وہ مولائے کل ہے الہ کی عطا ہے
وہ راس العطا ہے
وہ امرِ الٰہی وہ صلِّ علیٰ ہے
وہ راس العطا ہے
وہی ہے عوالم کو رحمِ سراسر
گراں مول گوہر
اماں درد کے ماروں کی وہ ہُوا ہے
وہ راس العطا ہے
محمدؐ کا کلمہ ہی وردِ لساں ہے
وہ مدعس اماں ہے
سرِ لوحِ دل اسم اُس کا لکھا ہے
وہ راس العطا ہے
مکارم کا مصدر وہ ہر اک سے اطہر
عطاؤں کا محور
اُسی کا کرم ہم کو حاصل سدا ہے
وہ راس العطا ہے
اُسی کا ہے معمورہ در گاہِ عالی
ہے اعلیٰ و عالی
دہاں کی، لساں کی، دلوں کی صدا ہے
وہ راس العطا ہے
ہے ہر دہر اُس کے کرم سے ہی طالع
وہ ہر اک کا سامع
امامِ رُسل ہے وہ ہر سے وریٰ ہے
وہ راس العطا ہے
الٰہی کا دلدار عالم کا سرور
کہاں اس کا ہم سر
وہ لمعہء اوّل وہ ماہِ حرا ہے
وہ راس العطا ہے
کہ سائل اسی واسطے ہے سوالی
وہ عالم کا والی
کرم ہی کرم ہے عطا ہی عطا ہے
وہ راس العطا ہے