کملی والا مِرا حاصلِ دوسرا
گوہرِ مدعا
اُس کے اسمِ مطہر کی ہر سُو صدا
گوہرِ مدعا
سارے عالم کا حامی مددگار وہ
اور کرم کار وہ
سائلوں کا کرے سہل ہر مرحلہ
گوہرِ مدعا
وہ ہے اللہ کا دلدار ہر سے کلاں
کوئی اس سا کہاں
ہر گھڑی دوں الٰہ کو وہی واسطہ
گوہرِ مدعا
سارے عالم کا مولا سہارا وہی
اور ہمارا وہی
اُس کی مہرو عطا سے ہوں اس کا گدا
گوہرِ مدعا
وہ اساسِ دوعالم امامِ رُسل
اور مولائے کُل
لا محالہ اُسی کو ہی اعلٰی لکھا
گوہرِ مدعا
وہ ہے آگاہِ سرِّ احد لا گماں
اورکراںسےکراں
وردِ اللہ سکھائے ہے صلِّ علیٰ
گوہرِ مدعا
مالک الملک کا ہے دُلارا وہی
اور اُسارا وہی
وہ ہے صدرالعلا ،وہ ہے مولی الوریٰ
گوہرِ مدعا
اُس کے در سے ملے ہر کو آسودگی
دل کی مہکے کلی
اُس کا در دہر کے واسطے ہے کھلا
گوہرِ مدعا