اک ذات زمانے میں ہے موجود ہمیشہ
ہستی ہے وہی ہست وہی بود ہمیشہ
اس ایک تعلق پہ مجھے ناز بہت ہے
میں عبد ہمیشہ ہوں وہ معبود ہمیشہ
ہر وقت کھلے رہتے ہیں رحمت کے خزانے
رکھتا ہے وہ مفتوح درِ جود ہمیشہ
جب کن کی صدا آتی ہے بن جاتا ہے جوہر
ذرہ کبھی رہتا نہیں نابود ہمیشہ
رکھتا ہے غمِ دہر سے ہر وقت بچا کر
ہے اُس کی نظر میں مری بہبود ہمیشہ
لکھتا ہوں سدا حمد وثنا ربّ ِ جہاں کی
ملتا ہے مجھے گوہرِ مقصود ہمیشہ
اس ذات میں گم ہوں کے مرا نام ہو باقیؔ
خواہش ہے کہ میں بھی رہوں موجود ہمیشہ
***
باقی احمد پوری (احمد پور لمہ )
***
باقی احمد پوری (احمد پور لمہ )