وہ ہے سردارِلولاک ، ارحم وہی
روحِ عالم وہی
ہر سے صالح وہی اور مکرّم وہی
روحِ عالم وہی
دہر کو اسم اس کا معطّر کرے
اوراطہرکرے
ہے صدا ہر سُو مہکارِ عالم وہی
روحِ عالم وہی
سرورِمرسلاں کی ہے عمدہ ادا
ماہ ٹکڑے ہوا
مولائے دہر ،عالم کا احکم وہی
روحِ عالم وہی
وہ ہے مولیٰ الورا ، وہ ہے صدرالعلا
وہ ہے صلِّ علیٰ
وہ وریٰ الورا ہر سے اکرم وہی
روحِ عالم وہی
وہ ہے دل کی دمک، لاالہ کی مہک
اس سے ساری لہک
وہ ولا وہ عطا دل کا محرم وہی
روحِ عالم وہی
دور ہر کی کرے وہ گماں،گمرہی
وہ امم کا ولی
اس کی امداد ہر کو ہے ہم دم وہی
روحِ عالم وہی
سائلوں کی صدا ہر سے اوّل وہی
ہر سے اکمل وہی
دل کی ڈھارس وہی ردِّ سدّم وہی
روحِ عالم وہی