کیا ہورہا ہے لیڈیز
نینا اور حیا کچن میں ڈنر کی تیاری میں
مصروف تھیں جب گوہر کی آواز کچن کے
دروازے سے ابھری گوہر کی اس بے تکلفی پر حیا کواچھنبا ہوا
میرے خیال سے آپ دیکھ سکتے ہیں کھانا بنا رہی ہوں
نینا بے ساختہ امڈ آنے والی خوشی جو گوہر
کو سامنے پاکر خوامخواہ اس کے دل کا"راز"
عیاں کرنے چہرے پر دوڑی چلی آئی تھی کو دباتے ہوئے سرعت سے بولی
آپ یہاں کس خوشی میں آئے ہیں اندر جاکر بیٹھیں
جناب مجھے خالہ جانی نے بھیجا ہے مہمان
آئیں ہیں کچھ چائے پانی کا بندوبست کریں
اچھا کون سے مہمان آئے ہیں
نینا نے انجان بنتے ہوئے پوچھا
کیا مطلب کون سے مہمان
گوہر نے تیوری چڑھائی
پر دوسرے ہی لمحے بہت زو معنی انداز میں پوچھنے لگا
اووووو تو نینا جی آپ ہمیں مہمان نہیں سمجھتی
گوہر کی ایسی باتیں نینا کو لاجواب کردیتی تھیں
نینا کے رخسار پر سرخی چھاگئ اس سے پہلے
وہ عیاں ہوجاتی اس نے فوراً گوہر کو منظر سے ہٹانا چاہا
تو مہمان خصوصی اندر تشریف لے جائیں
چائے پانی کھانا سب حاضر کرتے ہیں
اس نے گوہر کو کچن سے نکالتے ہوئے ڈنر تک
رکنے کی دعوت بھی د ے ڈالی
گوہر کس طرف اشارا کررہا تھا اور نینا کے
چہرے کی سرخی کیا بتا رہی تھی حیا سچ
میں پریشان تھی ابھی وہ امن شاہ والی بات
ہضم نہیں کرپائی تھی کہ گوہر نے اپنے گوہر دکھانے شروع کردیے تھے
نینا آج بہت خوش تھی آج حیا شادی کے بعد
پہلی بار رکنے آئی تھی اور گوہر کے آنے سے
اس خوشی میں اضافہ ہوگیا تھا نینا بات بے
بات ہنس رہی تھی اس کی خوشی دیدنی تھی
حیا بہن کی خوشی محسوس تو کررہی تھی
مگر اس کے لیے متفکر بھی تھی
ان سب سے الگ کوئی نینا کمال کے لیے پرنم تھا یہ نینا سوچ بھی نہیں سکتی تھی
اے بے خبر اجنبی
تجھے کیا خبر کہ تیری یاد کے دشت میں چلتے چلتے
پیروں کے چھالے
روح تک پہنچے
اس دشت کی وحشت آنکھوں میں در آئی ھے،
پیاس اب ہونٹوں پہ پپڑیوں کی صورت اک داستان حسرت چھوڑ گئی ھے،،
اے بے خبر اجنبی
تجھے اب بھی ھے شکوہ نارسائی کا
میری بیوفائی کا.
