ضلع بنوں ایک بہت ہی پرانا اور تاریخی شہر ہے۔آکرہ تقریباًتین ہزار سال پرانا شہر ہے۔ سکندر اعظم،سوری خاندان،ابدالی، محمود غزنوی اور بہت سے مسلمان بادشاہ یہاں سے گزرے ہیں اس کے علاوہ سکھ اور انگریز دور میں یہاں کے جو بڑے بڑے علاقے آباد تھے ان میں میریان، منڈان، ممش خیل، داودشاہ، جھنڈوخیل، ککی بھرت، سورانی،غوریوالہ،ممہ خیل، اسماعیل خیل او ر بازار احمد خان وغیرہ تھے۔ موجودہ دور میں آبادی میں اضافے کی وجہ سے نئے شہر اور ٹاون بن چکے ہیں ٹریفک کی زیادتی کی وجہ سے زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ دوریاں زیادہ تر ختم ہو چکی ہیں لیکن ان دوریوں نے مسائل میں اضافہ بھی کردیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلیپ فورٹ اور دلیپ نگر
انگریز دور حکومت میں بنوں اور اس کے مضافات میں قلعہ نما مکانات کو مسمار کردیاگیا اور پھر بنوں میں دلیپ فورٹ کے نام سے ایک قلعہ بنایا۔یہ قلعہ ایڈورڈ نے سکھ فوجیوں کی مدد سے بنوایا تھا اس لئے اس کا نام مہاراجہ دلیپ سنگھ کے نام پر دلیپ فورٹ رکھا۔ایڈورڈ ہی نے بنوں بازار کا نام تبدیل کر کے دلیپ سنگھ کا نام رکھ دیا۔ پہلے یہ بازار لعل باز بازار کے نام سے مشہور تھا۔ اگر چہ ایڈورڈ نے بہت کوشش کی کہ بنوں کے مشہورجگہوں کے نام تبدیل کئے جائیںلیکن بنویان روز اول سے ان کو اپنے اصلی ناموں سے پکارتے اور ابھی تک یہی سلسلہ چل رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تفریحی مقامات
پرانے وقتوں میں ضلع بنوں میں تفریحی مقامات بازار احمد خان کا بازار،پولو گراونڈ ، نورڑ گراونڈ، شہبازعظمت خیل کے گراونڈ، سدراؤن کا غیر آباد علاقہ۔ان علاقوں میں اور ان گراونڈز میں بنوں کا قدیم اور مشہور کھیل اینڈا کھیلا جاتا تھا۔ لوگ دوردور سے اس کھیل کو دیکھنے کیلئے ان علاقوں کا رُخ کرتے اور اس کھیل سے لطف اندوز ہوتے اب یہ کھیل بھی ختم ہو چکا ہے اور اس کی جگہ کبڈی نے لی ہے ۔موجودہ دور میں فضل قادر شہید پارک ، ریا ض پارک منڈان، بنوں چڑیا گھر ٹاؤن شپ بنوں، کٹگھر کامیدان علاقہ بہرام شاہ بنوں ،بنوں باران ڈیم اور بنوں ہیڈیہاں کے تفریحی مقامات ہیںیہاں پر لوگ تفریح کیلئے آتے ہیں اور قدرتی نظاروں سے لطف اٹھاتے ہیںاگر ان تفریحی مقامات کیلئے ڈبل روڈز تعمیر کئے جائیں تو ٹریفک کے مسائل میں کمی آجائے گی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