سارے عالم کا وہ حاصلِ مدّعا
وہ ہے مہرِ عُلا
وہ ہے دل کی دوا وہ کرم کی گھٹا
وہ ہے مہرِ عُلا
ہر کا حامی وہی ہر کا والی وہی
ہر سے عالی وہی
رحم کا سلسلہ اس کے در سے ملا
وہ ہے مہرِ عُلا
وہ کرم کار ہے ،وہ مدد گار ہے
وہ عطا کار ہے
ورد ہر اک لساں کا ہے صلِّ علیٰ
وہ ہے مہرِ عُلا
وہ اٹل وہ امر وہ ہے عالی گہر
وہ اِدھر ، وہ اُدھر
وِرد اک ہی دہاں کا لِساں کا ہُوا
وہ ہے مہرِ عُلا
اسمِ احمدؐ سے حاصل ہے آسودگی
عمدگی عمدگی
طے ہُوا اسمِ احمدؐ سے ہر مرحلہ
وہ ہے مہرِ عُلا
سائلوں کی دعا ہو کرم ہو کرم
اے حِکم اے حَکَم
اس کے در سے ملے ہر الم کی دوا
وہ ہے مہرِ عُلا
وہ ہی سردار ہے اعلیٰ سرکار ہے
ہر کا سالار ہے
ہے وہی آسرا مہر کا سلسلہ
وہ ہے مہرِ عُلا
واسطے سارے عالم کے ارحم وہی
اور دم دم وہی
اسم اس کا ہے سائلؔ وریٰ سے وریٰ
وہ ہے مہرِ عُلا