_______________
نینا ایک بات پوچھوں
نینا اور حیا سونے کے لیے لیٹی تو حیا نے
موقع ملتے ہی نینا سے بات کرنے کی ٹھانی
جی آپی ضرور پوچھیں
نینا یہ امن شاہ کون ہے
نینا بہن کے منہ سے امن کا نام سن کر چند
لمحوں کے لیے حیران رہ گئی تھی
آپی. امن میرا دوست ہے
ہمممم
حیا نے پرسوچ انداز میں گردن ہلا دی
آپی آپ امن کو کیسے جانتی ہیں
تمہارا سیل یوز کیا تھا امن کے میسجز دیکھے
اففف نینا نے سرپر ہاتھ رکھتے افسوس کااظہار کیا
کیا ہوا نینا
میں نے امن سے کہا تھا شام میں بات کریں
گے آپ کے آنے کی خوشی میں ذہن سے نکل
گیا امن بہت ناراض ہونگے
نینا کی پریشانی دیکھ کر حیا کے تفکر میں مزید اضافہ ہوگیا
وہ سوچ رہی تھی بات کا آغاز کیسے کرے
آْپی آپ کو پتہ ہے امن کو بھی جون بہت
پسند ہیں بلکہ ان کا ذوق بہت ہی اچھا ہے
نینا نے خود ہی امن کے بارے میں بات کرنی
شروع کی تو حیا کو بھی موقع مل گیا
اچھا تو شاعری کے علاوہ کیا کرتے ہیں امن شاہ
ایک پرائیویٹ فرم میں جاب کرتے ہیں
حیا کو اس کی جاب کی نوعیت سے کوئی سروکار نہیں تھا
اچھا تمہیں کہاں ملے یہ امن شاہ
آپ تو جانتی ہیں مجھے شاعری سے لگائو ہے
تو فیس بک پر ایک شاعری گروپ جوائن کیا ہے اس کے ایڈمن ہیں
نینا نے تفصیل بتائی
جانتی ہیں آپی میری بہت کم دنوں میں امن
سے بہت دوستی ہوگئی ہے وہ میرے بنا بتائے
ہی میرے بارے میں جان جاتے ہیں ہیں
خوش ہوں یا پریشان فورا پوچھتے ہیں آج آپ خوش ہیں
We r best friends
اور امن کی فیملی حیا نے بات برائے بات
پوچھا وہ امن کے بارے میں نینا کے تاثرات
دیکھنا چاہتی تھی حیا بہن کو پرکھ رہی تھی
امن کی چند ماہ پہلے شادی ہوئی ہے ان کی
مسز پشاور ہیں ان کی فیملی کے پاس وہ کراچی ہوتے ہیں
حیا کو اس بات سے تسلی ہوئی کہ امن شادی
شدہ ہے اور یہ بات نینا سے مخفی نہیں ہےتو
وہ صحیح تھی امن صرف اسکا دوست ہے
اب حیا کے لیے نینا کو سمجھانا آسان تھا
نینا میری جان ایک بات یاد رکھنا ہمارا دین فطرت کے عین مطابق ہے
حیا پیار سے نینا کے بالوں کو سہلاتے ہوئے اسے سمجھانے لگی
گڑیا یہ دین اور دنیا دونوں کی رہنمائی دیتا
ہے ہمارے دین میں محرم اور نامحرم لے لیے
کچھ حدود مقرر کی ہیں ان سے تجاوز کرنا ہمارے ایمان کی کمزوری ہے
نینا بہن کو سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگی ان
باتوں سے حیا کا کیا مقصد ہے وہ جاننا چاہتی تھی
تم غلط سمجھ رہی ہو نینا میں تم پر شک
نہیں کررہی خود سے زیادہ اعتماد ہے تم پر
صرف سمجھارہی ہوں ہمارا مذہب مرد اور
عورت کی فرینڈ شپ یا دوستی کی اجازت
نہیں دیتا اور جب بھی کوئی مرد عورت کے ساتھ تنہائی میں ہوتا ہے ان کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے
آپ یہ کیا کہہ رہی ہیں آپ!
