اسکے ہنسنے سے ہنستا تھا جہان میرا....
وہ جو ادھوری سی خوشی دیتا تھا مجھے....
آیت کیا بات ہے بیٹا آج کل پریشان کیوں ہو ۔۔۔فاطمہ بہت دن سے اسے دیکھ رہی تھی لیکن آج اس نے آیت کو پوچھ لیا تھا۔۔۔۔
کچھ نہیں ماما کیوں کیا ہوا۔۔۔آیت نے خود کو نارمل کرنے کی کوشش کی تھی۔۔۔
ماما کی جان کوئی بات ہے پریشانی ہے تو بتاو فاطمہ نے بہت پیار سے اسے پوچھا تھا۔۔۔
نہیں ماما کوئی بات بھی نہیں اگر کوئی بات ہوتی تو ضرور بتاتی ماما آیت بات تو کرنا چاہتی تھی لیکن اس میں ہمت نہیں ہوئی تھی۔۔۔
اچھا چلو آج آف کر لو آفس سے تمہاری طبیعت ٹھیک نہیں لگ رہی مجھے۔۔۔فاطمہ نے اسے صوفحے پے چپ چاپ بیٹھے دیکھ کے کہا۔۔۔
نہیں ماما آج چھٹی نہیں کر سکتی کام ہے آفس میں جلدی آنے کی کوشش کروں گی۔۔۔آیت نے فاطمہ کو بہلایا تھا ۔۔۔
____________
آیت نے سامعہ سے عماد والی بات ابھی تک نہیں کی تھی لیکن اس نے آج سامعہ کو بتایا تھا جو عماد نے اس سے کہا تھا۔۔
سامعہ عماد نے کہا ہے کہ وہ شادی سے انکار کر دے گا اگر میں ماما کو منا لوں۔۔۔آیت نے دل کو تسلّی تو دے لی تھی لیکن سامعہ کو یہ بات بہت گراں گزری تھی ۔۔۔سامعہ نے آیت کو سمجھایا تھا۔۔۔
آیت تم کیا چاہتی ہو ۔۔۔سامعہ اسکو کچھ بھی کہ کے مزید ہرٹ نہیں کرنا چاہتی تھی۔۔۔
عماد کو۔۔۔۔
آیت نے اس انداز سے کہا تھا کہ سامعہ کی آنکھیں بھی بھیگ گئی تھیں۔۔۔۔
ان دونوں نے مزید کوئی اور بات نہیں کی تھی۔۔۔۔
سامعہ میں گھر جا رہی ہوں ماما کو کہ کے آئی تھی۔۔۔باس سے چھٹی لے آئی ہوں ۔۔۔آیت نے جاتے ہوئے سامعہ کو بتایا تھا۔۔۔
اوکے اپنا لیال رکھنا۔۔۔۔سامعہ نے اسکی اداس سی آنکھوں کو دیکھا تھا۔۔۔
__________
آیت کہاں ہے ۔۔۔۔عماد آیت کے جانے سے گھنٹے بعد آفس آیا تھا۔۔
وہ گھر چلی گئی اسکی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں تھی۔۔۔سامعہ نے عماد کو بتایا تھا۔۔۔
عماد باس کے پاس چلا گیا۔۔۔باہر آ کے اس نے سب کولیگز کو اپنی شادی پے انوائیٹ کیا تھا۔۔۔۔
سامعہ کا دماغ گھوم گیا تھا۔۔۔یہ کیا چیز ہے عماد یہ آیت کو کچھ کہ رہا ہے کر کچھ رہا ہے آخر ہے کیا۔۔۔۔
سامعہ کو تپ چڑھی تھی۔۔۔اس نے عماد کو جاتے دیکھ کے اسے روکا تھا۔۔۔
ایسکیوزمی سر۔۔۔
یس عماد سامعہ کو دیکھ کے رکا تھا۔۔۔
سر آپ نے آیت کو تو کہا ہے آپ شادی نہیں کرینگے اور یہاں آپ سبکو انوائیٹ کر رہے ہیں۔۔۔سامعہ نے ہمت کر کے عماد سے دوٹوک بات کی تھی۔۔۔۔
جی اگر وہ اپنی ماما سے بات کر لیتی تو میں یہ شادی نا کرتا لیکن آج تو میری مہندی ہے ۔۔۔۔اب میں کیسے انکار کر سکتا ہوں۔۔۔۔اور سب میرے ساتھ ساتھ آیت پے بھی انگلی اٹھائیں گے اور میں یہ نہیں چاہتا۔۔۔
