سنو اے ہمسفر میرے
مجھے تم سے یہ کہنا ہے
مجھے تم سے محبت
تھی
مجھے تم سے محبت ہے
میرے دن رات میں تم ہو
میری ہر بات میں تم ہو
جب محبت کی روشنی سے آنکھیں چندھیا جائیں تو کچھ نظر نہیں آتا امن نے نینا سے سوچ کر فیصلہ کرنے کے لیے کہا تھا مگر وہ بھول گیا تھا کہ محبت سوچ سمجھ کے کی جاسکتی تو وہ کیوں سب جانتے ہوئے بھی لاحاصل کی تمنا کرتا نینا نے گوہر کو مسج کردیا تھا اس واضح اقرار کے بعد وہ اور بھی مسرور تھی
______________________
نینا میں گائوں جارہا ہوں چند دن کے لیے امی کے ڈاکومنٹس بنوانے ہیں ان کو حج پر بھیجنا ہے گائوں میں سگنل پرابلم ہوتے ہیں شاید آن لائن نہ آسکوں بہت وقت بعد جارہا ہوں تو مصروفیت بھی ہوگی
کتنے دن کے لیے جارہے ہیں پہنچ کر انفارم لردیے گا میں آپ کو مس کرونگی
نینا نے ابھی سے اداس ہوتے ہوئے امن سے کہا
نینا تم مجھے مس کرچکی ہو امن صرف سوچ کر رہ گیا اور خدا حافظ کہہ کر کال بند کرنا چاہی
امن آپ کچھ بھول رہیں ہیں
امن پھر ملیں گے چلتے چلتے
ہاں نینا پھر ملیں گے امن نینا کو کیسے بتاتا ملنے کی آس امید تو اس میں دم توڑ ہی ہے گوہر کے لیے اس کی محبت امن کی روح کھینچے کے لیے کافی تھی امن گائوں نھی اس لیے جارہا تھا کہ اس کڑوے سچ کو ہضم کرنے کے لیے اسے کچھ دن درکار تھے امن سمجھ رہا تھا وقت اس زخم کو بھردے گا مگر شاید اسے نہیں معلوم تھا محبت جب روح کو گھائل کردے تو موت بھی اس زخم کو بھر نہیں سکتی تو وقت کیا مجال تھی
محبت کا تمہیں
ادراک اب تو ہوگیا ہوگا
یہ جو بھی زخم دیتی ہے،
کبھی سینے نہیں دیتی
محبت روٹھ جائے تو
کبھی جینے نہیں دیتی۔۔
__"___________
نینا میں بہت خوش ہوں مجھے لگتا ہے میں بہت خوش قسمت ہوں جو مجھے تمہارا ساتھ ملا
گوہر نے جذبوں سے پر لہجے میں نینا کے کانوں میں رس گھولا
نینا چپ کیوں ہو بولو ناں کچھ گوہر کو لگا وہ شرمارہی ہے
اور نینا گوہر سے بات کرتے ہوئے بھی امن کا سوچ رہی تھی امن نے پہنچ کر انفارم نہیں کیا تھا ایسا تو کبھی نہیں ہوا تھا نینا کی کوئی بات ٹالی ہو اسے پریشانی ہورہی تھی امن خیریت سے تو ہے
گوہر جانے کیا کیا کہہ رہا تھانینا غائب دماغی سے سن رہی تھی گوہر کو بھی محسوس ہونے لگا تھا نینا کیابات ہے
گوہر مجھے نیند آرہی ہے کل بات کریں گے اور گوہر نے ہنستے ہوئے بائے کہہ کر کا کاٹ دی تھی
کال بند ہوتے ہی نینا سمن کو کال کرنے لگی امن کال ریسیو کریں پلزز نینا کی آواز امن تک کسی طور نہیں جاسکتی تھی پر وہ پھر بھی بے چینی میں خود کلامی کررہی تھی
بہت دیر بعد امن نے جیسے ہی کال ریسیو کی نینا جو پہلے ہی پریشان تھی رونے لگی
امن میں آپ سے بات ہی نہیں کرونگی کتنا پریشان کردیا مجھے نینا نے غصے میں امن سے کہا
ارے نینا رو کیوں رہی ہیں کیا ہوا ہے
کیا ہوا ہے مطلب پہنچ کر انفارم بھی نہیں کیا آپ نے اور پوچھ رہے ہیں کیاہوا ہے عجیب عجیب وسوسے آرہے تھے میں آپ سے بات ہی نہیں کرونگی نینا سے غصے سے نات ہی نہیں ہو رہی تھی اس نے غصے کے اظہار کے لیے کال کاٹ دی
امن کے بار بار کال کرنے پر بھی وہ کال ریسیو نہیں کررہی تھی
امن کی بے چینی میں اضافہ ہورہا تھا کیا کرے میسج کا رپلائ بھی نہیں آرہا تھا نینا بہت خفا تھی اور امن کو بے چین کرنے کے لیے یہ بات کافی تھی