میں تنہائی میں ملنا یہ سب
نینا کو بہن کی بات عجیب لگی تھی اپنا
سوال ادھورا چھوڑ کر حیا سے خفگی کا اظہار کیا
نینا تنہائی کا مقصد صرف تنہائی میں ملنا
نہیں بلکہ تنہائی میں غیر محرم سے بات
کرنا بھی ہے جب نامحرم سے بات کرنے لگ
جائو تو سکون کو بھلادو جب اللہ کی قائم
کردہ حدود سے نکلوں گی تو بے چین رہو گی
اللہ کی قائم کردہ حدود ہی بہترین ہوتی ہیں
یہ شیطان کا بہکاوا ہے کچھ وقت کی خوشی
کے لیے اللہ کی ناراضگی مول مت لو یہ وقت
گزر جائے گا وقتی خوشی ختم ہوجائے گی پر
نافرمانی کا گناہ باقی رہ جائے گیا
نینا حیا کی باتوں پر بالکل خاموش تھی بے
تاثر چہرے سے کچھ اندازہ لگانا مشکل تھا
حیا نے بھی اسے سوچنے کا وقت دیا اور
کروٹ بدل لی حیا کو یقین تھا کہ نینا اس کا
مان نہیں توڑے گی وہ ضرور حیا کی بات کو سمجھ جائے گی
نینا سمجھتی تھی امن شاہ شادی شدہ ہے اگر
وہ بات کر بھی لے تو کیا ہے وہ صرف دوست
ہیں پر یہی تو شیطان کا بہکاوا ہے محرم اور
نامحرم کی حدود اللہ نے رکھی ہے اور انسان اس سے تجاوز کرکے خسارے میں ہیں ۔
__________
حیا کی باتیں نینا کو دکھ دے رہی تھیں کیا ان کو اعتبار نہیں تھا اپنی بہن پر بھلا کیا وہ اتنی کمزور تھی کہ عصمت کھودے گی بہت افسوس ہوا آپی آپ کو مجھ پر اعتبار نہیں ہے اور امن کتنے اچھے انسان ہیں کتنی عزت سے بات کرتے ہیں آپی آپ کتنی تنگ ذہن ہیں آپ میری سب سے اچھی دوست تھیں پر آپ کی باتوں نے تو مجھے میری نظروں میں ہی گرادیا آپ کو لگتا ہے میں بھٹک گئی شیطان کے بہکاوے میں آگئی
نینا ساری رات بہن کے لیے بد گمان ہوتی رہی
______________
امن کی ساری رات بے چین گزری تھی رات سے اب تک جانے کتنی سگریٹ پھونک ڈالی تھیں مگر دل کسی طرح چین نہیں پارہا تھا
سوچتا ہوں اس کو حال دل تمام لکھوں
تمہارے بن بہت ہی اداس شام لکھوں...
میں اس سے پوچھوں کہاں تک چلو گے ساتھ میرے
پھر اس مقام کو جیون کا اختتام لکھوں.
کاش وہ نینا کو حال دل بتا سکتا
بتاسکتا کہ وہ اس کے بن نامکمل ہے اس کے سکھ دکھ سب ادھورے ہیں امن نینا کے بن ادھورا ہے
_____________
آج اتوار تھا چھٹی کادن تھا نینا ساری رات بہن کی باتوں سے پریشان رہی تھی اب سورہی تھی آج سلمان حیا کو لینے آنے والے تھے اور لنچ پر مدعو تھے حیا نینا سے ایک لمحے کے لیے غافل نہیں رہی تھی وہ اپنی بات نینا تک پہنچاچکی تھی اب نینا کو اپنا راستہ خود تلاش کرنا تھا
حیا کو سوچوں میں کھویا دیکھ کر امی متفکر ہوگئ تھیں بیٹی شادی کے بعد پہلی بار گھر آئی تھی اور چہرے سے پریشانی جھلک رہی تھی
حیا کیا بات ہے بیٹا گھر سب ٹھیک ہے ناں تم خوش تو ہو امی کے تفکر پر حیا کو شرمندگی ہوئی حیا صرف اس لیے پریشان تھی کہ نینا اس سے خفا ہوگئی ہے
اللہ کا شکر ہے امی میں بہت خوش ہوں
سلمان تمہارا خیال تو رکھتے ہیں ناں
امی کے اسطرح پوچھنے پر حیا کو بے اختیار ہنسی آگئی تھی
میں بالکل ٹھیک ہوں امی اور سلمان بھی میرا بہت خیال رکھتے ہیں
حیا کی بےریا ہنسی امی کو مطمئن کرگئی تھی
نیناابھی تک نہیں اٹھی غضب خدا کا وقت دیکھو کیا ہورہا ہے بہن آئی ہے تو اسے کام پر لگا رکھا ہے
امی جو پہلے حیا کے لیے پریشان ہورہی تھی اب نینا کی غفلت پر کڑنے لگیں
سلمان کے آنے پر حیا کی خاموشی بھی ٹوٹ گئی تھی
سلمان بھائی کتنی جلدی ہے آپ کو بیگم کو لے جانے کی لنچ پر بارہ بجے ہی آگئے
