نینا دوپہر کا کھانا رات تک مل جائے گا نا !
امی کی غصے سے بھری آوز کچن کے اندر سے ہی آئی تھی وہ جو کام کے ساتھ موبائل پر لگی تھی گھبرا گئی
بناتو رہی ہوں ابھی ایک ہی تو بجا ہے
ہاں تو جس طرح تم لگی ہو رات کا ایک بھی بج جائے گا اس موبائل کو اسی چولہے میں جھونک دو تو شاید کچھ پک جائے اور یہ کیا کچے چاول کھائے جارہی ہو بے برکتی تو ہورہی ہے ساتھ میں بیمار بھی پڑجائوگی
ایک تو سمسٹر ہوتے ہی حیا آپی کی شادی کردی اور مجھے آرام بھی نہیں کرنے دیا اور اب اچانک سوتیلی ماں بن گئی ہیں
نینا نے اموشنل بلیک میل کرنے کی کوشش کی پر امی بھی اس کو خوب جانتی تھی
کون سےپہاڑ ڈھوتی رہی ہو جو آرام کرنا باقی تھا
سچ کہوں تو حیا نے ہی بگاڑا ہے کل کو سسرال جائوگی تو خوب اماں باوا کا نام روشن کرو گی پہلے کتابیں پیچھا نہیں چھوڑتی تھیں اب یہ موبائل جان کو آگیا ہے وہ جو امی کے آتے ہی مزید ریلکس ہوگئی تھی اور گوہر سے چیٹنگ میں مصروف تھی
امی کے غصےپر فوراً پلائو بنانے لگی پر دل و دماغ کہیں اور مصروف تھے
جب انسان خود کو ناقابل تسخیر سمجھ لیتا ہے تو کب زیر ہوجاتا ہے یہ جان ہی نہیں پاتا جیت کا نشہ ہار کی طرف پہلا قدم ہے اس نشے میں انسان کب جیتی بازی ہار جاتا ہے خبر ہی نہیں ہوتی نینا نے بھی خود کو ایسی ہار کے حوالے کردیا تھا اور ستم یہ کہ اس کی بہترین دوست اور رہنما بھی چلی گئ تھی نینا بہن کے لیے اداس تو تھی پر اس نئے جذبے نے اسے سرشار کررکھا تھا نینا خود نہیں سمجھ پارہی تھی وہ کون سا لمحہ تھا جب نینا کمال کے دل کو تسخیر کرکے گوہر کسی گوہرنایاب کی طرح اس میں براجمان ہوگیا تھا یہ سب کتنا خوبصورت تھا یہ زندگی کا کونسا رنگ تھا نینا کے لیے نیا تھا نینا کمال کے نین گوہر کی محبت کی روشنی سے منور ہوچکے تھے
اِک عجب حال ہے کہ اَب اُس کو
یاد کرنا بھی بے وفائی ہے
سید جون ایلیاء
نینا نے اپنے شاعری کے شوق کی تسکین کے لیے فیس بک پر ایک گروپ جوائن کیا تھا
" سراب محبت"
گھر کے کام نبٹاتے ہوئے اس نے جون ایلیاء کا شعر پوسٹ کیا
پہلا ہی کمنٹ ایڈمن کا تھا
ھائے جون💜
امن شاہ کا کمنٹ ہی بتا رہا تھا وہ بھی جون کی شاعری سے متاثر ہے
گروپ کے سب ہی ممبرز باذوق تھے خاص کر ایڈمن امن شاہ اور نینا سرکار جون ایلیاء کے مرید تھے
نینا مجھے جون کی شاعری بہت متا ثر کرتی ہے
سب کہتے ہیں جون باغی تھے پر سچ کہوں تو وہ انقلابی تھے
امن کے کمنٹ سے نینا سو فیصد متفق تھی
امن شاہ اصل میں لوگ جون کی شاعری کے آئینے میں خود کو دیکھ نہیں پاتے
نینا نے کمنٹ کارپلائ کیا تو امن شاہ متاثر ہوئے بنا نہیں رہ سکا
نینا گھر کے کام نبٹاتی موبائل پر اپنے ذوق کی تسکین بھی کرتی رہتی
امن شاہ کا ذوق بہت عمدہ تھا ساتھ ہی انتہائی بااخلاق اور مہذب انسان تھا اس بات کا اندازا تو امن شاہ کی شادی کی مبارک پر دوسرے ایڈمنز کی طرف سے لگائی پوسٹ پر ہی ہوگیا تھا جلد ہی نینا کی امن شاہ سے دوستی ہوگئی امن اور نینا کی دوستی کی کڑی جون کی شاعری تھی
گڈ مارننگ
نینا نے صبح موبائل اٹھایا تو امن کا مسج تھا ساتھ پھولوں کا تحفہ
صبح بخیر
نینا نے چائے کا کپ جو وہ اپنے لیے بنائ تھی اس کی پک ساتھ سینڈ کردی
کیسی ہیں نیناجی
ﮐﭽﮫ ﭘﺎﮔﻞسی
ﮐﭽﮫ ﭼﻨﭽﻞ سی
ﮐﭽﮫ ﺷﻮﺥ ﮨﻮﺍﺅﮞ جیسی ہوں
ﺟﻮ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﻮ ﮐﮩﮧ ﺩیتیﮨﻮﮞ
ﺑﻦ ﮐﮩﮯ ﻧﮧ ﭼﭗ ﺭہتیﮨﻮﮞ
ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﮔﯿﺖ ﻣﯿﺮﮮ
ﺑﻦ ﮐﮩﮯ ﺳﻨﮕﯿﺖ
ﮨﻨﺴﻮﮞ ﺗﻮ ہنستیﮨﻮﮞ
ﺩﯾﻮﺍﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ
