رنج دیتا ہے کسی کو نہ زیاں دیتا ہے
وہ تو ایسا ہے کہ دشمن کو اماں دیتا ہے
میرے آقا نے مجھے نعت کی دولت دے دی
ایسی خیرات کوئی اور کہاں دیتا ہے؟
اُس کو تسلیم کیا کرتے ہیں پتھر بھی رسولؐ
سنگ ریزوں کو وہ چاہے تو زباں دیتا ہے
صبر سے میرے نبی ؐ سہتے ہیں ہر اک تکلیف
حوصلہ اُن کو خدائے دو جہاں دیتا ہے
تیرے بارے میں غلط سُن نہیں سکتے ہم لوگ
ہر مسلماں تری ناموس پہ جاں دیتا ہے
میرے آقاتری چوکھٹ سے ملا ہے سب کچھ
سو یہ کہنا نہیں بنتا کہ فُلاں دیتا ہے
میں تو اُس شخص کی ہمّت پہ ہوں قربان کہ جو
درسِ توحید، سرِ شہرِ بُتاں دیتا ہے
کوئی صادق نہیں اُن سا، نہ امیں ہے اُن سا
یہ گواہی تو ہر اک پیر و جواں دیتا ہے
****
یاورؔ عظیم ( خان پور)
****
یاورؔ عظیم ( خان پور)