نینا نے ہنستے ہوئے سلمان کو چھیڑا
ہاں تو نینا جی آپ نے میری اکلوتی بیگم کو قبضے میں کرلیا
"اکلوتی" نینا نے اکلوتی کو پرزور انداز میں دہرایا
اور نینا اپنی بہن کی بے رخی تو دیکھو مجھے یکسر فراموش کردیا رات میں کال بھی ریسو نہیں کی
سلمان نے حیا کو نظروں کے حصار میں لیتے ہوئے کہا
وہ مجھے پتہ ہی نہیں چلا میں سوگئی تھی
حیا نے بہانہ بنایا جبکہ وہ نینا کی شاکی نظروں سی اتنی خائف ہوئی کہ سلمان سے بھی بات کرنے کادل نہیں کیا تھا وہ سوچ رہی تھی ایک معمولی سی بات پر وہ زیادہ ہی بول گئی تھی
سلمان بھائی آپ نے وہ گانا سنا ہے
ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا
صحیح کہہ رہی ہو سسٹر ان کو اس سے کیا
حیا نے نینا کو گھورا
ہائے وہ کیا کہتے ہیں
صدقے اس معصوم نظر کے
چھین لیا آرام کسی کا
کس نے چلائی تیغ نظر کی
کر گئ پل میں کام کسی کا
واہ واہ جیو سس کیاخوب فرمایا مکرر
نینا اور سلمان دونوں ہی حیا کو ستانے میں مشغول تھے امی بھی اب قدرے مطمئن ہوچکی تھیں کیا خیال ہے کہیں آئوٹنگ پر چلا جائے
سلمان نے ایک دم سے پروگرام بنایا ایسا کرتے ہیں سی سائیڈ چلتے ہیں
سلمان بھائی کی بات پر نینا نے اثبات میں سر ہلادیا جبکہ وہ دل میں ابھی حیا سے خفا تھی پر سلمان بھائی کو انکار نہیں کرسکتی تھی منٹوں میں ہی پروگرام بن گیا تھا ابو نماز پڑھ کر آئے تو وہ دونوں کھانا لگانے کو اٹھ کھڑی ہوئیں
____________
ﺳﺎﺣﻞ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﭘﺮ ﺍﮐﺜﺮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺳﻮﭼﺘﯽ ﮨﻮﮞ
ﭨﮭﻨﮉﯼ ﺍﻭﺭ ﮔﯿﻠﯽ ﺭﯾﺖ ﭘﺮ
ﺟﺐ ﻟﮩﺮﯾﮟ ﭘﺎﺅﮞ ﺳﮯ ﭨﮑﺮﺍﺗﯿﮟ ﮨﯿﮟ
ﺗﺐ ﮐﯿﻮﮞ ﺧﯿﺎﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻢ ﺁ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﻮ
ﻣﯿﺮﯼ ﯾﺎﺩﻭﮞ ﮐﮯ ﺟﮭﺮﻭﮐﻮﮞ ﭘﺮ ﮐﯿﻮﮞ ﺗﻢ ﭼﮭﺎ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﻮ
ﻣﯿﺮﯼ ﯾﮧ ﺳﻮﭼﯿﮟ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ
ﮐﺎﺵ
ﭘﻮﺭﮮ ﭼﺎﻧﺪ ﮐﯽ ﺭﺍﺕ ﮨﻮ ﺗﻢ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﻮ
ﺭﺍﺕ ﯾﻮﮞ ﮨﯽ ﺗﮭﻢ ﺟﺎﺋﮯ
ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﺻﺒﺢ ﻧﺎ ﮨﻮﻧﮯ ﭘﺎﺋﮯ
ﭘﮭﺮ ﻧﺎﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ
ﺗﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﺩﮬﮍﮐﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮯ ﭼﯿﻦ ﮐﺮ ﮐﮯ
ﻟﮩﺮﻭﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻭﺍﭘﺲ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﻞ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﻮ
نینا ساحل پر چلتے چلتے دور نکل گئ تھی جب سلمان نے آواز دی
کن سوچوں میں گم ہو سسٹر چلیں واپس چلتے ہیں
ڈنر کرکے گھر جاتے جاتے ان کو بہت رات ہوگئی تھی نینا کو باہر ہی سے ڈراپ کرکے چلے گئے تھے
نینا نے آتے ہی موبائل نکالا اور امن کو میسج کیا جانتی تھی. امن سخت خفا ہوگا
ہائے امن کیسے ہیں
امن نے مسج دیکھ کر جواب نہیں دیا تھا وہ سخت خفا تھا
تیرے بغیر تیری انجمن سے دور اے دوست
جہاں کہیں بھی رہے ہم اداس رہے
امن بات کریں پلزز کیسے ہیں آپ
نینا کے میسج کے بعد امن سے خفگی ظاہر کرنا محال تھا امن نے اپنی سیلفی بھیجی اور کہا دیکھ لو کیسا ہوں
اففف امن آپ سگریٹ پی رہے ہیں
یہ سگریٹ شوق ہے میری عادت نہیں۔!