آخر اس نے حیا باجی کو میسج کردیا حالانکہ وہ جانتا تھا حیا برا منائے گی مگر اسے کوئی دوسری صورت نظر نہیں آرہی تھی
حیا آن لائن ہی بیٹھی تھی نیو مسج ریکوسٹ میں امن شاہ کو دیکھ کر حیران رہ گئ
اسلام وعلیکم حیا باجی
وعلیکم سلام جی فرمائیے
باجی حی کال ریسیو نہیں کررہی پلزز اسے کہیں میری بات تو سن لے وہ مجھ سے ناراض ہوگئی ہے
نہیں وہ آپ سے ناراض نہیں ہے میں نے منع کیا تھا آپ سے بات کرنے سے
حیا کو بہن پر اعتماد تھا یہ کیسے ہو سکتا ہے حیا نے منع کیا ہو کسی بات سے اور نینا نہ مانے ور آج امن کے میسج سے تصدیق بھی ہوگئی تھی
کیوں آپ نے کیوں منع کیا تھا
میں اس کی بڑی بہن ہوں اسے اچھے برے سے روکنا میرا فرض ہے
جب آپ مجھے جانتی ہی نہیں تو برا کیسے سمجھ لیا آپ نے مجھے
چلیں میں اپنا تعارف کرواتا ہوں میرا نام امن شاہ ہے
جانتی ہوں آپ کے بارے میں نینا سے سنا ہے
اچھا کیا سنا ہے امن نے اشتیاق سے پوچھا
یہی کہ بہت اچھے انسان ہیں نینا کے دوست ہیں شاعری بھی کرتے ہیں جون کے مرید ہیں اور ہماری نینا فارحہ بننے کے خواب دیکھتی ہے
ہاہاہاہا ہاہاہا
امن کو حیا باجی کی بات پر ہنسی آگئی تھی
خیر پلزز اسے کہیں ایک بار بات تو سن لے اصل میں گھر آیا تو بہنیں پہلے سے منتظر تھیں ان سب میں بیٹھا تو وقت کا خیال ہی نہیں رہا اسے کال کرکے انفارم کردوں کہ بخیریت پہنچ گیا ہوں
بس اتنی سی بات پر خفا ہوگئی ہے
امن نے تفصیل سے حیا کو سب بتادیا
آپ کو لگتا ہے کہ آپکی طرف سے اسے پیغام دونگی حیا نے خفگی سے پوچھا اسے امن کی فرمائش ناگوار گزری تھی
جی مجھے پورا یقین ہے بھائی لی خوشی کے لیے اس کی بات رد نہیں کریں گیں
مکھن مت لگائیں حیا نے.ہنستے ہوئے کہا
مکھن نہیں لگا رہامجھے اپنی بہن پر یقین ہے آپ نینا کی بڑی بہن ہیں نینا میری دوست تو میری بھی بہن ہوئی ناں تو بھائی کا چھوٹا سا کام تو کریں گی
نینا سے کہیں ہر سزا منظور ہے یک بار بات تو کرے
اچھا میں کہتی ہوں اسے پر یہ سن لیں مجھے آپ دونوں کی بے تکلفی بالکل پسند نہیں
حیا نے خفگی سے کہا
اس بارے میں بھی بات کریں گے پہلے میرا کام کریں
آپ کو لگتا ہے نینا کو منع کرتی ہوں ہوں اور خود بات کرونگی آپ سے
حیا ایک بار پھر اس کے اعتماد پر خفا ہوئ تھی
جی بالکل یقین ہے ویسے بھی اب میں آپ کا بھائی بن گیا ہوں تو بھائی سے بات کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں پہلے نیناکو کہیے مجھ سے بات کرے پھر تسلی سے آپ سے بات کرتا ہوں
حیا نے نہ چاہتے ہوئے بھی نینا کو کال کردی وہ دیکھنا چاہتی تھی کہ نینا ابھی تک امن سے بات کرتی ہے یا امن اسے نینا کی طرف سے خائف کرنا چاہتا ہے
اسلام وعلیکم آپی کیسی ہیں
وعلیکم سلام بالکل ٹھیک تم سنائو
آپی خیریت اس وقت کال کی
نینا نے پریشان ہوتے ہوئے استفسار کیا
بس تمہاری یاد آرہی تھی اور کیا ہو رہا ہے آجکل ہاں وہ تمہارا دوست امن کیسا ہے
امن نینانے ہچکچاتے ہوئے امن کا نام دہرایا مجھے کیا پتہ اور حیا کو اس کے سوال کا جواب مل گیا تھا نینا کا لہجہ چغلی کھا رہا تھا کہ وہ جھوٹ بول رہی ہے حیا نے نہ چاہتے ہوئے بھی امن کا پیغام نینا تک ہہنچادیا وہ نینا کو باور کروانا چاہتی تھی کہ اسے سب پتہ ہے وہ جانتی تھی امن اور نینا کی ناراضگی عارضی ہے حیا نے سوچ لیا تھا اب امن سے بات کرے گی