ﺭﻭﺅﮞ ﺗﻮ ﺳﺐ ﮐﻮ ﺭﻻ ﺩیتی ﮨﻮﮞ
ﮨﮯ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻋﺸﻖ ﺑﮩﺖ
ﭘﺮ ﮐﺎﻧﭩﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﺠﮫ ﺟﺎتیﮨﻮﮞ
ﺭﻡ ﺟﮭﻢ ﺑﺎﺭﺵ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﺎتی ﮨﻮﮞ
ﭘﮭﺮﺧﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﮐﮭﻮ ﺟﺎتیﮨﻮﮞ
ﺣﻨﺎ ﮨﮯ ﺑﮩﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﻣﺠﮭﮯ
ﺑﻮﺟﮭﻮ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﭘﮩﯿﻠﯽ ﮨﻮﮞ
ﭘﺮ ﺧﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ ﺍکیلی ﮨﻮﮞ
ﺑﻮلتی ﮨﻮﮞ ﺧﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﺑﮩﺖ
.. ﺍﻭﺭ ﺗﻨﮩﺎﺋﯽ ﮨﮯ ﭘﺴﻨﺪ ﻣﺠﮭﮯ
ﺟﺬﺑﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﭽﺎﺋﯽ ﺑﮩﺖ
ﻟﻔﻄﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﮩﺮﺍﺋﯽ ﺑﮩﺖ
ﺟﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺮ ﮨﻮﺗﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﮌ ﺟﺎتی
ﺁﺳﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﭼﮭﻮ ﮐﺮ ﻣﯿﮟ ﺁتی
ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ سلجھیﺑﮩﺖ
ﭘﺮ الجھی ﺍلجھیﺭﮨﺘﯽ ﮨﻮﮞ
ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﻼ کیﺿﺪﯼ ﺍﻭﺭ
ﺑﮩﺖ ﺧﻮﺩ ﺩﺍﺭ
ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻦ ﮐﯽ ﮐﺮتیﮨﻮﮞ
ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﻧﮩﯿﮟ سنتی ﮨﻮﮞ
ﻧﺮﻡ ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﻡ جیسی
ﭘﺮ ﺩﻝ ﮨﮯ ﭘﮭﺘﺮ ﮐﺎ ﻣﯿﺮﺍ
ﭼﺎﮨﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻣﻠﮯ ﺑﮩﺖ
ﭘﺮ ﺟﻮ ﻣﯿﺮﯼ ﺭﻭﺡ ﮐﻮ
ﭼﮭﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ
ﻭﮦ ﻣﯿﺮﺍ ﮨﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ گا
ہاہاہاہاہا میرا مقصد تھا صحت مزاج سب ٹھیک ہیں ناں
امن نینا کے جواب سے متاثر ہوا تھا
آپ کے خیال میں کیسی ہوں
ﻣُﺠﮭﮯ ﯾﻘﯿﻦ ﮨﮯ ﺗُﻢ ﻣُﻨﻔﺮﺩ ﮨﻮ ﺍﻭﺭﻭﮞ ﺳﮯ
ﺗُﻤﮩﯿﮟ ﮔُﻤﺎﻥ ﮨﮯ ﺷﺎﯾﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭﻭﮞ ﺟﯿسی ﮨﻮﮞ
امن کا جواب پر نینا دل کھول کر ہنسی تھی
بہت خوش رہتی ہیں نینا جی کیا بات ہے محبت ہوگئی کیا
میسر ہو مجھی بھی کوئ جون کبھی
ٹہروں میں بھی کوئ فارحہ کبھی
اووو تو یہ بات ہے
ارے نہیں ایسی بات نہیں آپ بتائیں لو میرج ہے آپ کی اتنا خوش ہیں آپ
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی
لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں
ارینج ہے نینا جی شُد ارینج
نینا اور امن بہت نزدیک آگئے تھے نینا امن پر اعتبار کرنے لگی تھی دونوں اچھے دوست تھے نینا کی باتوں کا مرکز گوہر ہوتا تھا اور امن کہ جان گیا تھا کہ گوہر نینا کے لیے خاص ہے ویسے ہی جیسے جون کے لیے فارحہ تھی وہ نینا کو سمجھانا چاہتا تھا جون ایلیاء کو مت پڑھو جون کا ڈسا ہوا کبھی اپنی اصلیت میں نہیں آتا وہ ہمیشہ کے لیے جون ایلیاء کے سانچے میں ڈھل جاتا ہے جون ایک جادوگر ہے جس کا جادو اس کی موت کے بعد بھی کارگر ہے جو مرنے کے بعد بھی اپنے مرید بناتا چلا جارہا ہے زندگی چین سے جینا ہوتو ایلیاء سے دور رہو ایلیا والی بنوگی تو زندگی عذاب ہوجائے گی ایلیاء تو زہر کاپیالہ ہے اور امن شاہ اس زیر کو امرت سمحھ کر پی چکا ہے نینا تم امن مت بننا ورنہ امن کی طرح سراب کو کھوجتی رہو گی اور حقیقت کو کبھی پا نہیں سکو گی وہ جون ہے توفارحہ کو دکھ میں کیسے دیکھ سکتا ہے
اے شخص میں تیری جستجو میں
بے زار نہیں ہوں تھک گیا ھوں