اُس کو ہادی و مہدی و اکرم کہوں
اور مکرم کہوں
اس کو اللہ کا دلدار ہر دم کہوں
اور مکرم کہوں
وہ امامِ رُسل ہادیِ مرسلاں
سائلوں کی اماں
اس کو علمِ سماوی کا محرم کہوں
اور مکرم کہوں
اُس کو ٹوٹے دلوں کا سہارالکھوں
اور ہمارا لکحوں
اس کو دردوں کا ، دکھوں کا مرہم کہوں
اور مکرم کہوں
اُس کو مالک کہوں اس کو حاکم کہوں
اور راحم کہوں
ہر عمل اس کا کامل ، مصمم کہوں
اور مکرم کہوں
اس کو ہر اک کا والی و حامی کہوں
اور گرامی کہوں
اس کو سارے ہی عالم کا ہمدم کہوں
اور مکرم کہوں
دہر کو اُس کے درسے ملی آگہی
اور ملی دائمی
اس کو علمِ الٰہی کا اعلم کہوں
اور مکرم کہوں
وہ رسولِ کلاں اُس کا ہم سر کہاں
اور ورائے گماں
ہر سے اعلیٰ کو سرّوں کا محرم کہوں
اور مکرم کہوں
والیِ دہر والیِ سائلؔ ہوا
ہر سے کامل ہوا
ہر گھڑی اُس کو مولائے عالم کہوں
اور مکرم کہوں