صبح ارسل آفس جانے کے لیے اٹھا تھا۔ اٹھتے ہی حرا کا میسج سین کیا۔جس میں گڈ مارنگ میری جان لکھا تھا۔
پڑھ کر بنا کوئی جواب دیے سارے میسج ڈلیٹ کئے اس ڈر سے کہ کہیں عائشہ نا دیکھ لے ۔
عائشہ نے ارسل کو ناشتہ بنا کے دیا ارسل ناشتہ کرکہ اماں ابا سے پیار لے کے آفس چلا جاتا ہے ۔یہ سوچ کر سکون بھی محسوس کرتا ہے کہ حرا آج نہیں آئے گی۔
عائشہ اپنے ساس سسر ساتھ گپ شپ کرتی ہے سب اپنی اس چھوٹے سی فیملی کے ساتھ بہت خوش ہوتے ہیں( شاید آنے والے وقت کا کسی کو بھی احساس ہو تو وہ سب پہلے ہی ٹھیک کر دے)
❤️❤️❤️❤️❤️
ارسل آفس کے کام میں بزی ہوتا ہے کہ اچانک اس کے سامنے حرا کا نام ایک فائل پہ نظر آتا ہے ۔۔۔۔۔
""حرا ""
ارسل یہ نام لے کر کرسی پر ہی پیچھے کو ہوتا ہے اور آنکھیں بند کر کے کل والے منظر کو سوچتا ہے۔۔۔ کیا مجھے حرا میں انٹرسٹ لینا چاہیے ۔ واقعی ہی یہ محبت ہے ۔۔۔؟؟؟ آخر حرا کیوں میرے ذہن و گمان پر اپنا اثر چھوڑ رہی ہے ۔۔۔؟؟؟ کیوں میں اسے خود پر حاوی کر رہا ہوں ۔۔؟؟
یہی سوچتے کسی کی آواز پر وہ اپنی آنکھیں کھولتا ہے ۔۔۔
کیا ہوا ارسل بھائی ۔۔۔۔۔۔ کہاں گم ہو کس کی یادوں میں کھو رہے ہو ۔۔۔۔ارے یارررر بلال کہیں نہیں بس سر درد تھا تو بسس۔۔۔۔۔۔۔
ہممم یہ بتانے آیا تھا کہ بوس بولا رہے ہیں ۔۔۔۔
شکریہ چلو میں آتا ہو میں پھر ملاقات ہو گی ۔۔۔
❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️❣️
عائشہ زینی کو میسج کرتی ہے ۔۔۔۔۔ سوری میں آج تمہارے ولیمہ پہ نہیں آسکی ۔۔۔۔ یاررر ارسل کی طبیعت نہیں ٹھیک تھی اور ان کو آفس سے چھٹی بھی نہیں ملی ۔۔۔ اپنی پکس تو سینڈ کرو آج کی ۔۔۔۔۔
زینی کا جواب آتا ہے نہیں کروں گی دفع ہو میں نہیں بولتی کیوں نہیں آئی تم ۔۔۔۔
عائشہ زینی کو منانے لگتی ہے ۔۔۔
✨✨✨
ارسل گھر آنے کے لیے آفس سے نکلنے لگتا ہے کہ حرا کی کال آتی ہے ۔
ارسل کال اٹینڈ کرتا ہے ۔
ارسل بہت شکریہ کہ آپ نے میری کال اٹینڈ کی
کام کی بات بتاؤ حرا مجھے فضول باتیں نہیں سننی ۔۔۔۔۔۔
ارسل میں بس یہی کہوں گی کہ کیا آج آپ مجھ سے ملیں گے ۔۔۔۔بس آج اس کے بعد کبھی آپ سے کچھ نہیں کہوں گی ۔۔۔
میں لوکیشن سینڈ کرتی ہے مجھے امید ہے آپ میری بات کا مان رکھیں گے ۔۔۔۔
اور اس پر جلدی سے کال کٹ کرتی ہے ۔
ارسل کو فوراً لوکیشن کا میسج آتا ہے ۔۔۔۔۔
ایک منٹ کے لیے ارسل خود سے کہتا ہے کہ نہیں جاتا لیکن پھر سوچتا ہے کہ آخری بار ہی سہی چلا جاتا ہوں ۔۔۔۔۔
جب وہ اس ریسٹورنٹ میں پہنچتا ہے تو حرا رومی ساتھ پہلے ہی موجود ہوتی ہے ۔۔۔۔
ارسل حرا کے سامنے والی کرسی پر بیٹھ جاتا ہے ۔۔۔
کیسے ہیں آپ ارسل...؟؟؟؟
ہمم ٹھیک ۔۔۔۔
