معطّر اُس سے ہر گُل ، ہر کلی ہے
ہر گھڑی ہے
اُسے حاصل علوم و آگہی ہے
ہر گھڑی ہے
وہی ہے مصلحِ احسد وہ اسعد
وہ محمدؐ
الٰہی کی لساں ہے اور وہی ہے
ہر گھڑی ہے
اساسِ دہر وہ روحِ مہاں ہے
وہ کلاں ہے
اُسے حاصل کلاہِ سروری ہے
ہر گھڑی ہے
وہی راہِ ہدیٰ کامل عطا ہے
اور سدا ہے
اُسی کی مہر ہر دم ہر گھڑی ہے
ہر گھڑی ہے
وہی اک ارحمِ عالم ہوا ہے
اور وریٰ ہے
دروں دل کے سمائی والہی ہے
ہر گھڑی ہے
عطا اُس کی ،وِلا اُس کی ہے ہر سُو
وہ ہے گُل رُو
مِری ہر ڈور اُس سے ہی ملی ہے
ہر گھڑی ہے
وہی اعلٰی سہارا ہے ہمارا
اور اُسارا
وہی مہروعطائے سرمدی ہے
ہر گھڑی ہے
کرے وہ دُور دل کی ہر کسک کو
ہر للک کو
ہوئی اُس کی ہی سائلؔ ہر کہی ہے
ہر گھڑی ہے