عماد نے اتنی آسانی سے بات کور کی تھی۔۔۔سامعہ بغی دنگ رہ گئی تھی۔۔۔
اس سے پہلے سامعہ کچھ کہتی عماد چلا گیا تھا۔۔۔۔
اس کا مطلب یہ بات عماد نے کچھ دن پہلے کہی ہوگی آیت کو لیکن آیت نے مجھے آج بتائی ہے۔۔۔سامعہ کو سوچ کے ہی کچھ ہوا تھا۔۔۔جب آیت کو پتہ چلے گا اسکی آج مہندی ہے تو۔۔۔۔۔۔۔
لیکن آیت کا وہم دور کرنے کے لیے اسے بتانا بھی تو ضروری ہے۔۔جو بھی ہو اسے خود کو سنبھالنا تو پڑے گا۔۔۔سامعہ نے سوچ کے گھر آکے آیت کو کال کی تھی۔۔۔۔
آیت عماد آیا تھا آفس تمہارے جانے کے بعد تمہاری کوئی بات ہوئی ہے اس سے کیا۔۔۔سامعہ تم گھر آ سکتی ہو۔۔۔
آیت نے اسکی بات کا جواب دیے بنا کہا تھا۔۔۔۔
کیا ہوا ہے تم ٹھیک ہو آیت۔۔۔سامعہ گھبرائی تھی۔۔۔۔
تم آ سکتی ہو ابھی۔۔۔آیت نے پھر کہا تھا۔۔۔۔
ہاں میں آتی ہوں ویٹ کرو۔۔۔۔سامعہ نے جلدی سے کال بند کر کے ہینڈ بیگ اٹھایا تھا۔۔۔۔
____________
سامعہ پہنچی تو فاطمہ نے دروازہ کھولا تھا۔۔۔۔
ماشاءاللّہ سامعہ کیسی ہو۔۔۔فاطمہ نے اسکا ماتھا چوم کے حال احوال پوچھا۔۔۔۔
جی آنٹی ٹھیک ہوں ۔۔۔آیت جلدی آ گئی تھی تو سوچا اسکا پتہ لے آوں کیسی ہے اب ۔۔۔سامعہ نے فاطمہ کو دیکھ کے اندازی لگایا تھا کہ آیت نےکی حالت کا انکو علم نہیں ہے۔۔۔۔
ہاں بیٹا وہ اپنے کمرے میں ہے تم جاو میں کچھ کھانے پینے کو لے کے آتی ہوں۔۔۔۔فاطمہ نے سامعہ کو کہا تھا۔۔۔۔
نہیں آنٹی پلیز ابھی آفس سے آ کے کھانا کھا کے آئی ہوں پلیز کچھ بھی نہیں کھانا پینا ابھی۔۔۔اور میرا اپنا گھر ہے اگر کچھ چاہیے ہوا میں لود لے لوں گی۔۔۔سامعہ نے فاطمہ کو کہا تو فاطمہ جو کاشفہ سے بات کرتی ہوئی دروازہ کھولنے گئی تھی ۔۔پھر کاشفہ سے بات کرنے لگ گئی۔۔۔۔۔
آیت میری جان یہ کیا حال بنا رکھا ہے تم نے ۔۔۔۔سامعہ نے آتے ہی اسے نیچے بیٹھی کودیکھ کے کہا۔۔۔
آیت سامعہ کے گلے لگ کے رونے لگی تھی۔۔۔
سامعہ میں کیا کروں میں بہت بے بس ہو گئی ہوں ۔۔۔۔اس تھوڑے سے عرصے میں عماد نے مجھے پاگل بنا دیا ہے۔۔۔۔
مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی سامعہ میں شاید اس کے بنا نا رہ سکوں۔۔۔وہ آج بھی پورے پینتالیس منٹ آنلائن رہ کے آف لائن ہوا تھا ۔۔لیکن میرا سات گھنٹے پہلے کا بھیجا ہوا میسج اس نے اب بھی سین نہیں کیا تھا۔۔
اور میرے دس بار کال کرنے پے وہ بزی ہی رہتا ہے کبھی کسی کی کال اس نے میرے لیے ہولڈ نہیں کروائی ۔۔۔اور مجھ سے بات کرتے ہوئے کسی کی کال آنے پے مجھے ویٹ کہ دیتا ہے۔۔ اور پھر سارا دن جب وہ میری کالز اور میسجز سے رات تک تنگ آجاتا ہے پھر بڑے تحمل سے کہتا ہے ۔۔
