گل کدہ کس کا، ہوا کس کی گھٹا ،کس کی ہے
اُس کی ہے
سارے عالم کے دروں مہرِ عُلا کس کی ہے
اُس کی ہے
علم و کردار و عمل کس کا ولا کس کی ہے
اُس کی ہے
آل کس کی ہے الٰہ کس کا کِسا کس کی ہے
اُس کی ہے
اُس کی ہر ہر ہی ادا حاصلِ اسلام ہوئی
عام ہوئی
وہ ہے اللہ کی لساں اور صدا کس کی ہے
اُس کی ہے
دل کو آرام سکوں ، روح کو کس سے حاصل
وہ کامل
ساری امّہ کو مدد اور ولا کس کی ہے
اُس کی ہے
سارے محکوموں کا مملوکوں کا وہ ہے والی
ہر سے عالی
مہر کس کی ہے کرم کس کا عطا کس کی ہے
اُس کی ہے
عہد در عہد وہی مولا وہی ماوا ہے
ہر کا ہے
ردِّ آلامِ دو عالم کی ادا کس کی ہے
اُس کی ہے
کوئی اللہ کی گواہی ہے سوا اُس کے ہُوا ؟
ہر سے ورا
اور رسائی سرِ سدرہء عُلا کس کی ہے
اُس کی ہے