حدیثِ درد کی پہلے کوئی کتاب لکھو
پھر اہلِ جَور کے نام اُس کا انتساب لکھو
خوشی کے لمحے لکھو، عمرِ اضطراب لکھو
نکالو وقت کبھی عشق کا حساب لکھو
تمہارے خواب کی تعبیر اب پرائی سہی
تمہارا خواب تو اپنا ہے اپنا خواب لکھو
فقیہِ شہر کی باتوں کا احترام کرو
چمن کو دشت کہو، دشت کو چناب لکھو
زیادتی کی کوئی حد نہیں رہی حیدرؔ
اب اُس کے جھوٹ کا آخر کوئی جواب لکھو
٭٭