باپ کے گھر سے ایک دن ہرعورت اپنے خاوند کے گھر رخصت ہوجاتی ہے اور پھر وہاں پراسے اپنی ساری زندگی گزارنی ہوتی ہے۔بنوں کے لوگ اپنی بہنوں کی بہت عزت کرتے ہیں۔عیدین کے موقعوں پرحسب توفیق اُنھیں نئے کپڑے یانقدی کی صورت میں عیدی بھیجتے ہیں عید کے دن بھی سارے بھائی عید کی نماز کے بعد قبروں پر جاتے ہیں پھر اس کے بعد اپنی بڑی بہن کے گھر سے شروعات کرکے ساری بہنوں کے گھر جاتے ہیں۔ٹکرائی بنوسوالہ پشتو میں بہن اور بیٹی کی چادر کوکہتے ہیں یہ ایک مخصوص قسم کی چادر ہوتی ہے جویہاں کی عورتیں برقعے کے ساتھ استعمال کرتی ہیں۔ماضی میں جب کبھی بہنیں یا بیٹیاں اپنے والد یا بھائی کے گھر جاتیں تو برقعے کے ساتھ یہ چادر بھی استعمال کرتیں، برقعے اتارتیں تو یہ چادر بھی اتارد یتیں اور دوپٹے سے سر کو ڈھانپ لیتں لیکن یہاں کے بعض لوگ والدین کی وفات کے بعد بہنوں اور بیٹیوں کو گھر میں نہیں آنے دیتے ایسے بھائیوں کے بارے میں عورتیں کہتی ہے کہ یہ دے میژ دے ٹکری زوئی نشتہ یعنی بھائی کے گھرمیں ہماری جگہ نہیں ۔بھائی کے ہوتے ہوئے بھی ان کے بھائی نہیںہوتے کیونکہ کچھ بھائی تو صرف مال و زر کو دیکھتے ہیں۔ایسے بھائیوں کو بھی بنوںمعاشرے میں بڑا معیوب سمجھا جاتا ہے۔ معاشرے میں ان کا کوئی مقام نہیں ہوتا۔لوگ اسے طعنے دیتے ہیںجہاں بھی جاتا ہے لوگ اسے برابھلا کہتے ہیںکہ یہ بھی کاہے کا پشتون ہے بہنوں اور بیٹیوںکو اپنا حق نہیں دیتا، ظالم کہیں کا ۔
٭٭٭٭