پھر تھوڑی دیر کی خاموشی کہ بعد آخر حرا خود ہی بولتی ہے ۔۔۔
ارسل مجھ سے نہیں پوچھے گے کہ کیسی ہو ۔۔۔۔.؟
رومی پر اک نظر ڈالتے ہوئے حرا کو دیکھتے ہوئے پوچھتا ہے ۔۔۔۔
کیسی ہو حرا۔۔۔؟؟؟
ارسل میں آپ کے بنا ٹھیک نہیں ہو مجھے بہت ضرورت ہے آپ کی ۔۔۔ آپ کی محبت مجھے چاہیے ۔۔۔۔ آپ میری محبت کا یقین کب کریں گے ۔۔۔۔ ؟؟؟؟
ارسل بہت پیار سے بولتے ہوئے حرا کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے ۔۔۔
حرا میری بات سنو یہ محبت نہیں ہے صرف وقتی اٹریکشن ہے ۔۔۔۔۔۔ تم کیوں نہیں سمجھتی ۔۔۔۔
ارسل پلیز میری محبت کو یوں تو نا کہے ۔۔۔۔۔۔ یہ محبت ہی جو آج آپ مجھ سے ملنے آگئے ۔۔۔۔ یہ محبت ہی ہے جو آپ خود کو اتنا بدل رہے ہے ۔۔۔۔۔ یہ محبت ہی ہے جو مجھے کچھ اور نظر نہیں آتا ۔۔۔۔
رومی واش روم کا کہہ کے کہ سائیڈ پہ جاتی ہے ۔۔۔۔۔
حرا بات کرتے ہوئے ارسل کا ہاتھ پکڑتی ہے رومی اس کی تصویر بنانے لگتی ہے ۔۔۔۔۔۔
یونہی باتیں کرتے ہوئے حرا ارسل کے ساتھ آکر بیٹھ جاتی ہے ۔۔۔۔۔
ناجانے کیوں ارسل اس بار بھی حرا کو کچھ نہیں کہتا ۔۔۔۔۔
ارسل یہ محبت ہی جو میں آپ کے قریب ہو آپ مجھ سے کچھ نہیں کہہ رہے ۔۔۔۔۔
اس پر ارسل قہقہہ لگا کر ہستا ہے ۔۔۔۔
جو کہ ارسل کے لیے حرا کو غلط ثابت کرنے کے لیے بہت ہوتا ہے ۔۔۔
حرا محبت تمہاری نظروں میں کیا ہے مجھے نہیں پتہ ۔۔۔۔
لیکن میں اب کچھ بھی نہیں کہوں گا ۔۔۔۔۔ تم کچھ نہیں سمجھنےوالی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنے میں عائشہ کی کال آتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ارسل آپ گھر کب تک آئے گے ۔۔۔۔۔؟؟
بس نکلنے لگا ہو میری جان آفس میں کچھ ضروری کام آگیا تھا تو لیٹ ہو گیا۔۔۔۔۔۔
حرا تمہاری باتیں ختم ہو گئی ہو تو مجھے اجازت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
ارسل ٹھیک ہے ۔۔۔۔ جائیں آپ لیکن مجھے یقین ہے میری محبت بہت جلد آپ کو میری طرف لگ آئے گی ۔۔۔۔۔
ارسل اٹھتا ہے باہر کو نکلنے لگتا ہے کہ رومی کی آواز پر رک کر اسے نا جانے والی نظروں سے دیکھتا ہے ۔۔۔۔۔
جی ۔۔؟؟؟
میں کچھ زیادہ نہیں بس یہی کہوں گی کہ حرا باجی کو بہت محبت ہے آپ سے۔۔۔۔۔ بہت کم لوگ ہوتی ہیں جن کو سچی محبت ملتی ہے اور آپ بہیت لکی ہے جو آپ کو سچی محبت مل رہی لیکن آپ اسے سمجھ نہیں پا رہے ۔۔۔۔۔۔ ایک بار سچے دل سے سکون سے گھر جا کے سوچیے گا ضرور ۔۔۔
مس دیکھیے آپ میرے بارے میں کچھ نہیں جانتی تو پلیزززززز ۔۔۔۔۔
یہ کہتے ہی ارسل جلدی سے باہر نکل جاتا ہے ۔۔۔۔۔
حرا اور رومی ایک دوسرے کو طنزیہ انداز میں دیکھتے ہو ہے ہستی ہے ۔۔۔۔ اور خود بھی أدھر سےنکل جاتی ہے ۔۔۔