جی کیا حال ہے ۔۔کیا کر رہی ہو ۔۔۔وہ بہت نارمل ہوتا ہے ۔
وہ یہ نہیں پوچھتا اتنی کالز کی خیریت تھی ۔۔
وہ پوچھنے پے بھی بس اتنا کہتا ہے یار کام کر رہا تھا۔۔
اور پھر وہ کال پے بھی غور سے بات نہیں سنتا اور ویٹ کہ کہ کال بند کر دیتا ہے ۔۔
اور میں پھر پاگلوں کی طرح اسکے online کو گھورتی رہتی ہوں ۔۔۔
اور اس نے کبھی میرے online یا ofline کو نہیں دیکھا ہوگا۔۔اسی لیے اسے کبھی یہ خیال نہیں رہتا کہ جسکواس نے ویٹ کا کہا ہے وہ صرف اسکے لیے آن ہے
کیونکہ شاید وہ بہت صبر والا ہے ۔۔اور میں بہت بے صبری ہوں اسکے لیے۔۔۔
بتاو مجھے سامعہ اسکے ریلیکس رہنے کی کیا وجہ ہے۔۔۔میری فیلینگز کے ساتھ وہ اتنی آسانی سے کھیل رہا ہے کہ میں کسی کو بیان بھی کروں تو اگلے کو عام سی بات لگتی ہے۔۔اور مجھے مجھے پاگل کرنے کے لیے یہ سب کافی نہیں ہے کیا۔۔۔؟؟؟؟وہ آنسوں سے تر چہرے کے ساتھ بال مٹھیوں میں بھینچے فرش پے بیٹھی تھی۔۔۔
سامعہ میں اسکی ہر سچی جھوٹی بات کا یقین کر لیتی ہوں ۔۔۔کیونکہ میں اسے کھونا نہیں چاہتی ۔۔۔۔
لیکن وہ ۔۔وہ پتا نہیں کیوں بیزار ہو گیا ہے۔۔۔
جب وہ بات کرتا ہے نا سامعہ تب وہ سب کچھ بھلا دیتا ہے مجھے۔۔۔۔
میں کیا کروں بتاو مجھے۔۔۔۔آیت کی حالت سامعہ سے دیکھی نہیں جا رہی تھی۔۔۔۔
آیت تم کیوں اس انسان کے پیچھے خود کو ذلیل کر رہی ہو جسے محبت کی قدر نہیں ہے۔۔۔
وہ تمہیں deserve نہیں کرتا۔۔۔وہ تمہاری محبت کے قابل نہیں ہے۔۔۔وہ ایک دھوکا ہے صرف اس میں ذرا سی بھی حقیقت نہیں ہے پلیز تم لود کو ہلکان نا کرو۔۔۔۔
وہ ایک دن بہت پچھتائے گا اسکو بھی خوشیاں نصیب نہیں ہونگی۔۔۔۔کل شادی ہے اسکی کرنے دو تم بس دفع کرو۔۔۔
دیکھنا اللّہ نے تمہیں کتنی خوشیاں دینی ہیں۔۔۔وہ تمہارے لائق نہیں ہے۔۔۔
آیت اک دم اسکی بات پے ٹھٹکی تھی۔۔۔۔
کیا مطلب ۔۔۔۔آیت نے سامعہ کو دیکھا جو اب نظریں چرا رہی تھی۔۔۔
لیکن سامعہ چاہتی تھی اسے پتہ تو لگنا ہی ہے ۔۔۔۔تو کیوں نا وہ ابھی بتا دے۔۔۔
ہاں آیا تھا آج سب کو انوائیٹ کر کے گیا ہے شادی پے اور۔۔۔۔سامعہ چہ ہوئی تھی۔۔۔
اور کیا۔۔۔آیت نے اسے ہلایا تھا۔۔۔۔
آج ۔۔۔آج اسکی مہندی ہے۔۔۔سامعہ نے آخر الفاظ ادا کر دیے تھے۔۔۔
آیت کا کی حیرانگی سے آنکھیں پھٹنے کو تھی۔۔۔
اس لیے وہ تمہارے میسج کال نہیں دیکھ رہا ۔۔۔وہ اپنی شادی میں بزی ہے ۔۔۔اور وہ دیکھے گا بھی نہیں تم۔پاگل ہو رہی ہو بس اسے کوئی فرق نہیں پڑنے والا۔۔۔