یہ جذبات جگاتی ہے تو پیتا ہوں ۔!
آدھی رات کے وقت میں پاگل تو نہیں ۔!
کسی کی یادستاتی ہے تو پیتا ہوں ۔!
میں جانتا ہوں مجھے کچھ نہیں ملنا۔!
اس سے یہ عمر گھٹاتی ہے تو پیتا ہوں۔!
نینا نے امن کو کال ملادی
امن بہت ناراض ہیں معاف نہیں کریں گے اپنی دوست کو
چھوڑیں ان باتوں کو نینا جی آپ بتائیں خوب انجوائے کیا ساحل پر
آپ کو کیسے پتہ
نینا جی آپ ہمیں بھول گئیں اپنی خوشیوں میں مگن تھیں پر ہم آپ سے غافل نہیں ہیں اسٹیٹس دیکھا آپ کا
آپی آئیں تھیں اس لیے مصروف تھی ٹائم نہیں ملا
صحیح کہہ رہی ہیں فضول ٹائم نہیں تھا آپ کے پاس جو مجھے یاد کرتی آپ خوش رہیں سکون سے کوئی آپ کے لیے پریشان ہے اندیشوں میں گھرا ہے آپکو اس سے کیا
امن آپ کو لگتا ہے نینا کی زندگی میں امن کے بغیر امن رہا ہوگا
نینا رونے لگی تو امن سچ میں پریشان ہوگیا
کیا ہوا ہے نینا کیوں رورہی ہیں بتائیں ناں پلزز میری باتوں سے دکھ پہنچا
نہیں امن حیا آپی کی اور نینا نے حیا کی کہی ہر بات امن سے کہہ دی امن کو بھی حیا پر بہت غصہ آیا تھا
نینااپنی بہن کو کہیے گا امن ااور نینا کے بیچ کبھی شیطان نہیں آیا امن اور نینا کی دوستی بہت پاکیزہ ہے امن کے دل میں نینا کے لیے کبھی کچھ برا آہی نہیں سکتا دنیا میں سب سے مہنگی چیز عزت اور قیمتی دوستی ہے اور مجھے دوست کی عزت بہت قیمتی ہے روئو نہیں نینا میں خود حیا باجی سے بات کرونگا
نہیں آپ حیا آپی سے کوئی بات نہیں کریں گے بلکہ اب میں بھی ان سے کوئی بات نہیں کیا کرونگی مجھے نہیں پتہ تھا آپی اتنی شکی مزاج اور تنگ نظر ہیں
امن کے تسلی دینے پر نینا قدرے بہتر تھی
امن وعدہ کریں آئندہ سگریٹ نہیں پیئے گے ورنہ میں آپ سے کبھی بات نہیں کرونگی
اوکے کبھی نہیں پیئوں گا
اچھا اب سوجائیں رات بہت ہوگئ ہے
ہم ہیں راہی پیار کے
نینا نے فوراً جواب دیا
پھر ملیں گے چلتے چلتے
کال بند کرتے ہی نینا نے امن کا کے نام کے ساتھ نینا کا امن لکھ دیا امن دیکھ کر مسکرایا اور اس نے بھی امن کی نینا لکھ دیا اور نینا کو میسج کیا اب رونا نہیں اپنی سمائل سینڈ کرو نینا نے نم آنکھوں سے مسکراتی اپنی تصویر امن کو سینڈ کردی
آج امن کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا پر اپنی دوست کے آنسوئوں سے اداس بھی تھا حیا باجی امن اور نینا کے بیچ کبھی شیطان نہیں آسکتا امن کی محبت نینا کے لیے بہت خالص ہے نینا جتنی ہی پاکیزہ کاش میں آپ کو بتا نیا اپلیکیشن جو ہر چیز کو 0.2 سکینڈ میں ڈاؤنلوڈ کر سکتا ہے