وہ لمعِ الٰہی ہوا ہر رُسل سے اعلیٰ
ہوں اُس کا ہی والہ
وہ اسریٰ کا راہی ہوا اللہ کا حوالہ
ہوں اُس کا ہی والہ
اِس واسطے اُس در کے سوالی ہوئے سارے
آلام کے مارے
وہ اللہ کا والہ ہے الٰہ اُس کا ہے والہ
ہوں اُس کا ہی والہ
سردارِ رُسل کی ہے عطا ہر کو مساوی
ہر حکم ہے حاوی
حاصل ہے کرم اُس کا ہی گورا ہو کہ کالا
ہوں اُس کا ہی والہ
سرداروں کا سردار ہے اللہ کا دلدار
اور ہادیِ ادوار
اکرام کا ہر سُو ہی کھلائے وہی لالہ
ہوں اُس کا ہی والہ
ہر علم گواہی ہے الٰہی کا مکمّل
ہر دہر کو اکمل
سرکار کی ہر آگہی الماس کی مالا
ہوں اُس کا ہی والہ
ہر طرح سے اوّل ہے ہوئی آلِ عطا کار
عالم کی مددگار
سرکار ہوئے ماہِ الٰہ ،آل ہے ہالہ
ہوں اُس کا ہی والہ
ہو دُوری مِری دُور مرے مالک و مولا
اے والا و اعلٰی
سائلؔ کی ہے اک آس کھلے وصل کا لالہ
ہوں اُس کا ہی والہ