سامعہ نے اسے سختی سے سمجھایا تھا اب۔۔۔
آیت خاموش ہو گئی تھی۔۔۔
سامعہ نے اسے بیڈ پے بٹھایا تھا اور کچن سے پانی لے کے آئی تھی۔۔۔
یہ پیو۔۔۔سامعہ کا دل بھی اسکے لیے جل رہا تھا۔۔۔۔۔
تم اب سو جاو اور کل آفس نا آنا ریسٹ کرنا ٹھیک ہے۔۔۔اور مزید ایسے گھٹیا انسان کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔سامعہ کے لہجے میں عماد کے لیے نفرت تھی۔۔۔
ایسے نا کہو سامعہ۔۔۔آیت نے پھر اسکی سائیڈ لی تھی۔۔۔
میں تمہاری جان لے لوں گی سب سے پہلے تو۔۔۔چپ کرو اور ریلیکس کرو خود کو۔۔۔سامعہ نے اسے ڈانٹا تھا۔۔۔
ہنممم آیت چپ چاپ بیٹھ گئی۔۔۔
چلو میں چلتی ہوں اب خیال رکھنا اپنا۔۔سامعہ اسے لیٹا کے چلی گئی تھی۔۔۔
رات کو ایک بجے تک آیت جاگتی رہی تھی۔۔۔اس نے عماد کا نمبر بلاک کر دیا تھا۔۔۔
لیکن دو بجے اس نے ان بلاک کر دیا تھا۔۔۔۔
اور پھر وہ میسج ٹائپ کرنے لگی تھی۔۔۔
عماد نہ کرو شادی پلیز۔۔۔۔
آیت نے میسج سینڈ ہوتا دیکھا تھا۔۔۔
اور لاسٹ سین پے ٹائپنگ ہونے لگی تھی۔۔۔آیت کے دل کی دھڑکن تیز ہوئی تھی۔۔ٹائپنگ رکتے ہی میسج آیا تھا
ابھی دوست ہیں پاس تھوڑی دیر تک بات کرتا ہوں۔۔۔۔
آیت اس تھوڑی دیر کا مطلب سمجھتی تھی۔۔۔
وہ پھر سے چھت کو گھورنے لگی تھی۔۔۔
آدھے گھنٹے بعد عماد کا میسج آیا تھا۔۔۔۔
جی کیا حال ہے۔۔۔
نا کرو شادی۔۔۔۔آیت نے پھر سے وہی میسج کیا تھا ۔۔۔
اب کیسے انکار کروں آیت کل شادی ہے ۔۔۔اور کیا وجہ بتا کہ انکار کروں ۔۔۔تم نے اپنی ماما سے بات کی ہے۔۔۔؟
عماد کا میسج تھا۔۔۔
میں ابھی بات کر لیتی ہوں وہ مان جائینگی۔۔۔مجھے نہیں ہتہ تھا اتنی جلدی شادی ہے آپکی۔۔۔پلیز عماد ۔۔۔
آیت نے رپلائے کیا تھا۔۔۔
آیت سب تم پے انگی اٹھائیں گے ۔۔۔میں خود یہ شادی نہیں کرنا چاہتا لیکن اب کیا کروں یار پلیز تمہیں کیسے سمجھاو شاید تم بھی یقین نہ کرو میرا آیت۔۔۔اور کرنا بھی نہیں چاہیے۔۔۔تمہیں تو لگ رہا ہوگا میں تمہیں دھوکا دے رہا ہوں۔۔۔
میرے گھر والوں کی بھی تو عزت ہے نا یار ۔۔۔میرے بابا مجھے گھر سے نکال دینگے۔۔۔عماد کا میسج آیا تھا۔۔۔۔
آیت پھر خاموش ہو گئی تھی۔۔۔عماد نے دوبارہ اسے میسج نہیں کیا تھا۔۔۔
______________
اٹھو آیت آج آفس نہیں جانا ۔۔۔فاطمہ نے نو بجے آ کے اسے جگایا تھا۔۔۔
آج صبح سے ہلکی بوندا باندی ہو رہی تھی ۔۔۔دسمبر نے اپنی آمد کی کا احساس دلانا شروع کر دیا تھا۔۔۔
موسم بہت خوبصورت تھا۔۔۔بوندا باندی کے ساتھ ٹھنڈی یخ ہوا بھی چل رہی تھی۔۔۔
نہیں ماما میری طبیعت نہیں ٹھیک کیا بات ہے بیٹا بتاو مجھے۔۔۔فاطمہ کو آیت کا دکھی چہرہ دیکھ کے رنج ہوا تھا۔۔۔
