اگر کوئی تنظیم پروگرا م کے بارے میں ان سے تعاون مانگے گا تو اس کی مدد کرے گا۔بنوں کے ادبی دوستوں کے درمیان کسی بھی قسم کا کوئی رنجش ہو، اسے ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا اسی طرح جنوبی اضلاع میں اگر ادبی تنظیمو ں یا ادبی دستوں کے درمیان کوئی غلط فہمی ہو اسے دور کرنے کے کو شش کر ے گا۔ادبی اتحاد بنوں ضلع بنوں کے شعراء و ادباء کی بالخصوص اور جنوبی اضلاع کے شعرا ء و ادباء کی بالعموم اپنی مد د آپ کے تحت مدد کرے گا اور ان کے جائز حقوق کے لیے ہر پلیٹ فارم پر بھر پور دفاع کرے گا۔اس ادبی اتحاد کی کابینہ کا میعاد ایک سال ہوگا ہر ماہ اس کا اجلاس ہوگا اور اس اجلاس میں شعرا ء و ادبا ء کو درپیش مسائل کے حل پرگفتگو ہوگی اور اس کے حل کرنے کے لیے تجاویز پیش کئے جائیں گے۔اجلاس میںہر ادبی تنظیم ۲۰۰ روپے چندہ دینے کا پابند ہوگا۔اگر کسی شاعر و ادیب کو کوئی مشکل پیش آئی تو بلاتفریق ا ن کا ساتھ دینے کا ادبی اتحاد بنوں پابند ہوگا ۔عدالتی کاروائی ہو یا دھرنا کی ضرورت ہر قسم کی مدد کرنے کا بھی یہ مشترکہ ادبی اتحاد پابند ہوگا۔اگر کسی شاعر یا ادیب کے عزت نفس کو کسی نے بھی ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی تو ان کا ہر فورم پر بھر پور دفاع کیا جائے گا۔اگر کوئی ناخوشگوار واقع پیش آیا تو ایمرجنسی اجلاس بلایا جائے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