ضلع بنوں میں مختلف قومیں آباد ہیں مثلا قریش،سید،پیر خیل، اعوان، وغیرہ وغیرہ لیکن اصل میں یہ سر زمین اولاد شیتک(پشتون) کی ملکیت ہیں۔دوسری قومیں جو صدیوں سے بنوں میں رہائش پذیر ہیں انہوں نے بھی ان کی عادات و اطور اور رسم و رواج اپنائے ہیں ۔صدیوں سے ایک ساتھ رہنے کی وجہ سے ایک دوسرے میں گڈ مڈ ہوگئے ہیں۔ایک دوسرے سے رشتہ داریاں کی ہیں اور اب یہ سب بنوسیان کہلاتے ہیں۔ اور بنوسیان کہنے پر فخر کرتے ہیں۔ بنوںکا علاقہ اب ان بنوسیان کا ہے۔
بنوں کے تقریبا ً۷۰ فیصد افراد لمبے ،قداور اور خوبصورت رنگت کے حامل ہیں۔یہاں کے مشران اور بزرگ لوگ سر پر روایاتی پگڑی پہنتے ہیں۔پاؤں میں بنوں کی مخصوص چپلیاں اور سادہ گول بین کی قمیص اور قد کے مطابق شلوار پہنتے ہیں۔جبکہ نوجوان گرمیوں میں اپنے کندھوں پر چادر اوڑھتے ہیں۔اور موسم کے مطابق شلوار ،قمیص استعمال کرتے ہیں۔سردیوں میں بھی بنوں وولن مل کے شال استعمال کرتے ہیں۔گاؤں کے لوگ پاؤں میں مخصوص قسم کی چپلیاں پہنتے ہیں جو بنوں میں بنائی جاتی ہے۔جسے بنوں وال چپلیاں کہتے ہیں۔خوشی کے وقت میں یہاں کے بزرگ لوگ مخصوص پگڑی باندھتے ہیں جنہیں لُنگی کہتے ہیں۔اور اپنے ساتھ کندھو ں پر دو نالی بندوق رکھ کر کمر بند باندھ لیتے ہیں۔جبکہ نوجوان کلاشنکوف اور پستول کے ساتھ کمر بند باندھ لیتے ہیں۔کمر بند میں بندوق کے کارتوس سلیقے سے رکھے ہوتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