کچھ نہیں ماما طبیعت نہیں ٹھیک بس اس لیے رات سو نہیں سکی سہی سے۔۔۔آیت نے آنکھیں چرائی تھی۔۔۔
لیکن بیٹا ایسا زرد چہرہ پہلے تو کبھی نہیں ہوا تمہارا چلو اٹھو ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں۔۔۔فاطمہ نے پیار سے اسکے بال سمیٹے تھے۔۔۔
آیت چپ چاپ ہوسپٹل جانے کو تیار ہو گئی تھی۔۔۔باہر نکلتے ہی ٹھنڈی ہوا نے اسکے جسم میں گھسنے کی کوشش کی تھی
یہ بات بھی سچ ہے باہر کے موسم پے دل کا موسم بہت اثر کرتا ہے۔۔۔
اگر دل۔خوش ہو تو ایسا موسم حسین لگتا ہے ۔۔۔لیکن آیت کا دل اداس تھا ۔۔۔اس لیے اسے موسم بھی اداس لگا تھا۔۔۔
وہ گیارہ بجے آئی تھی ہوسپٹل سے فاطمہ اسے کمرے میں لٹا کے کچن میں اسکے لیے کچھ بنانے لگ گئی تھی۔۔۔
آیت نے بلاک لسٹ دیکھی تھی لیکن عماد کی کوئی کال میسج نہیں تھا۔۔۔
آیت نے پھر سے ان بلاک کیا تھا نمبر اور ہھر سے میسج کیا تھا۔۔۔
عماد کیا کر رہے ہو۔۔۔
لاسٹ سین پے پھر ٹائیپنگ ہونے لگی تھی۔۔۔
سر بہت درد کر رہا ہے دل کر رہا ہے سب چھوڑ کے تمہارے پاس آجاوں۔۔۔۔عماد کا میسج آیا تھا۔۔۔۔
تو آجاو عماد کس نے روکا ہے۔۔۔۔آیت نے بھیگی آکھوں سے رپلائے کیا تھا۔۔۔
آیت تم مجھے غلط نا سمجھنا پلیز تم تو مجھے سمجھ سکتی ہو نا ۔۔۔عماد نے پھر بے بسی سے میسج کیا تھا۔۔۔۔
عماد لیکن میں کیسے یہ سب برداشت کروں پلیز آپ بھی تو سمجھو۔۔۔۔
ٹھیک ہے میں پھر فری ہو کے بات کرتا ہوں ۔۔۔عماد نے میسج کیا اور ٹائیپنگ کی جگہ لاسٹ سین نے لے لی۔۔۔
آیت سارا دن بار بار چیک کرتی رہی تھی ۔۔۔لیکن عماد کا میسج نہیں آیا تھا۔۔۔
آیت نے رات تک انتظار کیا تھا۔۔۔عماد کا میسج آٹھ بجتمے میسج آیا تھا۔۔۔
کیا حال۔ہے کیا کر رہی ہو۔۔۔عماد کا میسج دیکھ کے آیت کا دل خوش ہوا تھا۔۔۔
آپ کا کیا حال ہے۔۔۔اور لے آئے دلہن کیسی لگ رہی ہے ۔۔۔آیت نے میسج کیا۔۔۔
مجھے کیا پتہ کیسی لگ رہی ہے خود آ کے دیکھ لومیں نے تو نہیں دیکھا۔۔۔۔
یہ تو نہیں ہو سکتا دیکھی نا ہو۔۔آیت نے رپلائے کیا تھا۔۔۔
تمہیں نہیں یقین تو بتاو کیسے یقین کرواوں میرا پہلے ہی سر درد کر رہا ہے اور تم ایسی باتیں کر رہی ہو۔۔۔اگر دیکھا ہوتا مجھے انٹرسٹ ہوتا تو کیا اس وقت تم سے بات کر رہا ہوتا۔ عماد کا میسج آیا تھا۔۔۔
آیت پھر سے عماد کی آنکھوں سے دیکھنے لگی تھی جو وہ کہ رہا تھا وہی سمجھنے لگی تھی۔۔۔۔
اور پھر عماد کا میسج نہیں آیا تھا۔۔۔
گھنٹہ بھر انتظار کے بعد آیت نے کال کی تو آیت ہوش میں آئی تھی۔۔۔ہوش میں آ کے اسکےپھر ہوش اڑے تھے۔۔۔