نینا سمن کا پیغام حیا سے سن کر دنگ رہ گئی تھی اسے امن پر اور بھی شدید غصہ آنے لگا تھا امن کی کال ریسیو کرتے ہی اسے کھری کھری سنادیں آپ نے آپی کو مسج کیوں کیا کیا سوچیں گی میرے بارے میں ان سے جھوٹ بولا میں نے
نینا میں پریشان ہوگیا تھا آپ کال ریسیو نہیں کررہی تھی تو کیا کرتا اور حیا باجی سے میں خود بات کرلونگا آپ پریشان نہ ہوں
امن نے اپنی بے بسی کے اظہار کے بعد نینا کو تسلی دینی چاہی
میں اب آپ سے کطھی بات نہیں کرونگی
پلززز نینا
کبھی ناراض مت ہونا
گِلِے چاہے بہت کرنا
رُلانا اور بہت لڑنا
سُنو ناراض مت ہونا
کبھی ایسا جو ہو جائے
کے تیری یاد سے غافل
کسی لمحے جو ہو جاؤں
بِنا دیکھے تیری صُورت
کسی شب میں جو سو جاؤں
تو سپنوں میں چلے آنا
مجھے احساس دِلا جانا
سُنو ناراض مت ہونا
کبھی ایسا جو ہو جاۓ
جنہیں کہنا ضروری ہو
وہ مُجھ سے لفظ کھو جائیں
انا کو بیچ مت لانا
میری آواز بن جانا
کبھی ناراض مت ہونا ۔۔
نینا سے مزید ناراض رہنا محال تھا اچھا پہلے کان پکڑ کر مرغا بنیں.
اور امن کو اس سب میں پہلی بار سوئی ہوئی بیوی کا خیال آیا تھا ایک نظر اسے
دیکھ کر نینا سے کہا نینا سب پاگل سمجھیں گے تھوڑی کمی نہیں ہوسکتی سزا میں امن نے معصوم بنتے ہوئے رحم کی التجا کی
نہیں ہوسکتی نینا نے بھی سختی سے کہا
امن نے اپنا کان پکڑ کر نینا کو تصویر بھیج دی
اور نینا اس کی بے وقوفی پر بے اختیار ہنس دی
اچھا ایسے ہی ہنستی رہا کرو اور اب میں حیا باجی کا شکریہ کردوں کل بات ہوگی پھر ملیں چلتے چلتے
امن نے حیا کو شکریہ کا مسج کردیا
ہوگئ صلح حیا کا جواب آیا
جی ہوگئی صلح بہت ظالم ہے آپکی بہن آپکے ساڑھے چھ فٹ کے بھائی کو مرغا بنایا پھر مانی
امن کی بات پر حیا بے اختیار مسکرادی امن نے اپنی وہی تصویر حیا کو بھی بھیج دی تھی اور حیا بے ساختہ ہنس دی
ہنس لیں باجی آپ نہیں ہنسیں گی بھائ پر تو کون ہنسے گا
اچھا اب تو ناراض نہیں ہیں آپ
امننے حیا سے پوچھا تواسے دھیان آیا کہ کچھ دیر پہلے وہ کیا کچھ سوچ رہی تھی
حیا باجی میری اور نینا کی دوستی میں کبھی شیطان نہیں آسکتی نینا اور میرا رشتہ بہت پاکیزہ ہے وہ میری معصوم سی دوست ہے اسے رسوا کرنے کا میں سوچ بھی نہیں سکتا بھائی پر نہ سہی آپ کو بہن پر تو بھروسہ ہے ناں
ہر انسان خود کو عقل کل سمجھتا ہے اعر دوسروں کو نادان جو کام حیا کو نینا کے لیے شر کا باعث لگ رہا تھا اب وہی اقدام اپنے لہے درست لگ رہا تھا وہ تو شادی شدہ ہے امن اس کو باجی کہتا ہے کتنا پاکیزہ رشتہ ہے بہن بھائی کا بات کرنے میں ہرج ہی کیا ہے یہی تو بہکاوا ہے پر ہر انسان کو اپنا آپ درست لگتا ہے حہا کوبھی یہی لگ رہا تھا وہ کب امن سے بے تکلف ہوگئی کب اسے امن اپنے بھائی کی طرح عزیز ہو گیا اسے پتہ ہی نہیں چلا
آج حیا نے اپنے. غلط قدم.کا اعتراف کیا تھا خود کو کٹہرے میں لانا کتنا اذیت دے رہا تھا وہ ہی جسنتی تھی اس نے ڈائری پر ہی سر رکھ دیا اورر اپنے آنسوئوں کوبہنے کی اجازت دے اس کے چہرے کےساتھ اس کا اعتراف جرم بھی بھیگنے لگا تھا