مثل مشہور ہے کہ پشتون کام کرنے کے بعد سوچتاہے اورباقی اقوام کام کرنے سے پہلے سوچتے ہیں۔ بنوسیان بھی ایک جلد باز قوم ہے۔پشتون کے جتنے بھی قبائل میں ہیں ان میں بنوسیان سے زیادہ کوئی اور جلد باز قوم نہیں ہے اسی جلد بازی کی وجہ سے ہر بار بھاری نقصان سے گزرنا پڑتا ہے۔اکثر بدلہ لینے میں بہت جلد بازی سے کام لیتا ہے۔پشتون کے دوسرے قبائل بدلہ لینے میں جلدی نہیں کرتے وزیر،محسود اور آفریدی قبائل اپنا بدلہ بہت دیر سے لیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ بدلہ لینے میں زیادہ نقصان سے بچتے ہیںاور پوری منصوبہ بندی سے ایسا کام کرتے ہیں۔ جبکہ بنوسیان کبھی کبھی بغیر منصوبہ بندی کے بدلہ لینے کی کوشش کرتے ہیں ۔جس کی وجہ سے وہ بدلہ تو نہیں لیتے البتہ خود کااوربھی نقصان کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مقدمات
یہاں کے لوگ اپنے ہی کرتوتوں اور مظالم کی وجہ سے مقدمات میںپھنسے ہوئے ہیں۔ تقریبا ً۷۰ فیصد لوگ عدالتوں میں چکر کاٹ رہے ہیں ان میں۳۰ فیصد لوگ ایسے ہیں جو بے گناہ ہیں اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے عدالتوں میں ذلیل وخوارہورہے ہیں۔جبکہ باقی ۳۵ فیصد ظالم لوگ ہیں جو غریبوں اور لاچاروں کو تنگ کرنے کے لیے ان کو عدالتوںمیں گھسیٹتے ہیںاپنی جائیداد کا زیادہ تر حصہ یہ لوگ مقدمات کے چکر میں اڑاد یتے ہیں۔نہ تو یہاں کی عدالتیں فوراً انصاف فراہم کرتی ہیں اور نہ ہی لوگ ایک دوسرے کے ساتھ صلح کرتے ہیں کیونکہ بنوسیان ایک ضدی قوم ہے۔وہ کرتے ہیں جو اُن کے دل میں آجائے۔بعض اوقات مقدمات میں تاخیر کی وجہ سے فریقین ایک دوسرے کو قتل کردیتے ہیں ۔لہٰذااس سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائی کورٹ پشاور کے سینئرا ور معزز ججز صاحبان کو بھی چا ہیے کہ ماتحت عدالتوں کو پروانے بھیجیں کہ ہر قسم کے کیسز جلد از جلد نمٹائے اورانصاف پر مبنی فیصلے کرے اور ملک و قوم میں امن و امان کے قیام میںاہم کردار ادا کرے۔
۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