آوردہ اُسی درسے ہوں سو کھوٹ مٹی ہے
لو اُس سے لگی ہے
اس کی ہی ولاؤںسے کلی دل کی کھلی ہے
لو اُس سے لگی ہے
وہ روگ کا درماں ہے وہی رحم کا اعلاں
اور ہرکا ہے سلطاں
آسودگی ہر دل کو اسی در سے ملی ہے
لو اُس سے لگی ہے
وہ حلم کا محور ہے وہ کردار کا گوہر
اور رحم سراسر
وہ والیِ کُل ، حامیِ کُل ، مہرِ علی ہے
لو اُس سے لگی ہے
وہ ہر کا سہارا ہے وہی رحم وکرم ہے
ماحیِ الم ہے
اوکڑ مری اس ارحمِ عالم سے ٹلی ہے
لو اُس سے لگی ہے
وہ راحم و ارحم ہے وہ ہر اک کا سہارا
مالک وہ ہمارا
محروموں کا والی وہ الٰہی کا ولی ہے
لو اُس سے لگی ہے
وہ اسم ہی دلدارِ الٰہی کا مکرم
وہ لامعی ، ملہم
اس اسم سے آلودگی عالم کی دھلی ہے
لو اُس سے لگی ہے
مدّاحِ محمدؐ ہُوں اُسی در کا ہوں سائل
اکرام کا حامل
ہر مدح مری مہکی ہوئی مہکی ہوئی ہے
لو اُس سے لگی ہے