ہاں دانتوں میں انگلیاں دبالو
مجھے فاحشہ ، بدکار،بدچلن، آوارہ کہو
میرے کردار پہ کیچڑا چھالو
میرے عشق کے قصے گھڑ کے سُناؤ
یہ صحیفے کہیں چھپادو۔۔۔اپنے بچوں کو مت پڑھنے دینا
کہ یہ فحش عریاں برہنہ خیالات کا پرچار ہیں
مگر کیا تم نے۔۔۔قرآن کو بھی اسی لیے چھپا دیا ہے
یا سورۃ النسا تم پڑھتے ہی نہیں
یا بہشتی زیور اپنی لڑکی کوجہیز میں دینا منع ہے
یااُمہات المومنین کا تذکرہ بھی تم پہ گراں ہے
بے شک چاہو تو چھپا دو میرے اس سچ کو
یہ میرے صحیفے دبادو کسی مدفن میں
یااس سے چھپ کر اور اپنے بچوں سے چھپا کر
پڑھ لینا رات کے اندھیروں میں
مگر خدارا یہ نہ کہنا کی یہ جھوٹ ہیں
میں جھوٹی سہی، دوغلی، منافقت سہی
مگر اس سچ کی بے حرمتی نہ کرنا۔۔۔جو میں نے رقم کردیا ہے
اپنے دل ودماغ ورُوح کا لہو کرکے
ہاں اس سچ کی بے حرمتی نہ کرنا